فرح ناز فرح (کراچی)
شب ہجراں گزارنے آئے
آج آنگن میں چاند ،بادل اور  ہوائیں
تھے بادل بھی بوجھل
ہوا بھی تھمی سی
کہ چاند بھی تھا کچھ دھندلا دھندلا
تھے خاموش سب کہ
کہنے کو سننے کو کچھ بھی نہیں تھا
بادل نے پھر بھی دو آنسو بہائے
مگر ہم تو جانا ں یہ بھی کر نہ پائے
بہت ہی طویل و خاموش گزری
اب کہ
یہ شب ہجراں

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact