ڈاکٹر برگر/انعم طاہر
تحریر: انعم طاہرسر آپ یہاں ؟ ثاقب نے چپس اور برگر بیچنے والے آدمی کو غور سے دیکھتے ہوئے انتہائی گرم جوشی سے کہا جیسے اس کے ہاتھ کوئی خزانہ لگ گیا ہو۔ریڑھی والا جسے ثاقب سر کہہ کر مخاطب کررہا تھا ایکدم ٹھٹکا تھا، غیر محسوس انداز میں اس نے اپنے چہرے پہ موجود ماسک کو ٹھیک کرنے کی کوشش کی حالانکہ ماسک نے ویسے بھی کافی حد تک اسکا چہرہ چھپا رکھا تھا۔ اس نے ثاقب کو نظر انداز کیا جیسے کہ اس نے اس کو دیکھا ہی نہ ہو نہ کچھ کہتے سنا ہو۔ مہارت سے دو برگر تیار کرکے اس نے خریدار کو تھمائے اور بغیر گنے پیسے جیب میں ڈال لیے۔ اسی اثنا میں ثاقب اس کے قریب آیا اور اسے پھر سے مخاطب کرنے لگا۔سر آپ سر اشعر ہیں ناں، میں ثاقب آپ نے مجھے نہیں پہچانا۔ اشعر نے ثاقب کے چہرے کو بغور دیکھا۔ وہی آس وہی امید وہی اپنائیت۔۔۔۔۔۔ ثاقب کے چہرے کو دیکھنا ایک جھٹکا تھا جو اسے ماضی میں کہیں بہت پیچھے لے آیا تھا۔ ثاقب تو کیا وہ ...