سنعیہ مرزا

شب انتظار میرا ساتھ دے

میں کوئی مریض محب نہیں

میں تو بس قریب المرگ ہوں

شب انتظار

مجھے ساتھ رکھ

مجھے روک دے

کہ نہ مر سکوں

یہی انتظار شب انتظار

میں کر سکوں

ذرا روک لے

میں نہ مر سکوں

مجھے تھام کے

میرا نام لے

مجھے اب بلا

مجھے کہہ دے

بس۔۔۔۔

شب انتظار

میری ایک سن

میری اک نہ سن

مجھے اپنی کرنی سے مار دے

میں کوئی مریض محب نہیں

میں تو بس قریب المرگ ہوں

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact