تحریر: مریم جاوید چغتائی
‎پریس فارپیس ۱۹۹۹ء میں مظفرآباد میں قائم ہوئی۔ ابتداء میں اس تنظیم کا کام مقامی صحافیوں کی ایک ٹیم نے سنبھالا جنہوں نے اپنے پیشہ کی مناسبت سے تنظیم کا نام پریس فار پیس رکھا۔ پھر آہستہ آہستہ اس تنظیم میں زندگی کے مختلف شعبوں کے افراد نے شمولیت کی جن میں وکیل، طلباء و طالبات، ادیب، تاجر، تحقیق کار، امن و انسانی حقوق کے کارکن، سماجی ا ور سیاسی حقوق کے کارکن، ماحولیات اور آبادی کے مسائل پر کام کرنے والے، غربت کے خاتمہ اور خواتین کی ترقی پر کام کرنے والے بھی شامل ہوتے گئے مگر ان سب نے باہمی اتفاق رائے سے تنطیم کا نام پریس فار پیس ہی رہنے دیا۔
‎  پریس فار پیس  فاوںڈیشن چونکہ ایک غیر جانبدار اور غیر منافع بخش ادارہ ہے جس میں شامل تما م رضاکار اپنی ذاتی حیثیت، صلاحیت، استعداد کار اور دستیاب وسائل کے اندر رہ کر کام کرتے ہیں،وہ ایک مٖرکزی تنظیمی ڈھانچے کے تحت ایک فعال کردار ادا کرتے ہیں۔ لہٰذا وہ تمام افراد کسی ایک فرد کے ماتحت نہ ہونے کے باوجود ایک منظم اور مستقل ٹیم کی حیثیت سے پریس فار پیس کے مرکزی ڈھانچے سے منسلک ہیں۔ یوں پریس فار پیس میں شامل ہر فرد اس تنظیم کا مقامی نمائندہ بھی ہے، ڈائریکٹر بھی ہے اور ایک فعال کارکن بھی ہے۔ اس تنظیمی ڈھانچے اور ٹٰیم ورک کے تحت پریس فار پیس نے کئی اہم شعبوں میں اپنی تنظیمی صلاحیت اور استعداد کار کا بھرپور مظاہرہ کیا ہے۔
حال ہی میں ہونے والی ایک تقریب لوہار بیلہ ناڑ شیر علی خان میں منعقد ہوئی پریس فار پیس فاؤئڈیشن کے زیر اہتمام نوجوان لکھاریوں کے مابین تحریری مقابلے میں شرکاء میں ایوارڈ تعلیمی وظائف اور کتب دیگر انعامات کی تقریب منعقد ہوئی۔ باغ کے دور دراز کے علاقوں اور مظفرآباد اور راولاکوٹ سے کئی مہمانوں نے شرکت کی۔ پھر پوزیشنز لینے والوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔ جس میں محسن شفیق مظفرآباد نے پہلی، پروفیسر ایاز کیانی راولاکوٹ نے دوسری، مریم جاوید چغتائی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ تقریب کی مہمان خصوصی پروفیسر ڈاکٹر نگہت یونس نے تحریری مقابلے کے شرکاء میں ایوارڈ سرٹیفکٹ اور کتب تقسیم کی اس تقریب میں راولاکوٹ مظفرآباد باغ سے نمایاں سماجی علمی اور ادبی شخصیات نے شرکت کی۔
 پریس فار پیس کے زیر اہتمام ناڑ شیر علی خان میں سیاحت کے فروغ اور مقامی مسائل کے حل کے لیے دوماہ قبل ایک تحریری مقابلے کا انعقاد ہوا تھا جس میں تقریباً بیس لکھاریوں نے حصہ لیا تھا۔ ہمارے اس دیس میں ایک ایسا علاقہ بھی ہے جس میں اتنی تعداد میں خواتین نے وکیشنل ٹریننگ سنٹر سے تربیت حاصل کی اور اپنی مدد آپ کے تحت اپنے پاؤں پر کھڑی ہوئی ہیں۔
 
 پریس فار پیس رضا کاروں کی تنظیم ہے جو بغیر تنخواہ کے بغیر کسی لالچ کے کام کر رہے ہیں پروجیکٹ مینجر روبینہ ناز فلاح و بہبود میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں
 تین سو بچیوں نے کام سیکھا اور ہنر مند بن کر اپنے گھر والوں کا بازو بنی ہوئی ہیں۔اور اس میں مزید جدت لانے کیلئے ان شاپنگ پر بھی کام ہورہا ہے اور یہ  اب إنشاءاللّٰه جلدہی  ناڑ شیر علی خان میں آئی ٹی سنٹر کا انعقاد بھی کیا جائے گیا۔پریس فار پیس فاؤئڈیشن میں ایک روزہ فری آئی کیمپ کا انعقاد کیا گیا۔ یہ کیمپ الشفاء آئی ٹرسٹ ہسپتال مظفرآباد کے کے تعاون سے لگایا گیا۔ یوسی ناڑ شیر علی خان میں پہلی بار آئی کیمپ لگایا گیا یہ اعزاز بھی پریس فارپیس فاؤئڈیشن کو حاصل ہے تقریباً تین سو کے لگ بھگ مریضوں کا معائنہ ہوا اس کے علاوو اڑتیس مریضوں کو آپریشن تجویز ہوا جن کے مفت آپریشن ٹرسٹ ہسپتال مظفرآباد میں کئے جائیں گے کئی مریضوں کو عینک فراہم کی گئی۔ آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر سجاول میر، نعیم اشرف ذاکر رفیق احمد ،مس جویریہ، مس علیزہ، اور مس روبی شامل تھے پوری ٹیم نے شاندار طریقے سے اپنے فرائض سرانجام دیے۔ پریس فار پیس دُکھی انسانیت کی خدمت کے لئے ہر پل کوشاں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی پریس فارپیس نے ایجوکیشن اکیڈمی کی بنیاد بھی رکھی جو کہ تھب میں قائم کی گئی۔ اس کے ساتھ قاری اور کتاب کا رشتہ مضبوط کرنے کیلئے تھب کے مقام پر پریس فار پیس لائبریری بھی قائم ہے ۔جو پریس فار پیس اور سوسائٹی فار ایجوکیشن ،ایمپاورنمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ کا مشترکہ پراجیکٹ ہے۔جہاں ہر قسم کی کتابیں دستیاب ہیں اس کے ساتھ حال ہی میں پریس فارپیس کے زیرِ اہتمام محکمہِ زراعت کے تعاون سے لوہار بیلہ ناڑ شیر علی خان میں ایک روزہ کچن گارڈننگ تربیت کا انعقاد کیا گیا ندیم احمد اسسٹنٹ ہارٹیکچر آفیسر باغ کی طرف سے اور ممتاز احمد میر راجہ کامران آزاد زراعت آفیسر فیلڈ اسسٹنٹ مرکز ناڑ شیر علی خان نے خواتین کو تربیت دی اور سبزیاں کاشت کرنے کی اہم معلومات دی گئیں۔ پریکٹیکل کر کے خواتین کو بہتر طریقے سے بیج ہونے کا جدید طریقہ کار بھی بتایا۔ مستقبل میں محکمہ زراعت دیگر اداروں کے تعاون اور اپنی سرپرستی سے یوسی ناڑ شیر علی خان میں مزید تربیت کا اہتمام کیا جائے گا تا کہ علاقے کو ماڈل ویلج کے طور پر متعارف کیا جا سکے۔یکم نومبر تا ۲ نومبر فرسٹ ایڈ ٹریننگ ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا ہےجنرل میڈیکل کیمپ لوہار بیلہ کے مقام پر محکمہ بہبود ابادی کے تعاون سے منعقد ہوا۔اس میں بہبود ابادی کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر راجہ طارق منہاس اور ان کی ٹیم اس دور دراز علاقے کی طرف خصوصی توجہ دی اور عوام علاقہ کو فری چیک اپ کے علاؤہ ادویات بھی فراہم کی گئی۔ اس تربیت کو پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی مینیجر روبینہ ناز نے کوارڈینیٹ کیا اور پاکستان ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کی طرف سے محترم خالد نے تربیت دی پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی خواتین رضاکاروں کو تربیت دی گئی۔پریس فار پیس نے  تعلیم کے فروغ کیلئے وظائف کا سلسلہ بھی شروع کر رکھا ہے۔اور ضرورت مند افراد کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کیلئے چھوٹے پیمانے پر بزنس کے منصوبے پر بھی کام کررہی ہے۔  پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی ان تمام سرگرمیوں میں خواجہ ظفر اقبال صاحب،محترم خواجہ مظہر اقبال صاحب کا وژن اور  پریس فار پیس باغ کی ٹیم راجہ سعید اور روبینہ ناز کی کوآرڈی نیشن رہی ۔
سردار ولید یاسین اور ثمینہ چوہدری نے میڈیا پر ان سرگرمیوں کو اجاگر کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ پریس فار پیس فاؤنڈیشن کی تکنیکی معاونت میں ڈسٹرکٹ سوشل ویلفیئر سردار سلطان علی طاہر نے بھی اہم کردار ادا کیا. إنشاءاللّٰه پریس فارپیس آگے بھی انسانیت کی خدمت کرتی رہی گی اور اس کے رضاکار اپنے فرائض سرانجام دیتے رہیں گے اللہ پاک سے دُعا ہے کہ ہر انسان کو انسانیت کی خدمت کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین

طالبِ دُعا: مریم جاوید چغتائی

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact