Saturday, April 27
Shadow

آرٹیکل

پروفیسر خالد بزمی کا حمدیہ مجموعہ “جبین نیاز “تحریر ۔ عافیہ بزمی

پروفیسر خالد بزمی کا حمدیہ مجموعہ “جبین نیاز “تحریر ۔ عافیہ بزمی

آرٹیکل
تحریر ۔ عافیہ بزمی۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بارہ مارچ 1932 کو امرتسر میں شیخ عبدالعزیز کے گھر میں پیدا ہونے والے محمد یونس نے علم و ادب میں خالد بزمی کے نام سے شہرت پائی ۔وہ 13 جولائی 1999 میں 67  سال کی عمر میں لاہور میں وفات پاگئے تھے ۔ان کی ناگہانی وفات سے ان کا بہت سا ادبی کام شائع ہونے سے رہ گیا تھا ۔خالد بزمی کی بیٹی ہونے کی حیثیت سے میری ہمیشہ یہ کوشش رہی کہ میں ان کا وہ تمام کام شائع کروا سکوں ۔اسی سلسلے میں  2005 میں  ، میں ان کا نعتیہ مجموعہ  " سبز گنبد دیکھ کر " شائع کروایا اور اب 2023 میں ان کا حمدیہ مجموعہ "جبین نیاز " کے نام سے منظر عام پر لانے میں کامیاب ہوئی ہوں ۔ الحمدللہأج ان کے 92 ویں یوم ولادت کے موقعہ پر ان کے حمدیہ مجموعہ " جبین نیاز " کے بارے میں کچھ الفاظ حوال قلم کر رہی ہوں ۔ان کے دنیا سے جانے کا دکھ تو ہر لمحہ دل میں موجود رہتا ہے لیکن مجھے یہ خوشی بھی ہوتی ہے ...
اردو  ورثہ کی فریاد تحریر ۔ سحر شعیل

اردو  ورثہ کی فریاد تحریر ۔ سحر شعیل

آرٹیکل
تحریر ۔ سحر شعیل گزشتہ نصف صدی سے ہم نے  بحیثیت قوم جن چیزوں کا حلیہ بگاڑنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ان میں ایک چیز  ہماری قومی زبان اردو بھی ہے۔افسوس اس بات کا ہے کہ نئی نسل حقیقی اردو زبان اور اس کے ارتقاء سے نابلد ہے ۔اردو زبان میں انگریزی کی ملاوٹ تو ہمیشہ سے ہی رہی ہے مگر اب شاید انگریزی کے بہت سے الفاظ اس طرح روزمرّہ میں شامل ہو گئے ہیں کہ ان کی جگہ اردو کے الفاظ متروک ہونے کے ساتھ ساتھ نا پید بھی ہو گئے ہیں۔ایسے بے شمار الفاظ ہیں جن کے اردو الفاظ سے ہماری نوجوان نسل ناواقف ہے۔اگر مبالغہ آرائی سے کام نہ لیا جائے تو  یہ کہنا غلط نہیں ہو گا کہ ہم آدھے تیتر  اور آدھے بٹیر جیسی زندگی جی رہے ہیں اور اسی میں خوش ہیں۔اردو کے بہت سے الفاظ کی جگہ روزمرہ میں اب ہم انگریزی کے الفاظ کا استعمال کرنے لگے ہیں۔جیسے حال ہی میں"  الیکشن" کا لفظ انتخابات کی جگہ استعمال ہوا ہے۔اور حیرت کی بات یہ بھی ...
قوم تعلیمی انقلاب سے زندہ رہتی ہے/ تحریر۔فخرالزمان سرحدی

قوم تعلیمی انقلاب سے زندہ رہتی ہے/ تحریر۔فخرالزمان سرحدی

آرٹیکل
تحریر۔فخرالزمان سرحدی ہری پور پیارے قارئین!ایک عظیم قوم کا خواب تعلیمی انقلاب سے ہی شرمندہ تعبیر ہو پاتا ہے۔   اس عظیم عنوان پر بات کرنے کے لیے اللہ کریم اتنی بساط عطا فرماۓ۔بقول شاعر:۔ میرے بیاں کو اس طرح معتبر کر دے میں حمد لکھوں تو لفظوں کو خوش نمائی دے اتنے اہم موضوع پر معروضات پیش کرنا کوئی آسان نہیں تاہم چاہت کے تقاضے یہی ہیں کہ کچھ تو لکھوں۔بات تعلیمی انقلاب کے حوالے سے کرنا مقصود ہے ماہرین کے مطابق تعلیمی انقلاب حقیقت میں بوسیدہ نظام کے خلاف زندہ اور جاندار معاشروں کی پہچان ہوتی ہے۔تعلیم اندھیروں کے خلاف جہاد ہے ۔علم روشنی اور جہالت اندھیرا ہے۔اخلاق اور احترام انسانیت کا جذبہ تعلیم سے بیدار ہوتا ہے اور شعور و ادراک پختہ ہوتا ہے۔بچے چونکہ قوم کی امانت اور سرمایہ ہوتے ہیں اس لیے یہ بات بہت وزن رکھتی ہے کہ آج کا بچہ کل کا رہنما ہوتا ہے۔اس لیے قوم کے سرمایہ کی تعلیم و...

آئی ایم ایف سے نجات کیسے؟ تحریر: ڈاکٹر عتیق الرحمن

آرٹیکل
تحریر: ڈاکٹر عتیق الرحمن اس وقت اقتصادی بحران کی بنیادی وجہ ادائیگیوں کا توازن ہے۔ روپے کی قدر میں کمی، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، افراط زر میں بے تحاشہ اضافہ، آئی ایم ایف سے بار بار رجوع، سٹیٹ بنک کا آئی ایم ایف کا باج گزار بننا، آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے تحت شرح سود میں اضافہ اور پھر شرح سود میں اضافے کے مضمرات، ان سب کے پس منظر میں ادائیگیوں کے توازن کا بگاڑ شامل ہے۔  رواں مالی سال میں ادائیگیوں کا توازن کافی بہتر ہوا۔ رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں پاکستانی درامدات 30 ارب ڈالر کے لگ بھگ رہیں، جب کہ برامدات اور ترسیلات زر سے بالترتیب 19 ارب ڈالر اور 13 ارب ڈالر رہیں، اس طرح مجموعی طور پرکرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، لیکن قرض کی اقساط کے سبب پاکستان کو بدستور مسائل کا سامنا ہے۔ چونکہ قرض کی اقساط اگلے مالی سال میں بھی ادا کرنی ہیں، اس لئے یہ دباؤ آنے والی حکومت کے دور میں بھی برق...
ماہرِ عروض اور پختہ گو شاعر پروفیسر خالد بزمیؔ/صدام ساگر

ماہرِ عروض اور پختہ گو شاعر پروفیسر خالد بزمیؔ/صدام ساگر

آرٹیکل
صدام ساگر نعت گوئی کا آغاز رسالت مآب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے عہدِ مبارک ہی میں حضرت حسان بن ثابتؓ، کعب بن زبیرؓ اور عبداللہ بن رواحہؓ سے ہُوا، جنھوں نے عربی نعت میں اپنی والہانہ عقیدت اور عظمتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو بڑی سلیقہ مندی کے ساتھ بیان کیا بعد میں سعدیؒ و جامیؒ اور رومیؒ جیسے شعرا نے فارسی زبان میں مدحت سرائی کے گلزار کھلائے ، اُردو ادب میں علامہ اقبالؒ اور محسن کارکورویؒ سمیت کئی شعرا نے اُردو نعت میں جو گل ہائے سخن کھلائے اُن کی مہک کو آج بھی محسوس کیا جا سکتا ہے۔ پروفیسر خالد بزمیؔ کا شمار بھی ایسے ہی خوش نصیب نعت گو شعرا میں ہوتا ہے، جو حقیقی طور پر عاشقِ رسولؐ تھے ان کی نعتیں عشق و مستی سے لبریز ہیں۔ عشقِ محمد ﷺ جیسی کیفیت سے سرشار ہونے پر ان کے ہاں بہت سے حمد و نعت، مناقب اور سلام کے پھول کھلتے دکھائی دیتے ہیں جن کی خوشبو ایک عالم کو تا دیر مہکائے رکھے گی۔...
شاعری سچ بولتی ہے تحریر: سحر شعیل 

شاعری سچ بولتی ہے تحریر: سحر شعیل 

آرٹیکل
تحریر: سحر شعیل  شاعری ہر حساس دل کی آواز ہے ۔سخن فہم ہونا  بھی خداداد صلاحیت ہے بالکل اسی طرح جیسے شاعر ہونا اور اپنے تخیل کو لفظوں میں ڈھالنا  ایک خداداد جوہر ہے۔شاعر اپنے  تخیل کی آبیاری کرتا ہے اور اپنے فن کو سینچتا ہے بالکل اسی طرح جیسے کسان اپنی فصل کی نمود کا خیال رکھتا ہے۔ شاعری ایک مواصلاتی زبان ہے جو مخاطبین کو روحانی اور فکری طور پر مہمیز کرتی ہے، اور ایک نئی تشخیص فراہم کر کے مختلف مواقعات اور احساسات کو بیان کرتی ہے۔ یہ ہمیں زندگی کے جوہری حقائق کا احساس کراتی ہے،مختلف جہات میں سوچنے اور محسوس کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔شاعری کے ذریعے لوگ اپنے جذبات اور خیالات کو بہترین طریقے سے اظہار کرتے ہیں، یہ قارئین کے دلوں کو چھو لیتی ہے۔ شاعری کے ذریعے معنوی گہرائیاں اور حقائق کوپیش کیا جاتا ہے جو عام زندگی کی حقیقتوں کو بہتر سمجھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں ۔ چند ...
احسن التقویم سے اسفل سافلین/تحریر: فاخرہ نواز

احسن التقویم سے اسفل سافلین/تحریر: فاخرہ نواز

آرٹیکل
تحریر: فاخرہ نوازاللہ تعالیٰ نے انسان کو بہترین ساخت پر پیدا کیا ہے ۔اسے بے شمار صلاحیتیں عطا کی ہیں ۔اگر وہ اپنی صلاحیتوں کو برائی کے لئے استعمال کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے لئے برائی کے راستے آسان فرما دیتا  ہے اور وہ برائیوں پر چلتے ہوئے اشرف المخلوقات سےارذل مخلوقات کےدرجے پر پہنچ جاتا ہے ۔سورت التین کی تشریح پڑھتے ہوئے مجھے ایک واقعہ یاد آ گیا ۔زیادہ پرانی بات نہیں اکتوبر 2022 کی بات ہے جب پاکستان میں  تاریخ کا شدید ترین سیلاب آ یا ۔اتنی تباہی و بربادی ہوئی کہ ہر پاکستانی تڑپ کر رہ گیا ۔ہر کسی نے اپنی استطاعت سے بڑھ کر سیلاب زدگان کی امداد کی ۔ان حالات میں کچھ ایسے واقعات منظر عام پر آنے جن کو سن اور دیکھ کر عقل حیراں رہ گئی۔ ان میں سے ایک آنکھوں دیکھا واقعہ  حاضر خدمت ہے ۔ سیلاب زدگان کی امداد کے لیے ہماری سوسائٹی کی چند خواتین نے بھی بیڑہ اٹھایا مجھے بھی کچھ ذمہ داریاں سونپی گئیں ...
افسانچے سے آگے۔۔ ڈاکٹر حامد حسن

افسانچے سے آگے۔۔ ڈاکٹر حامد حسن

آرٹیکل
ڈاکٹر حامد حسنمیں نہیں جانتا تھا کہ میڈیکل سائنس اور پھر ہسپتال کی پیشہ ورانہ زندگی کی گو نا گوں مصروفیات میں اپنے شوق کی تکمیل مجھے ایسے موڑ پر لے آئے گی کہ میں مختلف اصنافِ ادب چھانتا پھروں گا۔ کہاں وہ پرائمری اور سیکنڈری سکول کی اردو میں درخواست، خطوط، کہانی و مضمون لکھنا اور کہاں نظم و غزل کے اشعار کی تشریحات میں صفحات سیاہ کرنا۔ ہونا تو یہی چاہیے تھا کہ یہ سب طبع زاد کرنے کو ملتا۔ لیکن میٹرک تک یہی کچھ رہا کہ اساتذہ یہ سب لکھ کر حوالے کرتے یا ہمیں ہی کاپی پر لکھوا دیا جاتا۔ جہاں اور جس جگہ استاد کا بتایا گیا ایک لفظ اوپر نیچے ہوا وہاں نمبر کٹ گئے۔پھر ایف ایس سی میں خود سے تشریحات کرنے کا موقع ملا۔ وہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ تشریح چاہے اشعار کی ہو یا کسی پیراگراف کی، اشعار کے بغیر ادھوری ہے اور نمبر کم ملیں گے۔ میرے لیے یہ بہت مشکل تھا۔ کیونکہ مجھے اشعار یاد ہی کہاں ہوتے تھے۔ اس لیے لکھ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact