Saturday, April 27
Shadow

تبصرے

ریزگاری مبصر ۔ عبدالحفیظ شاہد

ریزگاری مبصر ۔ عبدالحفیظ شاہد

تبصرے
مبصر ۔ عبدالحفیظ شاہد۔ واہ کینٹسنو! یہ وقت رخصت ہے، سکوت سفر طاری ہےختم عمروں کا زر، باقی لمحوں کی ریزگاری ہےسنو! یہ آس کی ڈوری اٹھا لو ہاتھ سے میرےمیرے ہاتھوں میں کچے دھاگوں کی بے اعتباری ہےسنو! میں خواب اب بھی دیکھتا ھوں دل کے کہنے سےمیری آنکھوں میں اب بھی زخم، دل میں بیقراری ہےسنو! پلکوں پہ جتنے خواب تھے، ان کو اٹھا لینامیری آنکھوں پہ ان کا بوجھ، میری طاقت سے بھاری ہےوقت کا ان دیکھا پہیہ  رواں دواں رہتا ہے ۔انسان کی عمر کی نقدی رفتہ رفتہ  ختم ہوتی جاتی ہے اور جس وقت ریزگاری بھی  ہاتھوں سے پھسلنا شروع ہوجاتی ہے، تب انسان کو اس گرانقدر  جنس  کی بے قدری کا احساس ہوتا ہے۔   وقت تو گزر جاتا ہے لیکن یادوں کے کرچیاں  آہستہ آہستہ  زندگی کے شب و روز  میں کسک چھوڑ جاتی ہیں۔ پھر  انسان ان گزرے لمحوں کو تعویز بنا کر مانگ میں سجانے کی کوشش کرتا ہے۔لیکن سب بے سود۔ بس یہ یادیں اور باتیں زندگی کو گھسی...
ارشد ابرار ارش کی ریز گاری، تاثرات : مہوش اسد شیخ

ارشد ابرار ارش کی ریز گاری، تاثرات : مہوش اسد شیخ

تبصرے
تاثرات : مہوش اسد شیخکتاب ریزگاری پبلش ہو کر منظر عام پر آئی تو اس کے مصنف کا نام میرے لیے نیا تھا۔ خوبصورت سرورق کی حامل ریزگاری پہلی نظر میں ہی دل کو بھاگئی۔ فیس بک پر ہر طرف اس کے چرچے ہونے لگے، دیکھتے ہی دیکھتے پہلا ایڈیشن ختم ہو گیا۔آخر ایسا کیا ہے اس کتاب میں، یہ تو ایسے سیل ہوئی جیسے سچ مچ کی ریزگاری ہو۔ جلد ہی سننے میں آیا کہ دوسرا ایڈیشن آ گیا۔ دل سے بے اختیار ماشا اللہ نکلا۔ اب تو دل نے خواہش کی، یقیناً پڑھنے کی چیز ہے پڑھنا چاہیے۔اس کا مطالعہ کرنا شروع کیا تو معلوم پڑا کیا چیز ہے ۔۔ اگرچہ مصنف کا نام میرے لیے نیا تھا لیکن انداز بیان کسی سینیئر لکھاری سا نہایت پختہ۔ لفاظی کے کیا کہنے، رواں اسلوب بھئی داد دئیے بنا چارہ نہیں۔ یہ عام افسانوی مجموعہ نہیں، منفرد افسانوں پر مشتمل ایک پیاری کتاب ہے۔ کتاب مکمل کیے کئی دن بیت گئے، اس پر لکھنے کا سوچتی رہی مگر میرے اپنے الفاظ تو کہیں کھو ...
ریاض نامہ   میری نظر میں/از عارف نقوی

ریاض نامہ   میری نظر میں/از عارف نقوی

تبصرے
تاثرات: عارف نقوی (برلن)                     یہ شہر شہر علم و ہنر ہے۔ فلسفہ،  فنون لطیفہ،  علم و ادب  اور تہذیب کا مرکز۔ وہ صفات جن سے متاثر ہوکر رابندر ناتھ ٹیگورنے کبھی اسپرے ندی کی فضاؤں میں سانس تھی۔ جواہر لعل نہرو نے اپنے ملک کی آزادی اور عظمت کی کا خواب دیکھا تھا۔ڈاکٹر ذاکر حسین نے یہاں آکر اپنے  ملک میں زرعی انقلاب کا خواب دیکھا تھا۔ڈاکٹر کے ایم  اشرف نے مغل تاریخ  کے قمقمے طلباء میں جگائے تھے۔ میں نے خود  جرمن ڈرامے کے ہنر سیکھے اور طلباء کو اردو اور ہندی کے حسن سے آشکار کیا تھا۔  لاتعداد اردو  ادیبوں کا ترنم یہاں کی فضاؤں میں گونجا تھا اور گونج رہا ہے،  شکیل چغتائی، رخسار انجم، حنیف تمنا،  عشرت معین سیما، انور ظہیر، سرور ظہیر، شم...
زین بٹ دی کتاب: انج نہ ہووے

زین بٹ دی کتاب: انج نہ ہووے

تبصرے
کتاب دا ناں: انج نہ ہووےصنف: شاعریشاعر دا ناں: زین جٹ لخت و تبصرہ : صفیہ ہارونمل: 700 روپےملن دا پتا: عروض پبلی کیشنز گوجرانوالہکجھ دن پہلاں ڈاک راہیں زین جٹ دی پنجابی شاعری دی کتاب ”انج نہ ہووے“ ملی۔ ویسے تے زین دی شاعری فیس بک تے پڑھدے ای رہنے آں پر کتابی صورت اچ اوہناں نیں اپنے کلام نوں اکٹھا کر کے بوہت ودھیا کم کیتا اے۔ ادیب تے شاعر اپنے جیوندیاں ای جے اپنا لکھیا ہویا کتابی صورت اچ سانبھ جان تے ٹھیک اے، نئیں تے کل نوں کوئی بھلیا بھوگ نئیں پاؤندا کہ ایس دنیا اچ کون آیا سی تے کون گیا چلا اے۔۔۔۔۔۔ زین خود اپنے شعر راہیں ایس گل دی گواہی دے رئے نیںمینوں مار وی دیوو تےمیرا لکھیا بولے گاجذبے لے کے ٹریا واںآپے رستا بولے گازین اج دا شاعر اے، جیہڑا روندے کرلاندیاں دے دکھ وی لکھدا اے تے فیر اپنیاں لفظاں راہیں اوہناں دے زخماں تے پھاہے وی رکھدا اے۔ سچ آکھاں تے زین سچے جذبیاں دا اچا شاعر اے۔ انگریز...
نادیہ سحر کی شاعری/فرحت عباس شاہ

نادیہ سحر کی شاعری/فرحت عباس شاہ

تبصرے
فرحت عباس شاہ نادیہ سحر ملتان سے تعلق رکھنے والی نئی شاعرہ ہیں جنہوں نے خود کو گھر کی چار دیواری تک محدود رکھ کے مطالعے اور تخلیق کے ساتھ زندگی بسر کی ہے۔ نادیہ اگرچہ بنیادی طور پر کرب ذات کی شاعرہ ہیں لیکن سماجی منافقتوں سے پیدا ہونے والا اندوہ ان کی شاعری میں رومانی موضوعات کے بعد دوسرے غالب موضوع کے طور پر نظر آتا ہے ۔ اس کے علاوہ کہیں کہیں سوشو پولیٹیکل صورتحال پر اشعار ان کے شعری امکانات کا کینوس وسیع کرتے دکھائی  دیتے ہیں۔  نادیہ سحر مصنوعی اور کمرشل نئی شاعرات کے ہجوم میں ایک جینوئین شاعرہ کے طور پر ملتان کے تگڑے  ادبی ماحول میں تازہ ہوا کا جھونکا بھی ہیں اور ملتان کی اعلیٰ شعری روایت کا تسلسل بھی ۔ ان کا شعری مجموعہ ، ”  زندگی تمہی سے ہے  “  علم و عرفان پبلشرز اردو بازار لاہور نے شائعکیا ہے ۔ کاغذی کشتیاں بنانے میںکٹ گئی عمر جی لگانے میںاب نہ دل ہے نہ درد باقی ہےتُو ملا بھی تو ...
کتاب: نیکی کا پھول تبصرہ: دانش تسلیم

کتاب: نیکی کا پھول تبصرہ: دانش تسلیم

تبصرے
تبصرہ: دانش تسلیمکتاب "نیکی کا پھول" بچوں کے لئے لکھی گئی کہانیوں کا مجموعہ ہے۔ جو کراچی سے تعلق رکھنے والی صدارتی ایوارڈ یافتہ مصنفہ حفصہ محمد فیصل کی تصنیف ہے۔مصنفہ 2002ء سے اسلامی مضامین، کالم، کہانیاں اور افسانے لکھ رہی ہیں۔ تقریبا ابھی تک مصنفہ کی 300 کہانیاں، 150 کالم اور 100 مضامین مختلف اخبارات اور رسائل میں شائع ہوچکے ہیں۔ حفصہ محمد فیصل تین کتب کی مصنفہ ہیں۔ جنت کے راستے، باتیں اعضاء کی اور نیکی کا پھول۔کتاب کا انتساب مصنفہ نے اپنے بہت پیارے تین بچوں کے نام کیا ہے۔ کتاب پر بچوں کی ایوارڈ یافتہ مصنفہ تسنیم جعفری صاحبہ نے تبصرہ بھی لکھا ہے جو کتاب میں موجود ہے۔ پیش لفظ میں مصنفہ نے اپنے قلمی مقاصد کا بھی ذکر کیا کہ وہ معاشرے کی بھلائی کے لئے لکھ رہی ہیں اور چاہتی ہیں کہ ہمارے معاشرہ میں اچھائی عام ہوجائے اور برائی کا خاتمہ ہو جائے۔ کتاب کے آخر میں بچوں کے لئے "سرگرمیاں" کے نام سے ...
کتاب: سائنسی جنگل کہانی ۔تبصرہ :انگبین عُروج

کتاب: سائنسی جنگل کہانی ۔تبصرہ :انگبین عُروج

تبصرے
تبصرہ :انگبین عُروج(کراچی)۔مُصّنفہ کا تعارفمحترمہ تسنیم جعفری ادبِ اطفال کے اُفق پر ایسا روشن ماہتاب ہیں جن کا نام یقیناً کسی تعارف کا محتاج نہیں۔مُصنّفہ کی شخصیت اور ادب کے لیے ان کی بیش بہا خدمات کے اعتراف میں کچھ کہنا سورج کو چراغ دکھانے کے مترداف ہے۔آپ کی مثبت شخصیت عجز و انکساری،نرم خوئی اور اخلاق و کردار میں اپنا ثانی نہیں رکھتی۔گہوارۀ علم و ادب کا روشن و تاباں چراغ محترمہ تسنیم جعفری جنہیں پاکستان میں"ادبِ اطفال میں سائنس فکشن" کا بانی کہا جاۓ تو بے جا نہ ہو گا۔فی زمانہ محترمہ تسنیم جعفری کا شمار پاکستان میں ادبِ اطفال کی خدمات اور ترویج کے لیے ہمہ وقت کوشاں رہنے والے چند ایک بڑے ادیبوں میں ہوتا ہے۔محترمہ تسنیم جعفری کا تعلق پاکستان کے علم و ادب سے منسلک شہرِ لاہور سے ہے۔آپ عرصۀ دراز سے شعبۀ تدریس سے وابستہ ہیں،یہی وجہ ہے کہ قوم کے ننھے معماروں اور نوجوانانِ وطن سے بہت گہرا قلبی و ...
بین کرتی آوازیں/ میں تانیثیت اوروجودیت کااظہار

بین کرتی آوازیں/ میں تانیثیت اوروجودیت کااظہار

تبصرے
محمدشاہدحفیظشعبہ اردو،گورنمنٹ گریجویٹ کالج میلسی (پاکستان)        نسترن احسن فتیحی معروف محقق،نقاد ،ناول وافسانہ نگارہیں۔آپ سمستی پور،بہار(انڈیا)میں سید محمداحسن کے گھرپیداہوئیں۔۱۹۸۶ء میں ایم۔اردو کیااورگولڈ میڈلسٹ قرارپائیں۔۱۹۹۱ء میں پنجاب یونیورسٹی (چندی گڑھ) سے پی۔ایچ۔ڈی کیا۔مسلم یونیورسٹی علی گڑھ کے پروفیسر علی رفادفتیحی کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں تو علی گڑھ (یوپی)میں مستقل سکونت اختیارکرلی۔نسترن احسن فتیحی بنیادی طورپرناول نگار ہیں۔تاہم انھوں نے "ایکوفیمینزم اور عصری تانیثی اردوافسانہ"(۲۰۱۶ء)سے تحقیق وتنقید کے میدانِ کارزار میں قدم رکھا۔اس کتاب کویوپی اردواکیڈمی سے پہلاانعام حاصل ہوااوربہاراردواکیڈمی سے دوسراانعام ملا۔تانیثیت اورتانیثی افسانے پر مشتمل یہ اہم کتاب( ۲۰۱۸ء) عکس پبلی کیشنز کراچی (پاکستان)سے بھی شائع ہوچکی ہے۔فکشن کے میدان میں ان کا پہلاناول "...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact