مادری زبانوں اور تخلیق کاری ذہانت کا فروغ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف

You are currently viewing مادری  زبانوں اور تخلیق کاری  ذہانت کا فروغ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف

مادری زبانوں اور تخلیق کاری ذہانت کا فروغ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف

پروفیسر ڈاکٹر محمد عارف

عنوان ہماری راہنمائی یوں کرتا ہے کہ مادری زبان کی اہمیت کیا ہے ؟

مادری زبانوں کا پاکستانی تمدن میں فروغ و تنظیم کیسے ممکن ہے ؟

تخلیق کی شخصی ابتداء مادری زبان سے ہوتی ہے ۔تخلیق کی ابتداء اور ارتقاء کے دوسرے تقاضے کیا ہیں ؟؟؟!!!

مادری زبان تخلیق کاری کے عمل میں ذہانت و دانش کو کیسے فعال کرتی ہے ؟؟؟

میرے نزدیک زبان اور چند دوسرے خاکی علائق کسی طور عقیدے سے کم نہیں ہوتے ہیں۔

عقیدہ کا ایک مطلب اپنی ابتداء و اصل سے کسی نہ کسی صورت میں مربوط رہنا ہے  ,, آدمیت ،، اپنے خالق سے ٹوٹ ٹوٹ کر پھر جڑتی ہے کیونکہ ٹوٹ کر بکھر جانا,,عدم ،، کو ممکن بنانا ہے اور مٹنے کے لئے کوئی تیار نہیں ہے

عقیدہ ہمیشہ سے شخصیت سازی کو فروغ دیتا ہے اور یہی کام مادری زبان اور دوسرے ماوری خاکی علائق کرتے آ رہے ہیں

اس پر اتفاق ہے کہ تخلیق کی ابتدا مادری ز بان سے ابھرتی ہے۔

جہاں تک پاکستان میں علاقائی مادری زبانوں کے فروع و تنظیم کا مسلہ ہے ،ایک ریاست میں ضروری نہیں ہے کہ ایک ہی زبان  ہو اور وہ مادری ہو، جیسے پاکستان اور کئی دوسری ریاستوں میں ہے

 میرے نزدیک مادری زبانوں کا  فروغ یا عدم فروغ ریاستی مسئلہ نہیں ہے  بلکہ یہ قطعی علاقائی مادری زبان بولنے والے طبقے کا مسئلہ ہے

علاقائی زبانیں اگر ماضی سے آج تک جہاں کہیں  موجود ہے، مقامی  بولی بولنے والوں کی اپنی فطری صلاحیتوں کی بناء پر باقی ہیں ریاستوں کو جب  موقع ملتا ہے  وہ ریاستی زبان کی سرپرستی کرتے ہیں ،کیونکہ ریاست کی یہ ضرورت ہوتی ہے، اس لئے مادری  زبان کو باقی رکھنے کے لئے مقامی منصوبہ بندی اور دلچسپی درکار رہے گی ریاست کی طرف دیکھنا بے معنی ہوگا اس کے باوجود  بلوچستان میں علاقائی زبانوں کے لئے سرکاری سہولیات موجود ہیں

 پاکستان کے ریاستی تناظر میں علاقائی زبانوں کے لئے سرپرستی کا ایک میکانزم موجود ہے مگر اس کا فروغ و تنظیم مادری زبان بولنے والوں کی ذمہ داری ہے

زبان کو محبت سے وابستہ کرنا پہلی شرط ہےدوسرا کسی طور پر مادری زبان کا ٹکراؤ ریاستی زبان یا کسی دوسری زبان سے پیدا نہ ہو۔

 مادری زبان کو مذہبی و سیاسی تنازعات میں ملوث نہ کیا جائے۔

اس کے بنیادی ابجد میں وقت کے ساتھ تبدیلی کا سلسلہ قائم رکھا جائے۔ ابتدائی نصاب میں مادری زبان کے ہمیشہ مثبت نتائج آتے ہیں اور آپ کی تاریخی زبان یہ ہر ریاست و قوم کی ضرورت ہے۔  مادری زبان،ریاستی  زبان، بین الاقوامی زبان،  مذہبی زبان ، علمی زبان   علمی زبان

فروغ و تنظیم کی یہاں ضرورت پڑتی ہے مگر ہمارے ہاں کم از کم ابھی عدم تنظیم ہے ایک بچہ چھ زبانیں  ایسا علم کی راہ میں رکاوٹ کا باعث ہے۔


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.