غزل ۔ منیبہ عارف
منیبہ عارف موت نے سب کو سنگ لے جانا آنے والوں نے بس چلے جانا کر نہ پاؤ گے قید لمحوں کو وقت کی خوبی ہے گزر جانا زندگانی جو بیت جانی ہے اس نے پھر لوٹ کر نہیں آنا حاصلِ زیست جب نہ حاصل ہو اس جوانی پہ کیسا اترانا زندگی کا یہ مشغلہ […]
نظم: سلطنتِ پیر/ ڈاکٹر لیاقت علی
ڈاکٹر لیاقت علی سنو، تم جو شاہی پوشاک میں چھپے، ہمیں اندھیروں کی نذر کرتے ہو، کبھی تم نے سوچا کہ اس ویرانی کے پیچھے صرف تمہاری سیاست نہیں بلکہ وہ بوسیدہ تصورات بھی ہیں جو ظاہری عبادتوں کی چادر اوڑھے اپنے دلوں میں فریب چھپائے بیٹھے ہیں۔ ہم نے سنا تھا کہ درویشوں کی […]
جانوروں کی آوازیں ان کےبچوں کے نام اور مسکن پرنظم/ نازیہ نزی
شاعرہ : نازیہ نزی شہر : نوشہرہ کینٹ ہر پل گیت سناتا ہے بلبل نغمے گاتا ہے مور پروں کو پھیلا کر جنگل میں اٹھلاتا ہے جنگل میلے کا منظر جانوروں کو بھاتا ہے چھال پکڑ کر پیپل کی بندر بھی گھگھیاتا ہے مکھیوں کا جھلڑ اڑ کر پھولوں پر منڈلاتا ہے چڑیا کرتی ہے […]
کلام : بنت افضل ہد ؔی
مرے بابا جب سے جدا ہو گئے ہیں مرے حال دیکھو یہ کیا ہوگئے ہیں مرے گھر کا آنگن بھی ہے دیکھو سونا مرے پیڑ مجھ سے خفا ہو گئے ہیں ہیں وہ دستار بابا کی باندھے ہوئے ہیں. مرے بھائ آب شفا ہوگئے ہیں مرے اشک آنکھوں سے تھمتے نہیں ہیں یہ دکھ درد […]
غزل /ماہم حامد
ماہم حامد ترے سینے پہ سر رکھ کے مجھے رونے تو دو بابا کئی برسوں کی جاگی ہوں مجھے سونے تو دو بابا ہے جس کی لاج پر میں نے یہ اپنی زندگی واری مجھے پگڑی وہ اشکوں سے ذرا دھونے تو دو بابا تمہاری ہی تو چوکھٹ پر ہزاروں خواب دیکھے تھے نشاں […]
غزل / ماہم حامد
ماہم حامد ۔ڈیرہ غازی خان خدا کی زمیں کے خدا بن رہے ہیں سمجھتے ہیں سب سے جدا بن رہے ہیں نہیں ہے گماں سا بھی انساں کے جیسا ترے لوگ یا رب یہ کیا بن رہے ہیں دکھا کر دلوں کو سکوں سے ہیں سوتے انہیں کیا جو جیون سزا بن رہے ہیں […]
غزل/ بنت افضل ہد ؔی
اداسی مٹانا نہیں میرے بس میں ارے مسکرانا نہیں میرے بس میں تمنا ہے دل کی اسے دیکھے جاؤں جسے دیکھے جانا نہیں میرے بس میں ملے کاش اس کی گلی سے گزرنا نگر جس کے جانا نہیں میرے بس میں وہ اک شخص میرے لئے تو جہاں تھا مگر اس کو پانا نہیں میرے […]
نثری نظم : جام شہادت از قلم : عصمت اسامہ
از قلم : عصمت اسامہ۔ یہ کون اٹھ کے گیا ہے ؟ کہ جس کے نقش ـ قدم سے زمین و آسماں ضو فشاں ہیں ملت ـ براہیم سے پھر اک اسماعیل نے خود کو پیش کیا ہے شہیدوں کا قافلہ کب رکا ہے؟ یہ شرف جس کو مل گیا وہی زیب ـ داستاں ہے […]
غزل ۔ رجب چوہدری
رجب چوہدری مرے بخت کا تو ستارہ نہیں ہے یہ مانے بنا اب گزارا نہیں ہے یہی بات تجھ کو گوارا نہیں ہے تمہارا تھا جو اب تمہارا نہیں ہے یہ کس نے کہا تم سے جانِ تمنا مجھے جان سے اب تو پیارا نہیں ہے یہی اک خطا ہے سرِ بزم میں نے تجھے […]
نظم: سورج کا بانجھ پن، سدرہ سحر عمران
سدرہ سحر عمران ہم نہیں جانتے دھوپ کا ذائقہ کیا ہے روشنی کی شکل کس سے ملتی جلتی ہے یہ پرندے کون ہیں ہم درختوں کو چراغ لکھتے ہیں ہوا کو موت یہ پتے ہمارے آنسو ہیں ہمیں کیا خبر کہ آسمان کا رنگ تمہارے لہجے کی طرح نیلا کیوں ہے ؟ ہم نے سیڑھیوں […]