نور کے سائےتلے/ نصرت نسیم
پرنور یادشتیں
نصرت نسیم آج 20واں روزہ تھا اور ہمارا اعتکاف کا ارادہ تھا،اس لیے صبح سے ہی ہوٹل میں تھے تاکہ آرام بھی کر لیں اور اعتکاف کے لیے ضروری سامان او ر تیاری بھی۔ فالتو سامان اپنے میاں کے دوست کے ہاں رکھوایااور دو الگ الگ چھوٹے سے بیگ اپنے اور اُن کے لیے تیار کیے اور نہا دُھو کر عصر کی نماز کے لیے روانہ ہوئے۔ حرم کی حدُود میں داخل ہوئے تو ہر طرف لوگوں کا ہجوم، سامان ہاتھ میں لیےہوئے۔لگتا تھا تمام لوگ ہی اعتکاف کر رہے ہیں۔ ہجوم اتنا تھا کہ تمام دروازے بند کر دیے گیے تھے۔ کہا گیا کہ اب بابِ فہد کی طرف چلے جائیں وہاں جا کراحساس ہوا کہ یہاں اعتکاف کرنا بہت مشکل ہے، قالین نہیں تھا، فرش ٹھنڈا بہت ٹھنڈا، میاں صاحب کے دوست کمبل خرید لائے مگر عورتوں کی بھیڑ، جگہ کے لیے بحث وتکرار۔ یہ صورتِ حال دیکھ کر ہم نے میاں صاحب کو بتایا کہ آپ اعت...