پروفیسر خالد بزمی
تاریخ ولادت 1932–3–12
تاریخ وفات 1999–7–13
امرتسر کے متوسط گھرانے میں پیدا ہونے والا بچہ ادب کا بڑا نام بنے گا کوئ نہیں جانتا تھا۔ ماں باپ نے محمد یونس نام رکھا تھا۔ ادب کی دنیا میں خالد بزمی کے نام سے شہرت پائ۔ ابتدائ تعلیم امرتسر سے ہی حاصل کی۔ پاکستان بنا تو ہجرت کر کے فیملی کے ساتھ لاہور آ گۓ ۔ساتویں جماعت میں اسلامیہ ہائ سکول خزانہ گیٹ میں ایڈمیشن لیا۔ میٹرک میں پورے سکول میں ٹاپ کیا۔ قرانی زبان سیکھنے کا شوق میڈیکل کی تعلیم چھڑوا کر اسلامیہ کالج ریلوے روڈ لے آیا۔ یہاں سے پہلے ایف۔ اے اور پھر بی۔ اے کیا۔ بی۔ اے میں کالج میں ٹاپ کیا۔
پھر پہلے اسلامیات پھر اردو اور عربی میں ماسٹرز کیا۔ ایم۔ اے عربی میں پوری یونیورسٹی میں ٹاپ کیا اور پھر گولڈ میڈل حاصل کیا۔
لکھنے لکھانے کا بچپن سے ہی شوق تھا۔ مختلف رسالوں اور جریدوں کے ایڈیٹر رہے۔
لاہور اور ملتان کے مختلف کالجز اور یونیورسٹیز میں استاد رہے۔ ہیڈ آف دی ڈیپارٹمنٹ تھے۔
نثر اور شاعری دونوں میں کمال حاصل۔ کیا۔
قرآن حدیث اور فقہ کے حوالے سے سکالر تھے۔
سکالرشپ پر بہت عرصہ سعودی عرب رہے۔ وہاں ریاض یونیورسٹی میں لیکچرز بھی دیتے رہے۔
ادب کے ہر میدان میں کامیاب رہے لیکن نعت گوئ میں شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور نعت گو شعراء میں نمایاں مقام حاصل کیا۔
علم والعروض کے ماہر تھے۔ اپنے وقت کے اکثر نامور شعراء ان سے اصلاح لیا کرتے تھے۔
بہت سے نامور نام ان کے حلقہ احباب میں رہے۔ بہت سے کامیاب شاگرد اور کو لیگز کا ساتھ ریا۔ ان کے ذکر کے لیے بہت وقت درکار ہے۔
1992 میں ایم اے او کالج سے ریٹایرڈ ہوے۔
اس کے بعد ایک تعلیمی فاؤنڈیشن میں ڈائریکٹر کے فرائض سر انجام دیتے رہے۔
جولائ 1999 کو ہارٹ اٹیک کے باعث خالق حقیقی سے جا ملے۔
کتابین
مجھے ہے حکم اذاں ۔ ۔ ۔ ( دینی قومی اور اخلاقی نظموں کا مجموعہ )
سنہری جالیوں کے سامنے۔ ۔۔۔۔( نعتیہ مجموعہ )
سید سادات۔ ۔۔۔۔۔۔( نعتیہ مجموعہ )
سبز گنبد دیکھ کر۔ ۔۔۔۔( مسجد نبوی میں بیٹھ کر لکھا گیا نعتیہ کلام )
علامہ ابن جریر۔ ۔۔۔۔۔۔( ایم ۔اے کے دوران لکھے جانے والے مقالے کی کتابی صورت )
آئینہ خیال۔ ۔۔۔۔۔۔۔( غزلیہ مجموعہ )
آغوش صدف۔ ۔۔۔۔( غزلیہ مجموعہ )
گوہر نایاب۔ ۔۔۔(غزلیہ مجموعہ )
تمدن تاریخ و اسلام۔ ۔۔۔۔۔۔( 3 جلدوں میں لکھی جانے والی اسلام کی تاریخ )
اسلامی تیلیمات۔ ۔۔۔( عرصہ دراز تک نصاب کا حصہ رہنے والی کتاب )
بچپن کے نغمے۔ ۔۔۔۔( بچوں کے لے لکھا جانے والا مجموعہ )
سنو پیارے بچوں۔ ۔۔۔۔( بچوں کے لے لکھی گئی نظموں کا مجموعہ )
تعلیم و تربیت۔ ۔۔۔( تین دہائوں سے زیادہ عرصہ تک فیروز سنز سے شایع ہونے والا بچوں کا میگزین کی ادارت کے فرائض سر انجام دیے۔ )
آخری دنوں میں قران پاک کی تفسیر لکھ رہے تھے لیکن زندکی نے وفا نہ کی اور اس سعادت سے محروم رہے۔
یہ تعارف عافیہ بزمی نے لکھا ہے
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
You must be logged in to post a comment.