Wednesday, May 1
Shadow

Tag: نین شاعری

۔۔۔ محبت زندہ باد ۔۔۔۔۔۔۔ بشریٰ حزیں

۔۔۔ محبت زندہ باد ۔۔۔۔۔۔۔ بشریٰ حزیں

شاعری
بشریٰ حزیں ۔ محبتوں کے سفیر لوگوامیر لوگوگلاب بانٹوکہ نفرتوں سے تھکی فضاؤں میںجان آئےمحبتوں کے سفیر لوگومحبتوں سے سجے ہوئے پلکسی کے ڈر سے نہیں گنواؤوہ جن کی آنکھوں سے چھُپ کے بیٹھے ہوان کو فرصت کہاںکہ نکلیںہوس کی اپنی کمین گاہ سےمحبتوں کے سفیر لوگوجواپنی خلوت کی چار دیواریوں میںوحشت کے گندے چھینٹےاڑا رہے ہیںجوشمعِ الفت بجھا رہے ہیںوہ کانپتے ہیںتمھارے ڈر سےکہ ان کے چہرے کی یہ سیاہیتمھاری جرات نہ عریاں کردےمحبتوں کے سفیر لوگوامیر لوگومحبتوں کے گلاب بانٹوکہنفرتوں کو زوال آئےوفا کا موسم کمال آئے ...
نظم : آدم کی پسلی از قلم : محمد شاہد محمود

نظم : آدم کی پسلی از قلم : محمد شاہد محمود

شاعری
از قلم : محمد شاہد محمود۔ مجھے مارنے والے اکثر اپنی خواہشوں کے بھنور میں منوں مٹی تلے بے نام و نشاں ہو گئے تکمیلِ از سر نو میں فنا کے حلقوم پر زندگی کی تیغ و دو دھاری تلوار کے درمیان آج بھی رقص بسمل میں مصروف صدائے زندگی ہوں میں اک جہاں ، اک جان سے گزر کر بیش بہا جہان بساتی زندگی سے نبرد آزما ہوں میں ازل تا ابد ابد تا ازل آدم کی پسلی سے پیدا آج بھی مثلِ حوا ہوں آدم میری پسلیوں و پستانوں سے زندگی کی رمق پا کر میری کوکھ سے جنم لیتا ہے میں تخلیق کار ، انجامِ حقیقت و آبروئے انجام ہوں بچپن , کھلونے ,  گلیاں سکھی , سہیلیاں دلارے موسم خزاں رت کی خشک ہوا زندگی کے رنگ , امنگ سب مجھ سے ہیں سب مجھ میں ہیں میں مثلِ حوا  ہر کہانی کی بنیاد بھی ہوں اور مرکزی خیال بھی کہانی مجھے لکھتی ہے اور میں قلم کو کہانی دیتی سیاہ و سفید روشنائی عطا کرتی زندگی کی معراج پر سدرۃ المنتہیٰ ہوں میں مثلِ حوا آج کے آدم کی مک...
چلے چلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی/ تحریر: نسیم اختر

چلے چلو کہ وہ منزل ابھی نہیں آئی/ تحریر: نسیم اختر

آرٹیکل
تحریر: نسیم اختر ”قائداعظم محمد علی جناح نے فر مایا“ ”پاکستان اسی دن وجود میں آگیاتھا جس دن پہلا ہندو مسلمان ہوا تھا“ مگر مسلمانوں کو سمت کا تعین کرنے اور جدوجہد آزادی کے لیے متحد ہونے میں پورا سو سال کا عرصہ لگا ۔جب قومیں عمل کی دولت سے خالی ہو جائیں اور اپنی کوتاہیوں کو سدھارنے کی بجاۓ اس کا جرم دوسروں کے کھاتے میں ڈالتی ہیں تو منزل کی جانب سفر اور بھی مشکل اور سسست ہو جاتا ہے۔ تحریک پاکستان سے قیام پاکستان تک کا سفر ایک بہت ہی کھٹن اور صبر آزما مرحلہ تھا ۔ مگر اپنے لیے ایک اسلامی مملکت کا خواب دیکھنے والوں کی آنکھیں آزادی کے خواب کی تکمیل سے چمک رہی تھیں ۔ جیسے جیسے مشکلات میں اضافہ ہوتا گیا انکا عزم اور بھی جوان ہوتا گیا ۔ انکے سامنے اپنی ثقافت کی پہچان، اپنی مذہب کی حفاظت ،اپنےزبان وادب کی بقا،قومی تشخص اپنا قومی ورثہ اور اپنا نظام تعلیم ایسی چیزیں تھیں جن کی حفاظت کے لیے برطانوی سا...
عزت نسواں/ تحریر : حائقہ نور

عزت نسواں/ تحریر : حائقہ نور

آرٹیکل
تحریر : حائقہ نور۔ لاہور۔ ہمارے معاشرے میں عورت کو کمزور کہا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ایک عورت کچھ نہیں کر سکتی یہ بھی سننے میں آتا ہے کہ عورت مرد کے بغیر کچھ نہیں وہ مرد کے بغیر کچھ نہیں کر سکتی ایسا کیوں؟ میں نے تو آج تک نہیں یہ کہیں پڑھا کہ کسی فلسفی نے کہا ہو کے عورت مرد کے بغیر کچھ نہیں کر سکتی۔یہاں تک قرآن مجید تک میں یہ نہیں ہے کہ عورت مرد کے بغیر کچھ نہیں کر سکتی اور وہ مرد سے کمتر ہے جس کی بنا پر عورت کی عزت نہیں کرنی چاہیے اور اسے کمزور کہنا چاہیے۔ہمارے مذہب اسلام اور ہماری پاک کتاب قرآن مجید میں بھی ہر عورت کی عزت کا حکم دیا گیا ہے اور کہیں پر بھی کمزور نہیں کہا گیا۔زچگی کہ وقت جس تکلیف سے اور موت کے منہ سے گزرتی ہے اس کا اندازہ مرد حضرات نہیں لگا سکتے۔جب عورت زچگی کے تکلیف اور موت کی کشمکش سے گزر کر بچے کو جنم دے دیتی ہے اور یہ مرحلہ اس کی زندگی میں کئ بار آتا ہے اس چیز ک...
اکمل شاکر۔ شاعر ، ادیب ۔ گوادر (بلوچستان)

اکمل شاکر۔ شاعر ، ادیب ۔ گوادر (بلوچستان)

رائٹرز
ایک ادیب اور شاعر ہیں جو پسنی ضلع گوادر میں رہائش پزیر  ہیں۔ پیشے کے لحاظ سے پی آئی اے میں سترہ سال نوکری کرکے پھر دو سال قبل نوکری کو خیر باد کہا۔ پسنی میں بلوچی زبان کے لوگ رہتے ہیں مگر وہ بلوچی شاعری  کے ساتھ ساتھ اردو میں بھی شاعری کرتے ہیں ۔ان کا ایک ماہیا مجموعہ ، تین شعری مجموعہ ،ایک بلوچی مجموعہ اور ایک اردو شعری مجموعہ چھپ چکے ہیں۔ اکمل شاکر کی تصانیف کتب ۔ پرندے لوٹ آتے ہیں ۔ ماہیے عشق آسر نہ بیت ۔بلوچی مجموعہ آٹھ بحر سخن ۔ شعری انتخاب دشت سخن ۔ شعری انتخاب شہر سخن ۔ شعری انتخاب نظم کے ساحل پر ۔شعری مجموعہ کنگن ترے ہاتھوں میں ۔ماہیا مجموعہ سہ ماہی صحب ادبی رسالہ (مدیر) ایوارڈز اعزاز: ادبی ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ کنگن ترے ہاتھوں میں ۔ بھیل انٹرنیشنل پاکستان  2022 سید ظہور شاہ ہاشمی ایوارڈ اور سرٹیفکیٹ بلوچی  کتاب عشق آسر نہ بیت انٹرنیشنل رائٹرز فورم پاکستان اسلام آباددو ہزار بائ...
ڈاکٹر منور ہاشمی کی شعر ی بصیر ت / تحریر: حمیرا جمیل

ڈاکٹر منور ہاشمی کی شعر ی بصیر ت / تحریر: حمیرا جمیل

آرٹیکل
حمیرا جمیل۔سیالکوٹ شاعری محض لفظوں کو سلیقے سے برتنے کا نام نہیں ہے بلکہ اس میں نادیدہ جذبات و احساسات کی پیش کش بھی ہوتی ہے ۔شاعر محض ایک نقال نہیں ہوتاکہ وہ مصور کی طرح چیزوں اور مناظر کو ہو بہو پیش کردے بلکہ وہ دیکھی ہو ئی چیزوں میں اپنے جذبات و احساسات کو شامل کر کے اسے نئی معنویت عطا کرتا ہے ۔گویا فقط فن ِ شاعری ہی شاعری کا موجد نہیں، بلکہ وہ جذبات جو شاعر کو شعر کہنے پر مجبور کریں شاعری کا اہم ترین جزو ہیں،بہترین شاعری بہترین خیالات و افکار کی عکاسی کرتی ہے ،باکمال شاعر حالات و واقعات کا عکاس ہوتا ہے ۔ ڈاکٹر منور ہاشمی کی شاعری بھی عصر حاضر کے حالات و واقعات میں ڈھلے جذبات کی ترجمان ہے اور اُس معاشرے اور ماحول کی عکاس ہے جس سے براہ ِراست و ہ نبر د آزما ہیں۔آپ کے اشعار ایسے ہی معانی کے حامل ہیںــ’’ میں نے یہ جانا کہ گویا یہ بھی میرے دل میں ہیـ‘‘ یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ جب شدید جذ...
غزل | رفعت انجم

غزل | رفعت انجم

شاعری
رفعت انجم اَگ وچ تاری لا کے انجم کی کھٹیا سپاں ددھ پِوا کے انجم کی کھٹیا چنگا سی جے اِکو تھاں تے بہہ جاندی اوہدے در تے جا کے انجم کی کھٹیا کوٸ وی سُندا نئیں اے تیریاں گلاں نوں چیخ چہاڑا پا کے انجم کی کھٹیا رب دا ناں ای رفعت بُوہا بند کر لے اوہنوں کول بلا کے انجم کی کھٹیا چنگا سی جے چُپ دی بُکل وٹ لیندی اپنا درد سنا کے انجم کی کھٹیا؟
شاعری کھیل نہیں|  بشریٰ حزیں

شاعری کھیل نہیں| بشریٰ حزیں

ہماری سرگرمیاں
بشریٰ حزیں دوستو ! پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم پہ آپ کے فکروفن کی حوصلہ افزائی اور ترویج کے لئے ہم سب ہمہ وقت حاضر اور کوشاں ہیں۔ لکھنے کی صلاحیت ایک امانت ہے ٫ ایک فریضہ ہے اور جسے یہ نعمت عطاء ہوتی ہے وہ ادب کی تاریخ میں ہمیشہ کے لئے زندہ و جاوید ہو جاتا ہے ۔ آپ کی تحریریں ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتی ہیں لیکن اس وقت ہم سب کی پیاری فاؤنڈیشن مشکل میں پڑ جاتی ہے جب آپ میں سے کسی کی جانب سے بے وزن اور بے ربط تحریر کو شاعری کے نام سے بھیجا جاتا ہے۔ شاعری ایک بہت ہی منفرد اور مشکل صنف ادب ہے ۔ محض چند الفاظ و تراکیب کو جوڑ لینے کا نام تک بندی کہلاتا ہے شاعری نہیں ۔ شاعری کرنے کے لئے شاعری کو سمجھنا ضروری ہے اور اس مقصد کے لئے بھی محض شاعروں کو پڑھ لینا کافی نہیں ۔ شاعروں کو پڑھ کے ان کے خیال و فکر کو توڑ مروڑ کے نئی شکل میں پیش کرنے کا شوق بھی آجکل بہت فرمایا جارہا ہے ۔ مشکل مشکل ا...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact