Thursday, May 2
Shadow

افسانچہ

المیہ /از حفصہ محمد فیصل

المیہ /از حفصہ محمد فیصل

افسانچہ
حفصہ محمد فیصللکھنا اس کا شوق تھا اور ساتھ ہی صلاحیت نے اس شوق کو چار چاند لگا دیے تھے۔ وہ کئی رسائل اور اخبارات میں بیک وقت لکھ رہا تھا۔ مگر یہ الفاظ خالی خولی پیٹ تھوڑی بھرتے ہیں۔ اسی وجہ سے اسے اکثر اماں کی جلی کٹی سنی پڑتی ۔۔ارے ! کوئی ٹھنگ کا کام کرلے،یہ واہ واہ پیٹ کا دوزخ نہیں بھرتی۔وہ کسی گولڈن چانس کے انتظار میں تھا اور بالآخر اسے چانس مل گیا ۔”آپ کو آپ کے لفظوں کی من چاہی قیمت ملے گی مگر نام ہمارا ہوگا۔“ ڈیلر مکروہ ہنسی ہنسا۔”مگر سر ایسا کیسے ہوسکتا ہے؟“ وہ حیرانی سے بولا۔”آپ کل صبح دفتر تشریف لائیے۔“ساری رات کشمکش میں گزری۔دوسرے روز وہ پیٹ کی خاطر چارو ناچار دفتر پہنچا۔ مگر یہ کیا؟ اس سے پہلے کئی نامی گرامی لکھاری لائن میں لگے ہوئے ،اپنے لفظوں کو کیش کروانے کےلیے۔۔۔ ...
نامعلوم  چٹھی/ تحریر: مدیحہ نعیم

نامعلوم  چٹھی/ تحریر: مدیحہ نعیم

افسانچہ
تحریر: مدیحہ نعیم سفر وسیلہ ظفر ہے۔دینا کے آخری کونے تک سفر کرو چاہے موت سے ہمکنار کیوں نہ ہونا پڑے۔مر تو ایک دن جانا ہی ہے  لیکن مرنے سے پہلے  کچھ ایسا کر جاؤ کہ تاریخ کے سنہری حروف میں ہمیشہ کے لیے زندہ ہو جاؤ۔ہزار سال جینے  سے بہتر ہے کہ کسی ایک لمحے میں ایسے جی جاؤ  کہ لوگ رہتی دنیا تک  تمہیں یاد رکھے۔میری نظر میں سب سے اچھا سفر تعلیمی  و دنیا کی کھوج کا ہے۔تعلیمی سفر میں انسان زندگی کے نشیب و فراز  سے آگاہ ہوتا ہے جبکہ دنیا کی کھوج میں  انسان اپنے اندر بسی ایک انوکھی دنیا کا کھوج لگالیتا ہے۔جیسے جیسےوہ اپنے اندر کی دنیا میں قدم رکھتا ہےویسے ویسے وہ اپنے آپ کو پہچاننے لگتا  ہے ۔کوئی بھی انسان گھر بیٹھ کر خود کو پہچان نہیں سکتا جب تک گھر سے باہر نہ نکلے۔ “just first step toward your journey” کی  ضرورت ہے۔میری نظر می...
گیدرنگ ۔۔۔ اختر شہاب

گیدرنگ ۔۔۔ اختر شہاب

افسانچہ
                                   اختر شہاب وہ اپنے دوست کے ساتھ اپنے استاد کی تدفین کے لئے قبرستان آیا ہوا تھا۔ اس وقت میت کو قبر میں اتارنے کی تیاریاں جاری تھیں۔ وہ بھی مدد کے لیے قبر کے سرہانے کی طرف کھڑا ہو گیا ۔ اس کی نظر تھوڑی دور پڑے ہوئے ایک کتبے پر پڑی جس پر تقریباً ایک سال پہلے کی تاریخ درج تھی۔ یوں لگتا تھا جیسے نئی قبر اسی پرانی قبر کو اکھاڑکر بنائی گئی ہے۔ ارے میاں کچھ تو شرم کرتے۔ ابھی تو سال بھی نہیں ہوا اور تم نے قبر کھود دی۔" اس نے پاس کھڑے گورکن سے کہا۔  کیا کریں صاحب! قبرستان تو کب کابھرچکا ہے لیکن لوگ پھر بھی قبرستان میں اپنے پیاروں کے پاس دفن ہونا چاہتے ہیں۔ پھر یہ تو کرنا پڑتا ہے۔ سنا ہے ایک قبر سے چالیس چالیس مردے نکلیں گے تو پاکستان میں تو یہ تعداد اسّی بھی ہو س...
افسانچہ: اپنے اپنے / اختر شہاب

افسانچہ: اپنے اپنے / اختر شہاب

افسانچہ
اختر شہاب        آج عید کا دوسرا دن تھا۔۔۔  شام کے وقت اس کی بہن اور بھائی  اپنے بچوں کے ہمراہ  عید ملنے آئے۔۔۔  اس کی بیوی بیماری کی وجہ سے کام نہیں کر پا رہی تھی۔۔۔  سو اس کا بیٹا مہمانوں کے لئے چائے بنانے کچن میں گیا۔۔۔       بیٹےکی پھپھو نے یہ دیکھا تو اپنی محبت اور شفقت کی وجہ سے پھڑک کر رہ گئیں۔۔۔ بولیں ۔۔۔ "اسے چائے بنانا آتا ہے،  تو کھانا بھی بنا لیتا ہوگا۔۔۔  اچھا ہے لڑکوں کو کچن دیکھنا بھی آنا چاہئے۔۔۔"       پھوپھی زا د  بہنیں بھی محبت کے مارے اپنی  اپنی کرسیوں سے چپکی رہیں اور ہنسی مذاق کرتی رہیں ۔۔۔         دیکھتی تو بیٹے کی چچی بھی رہی۔۔۔ مگر چائے ختم ہوئی تو چچی روکنے کی باوجود برتن اٹھا کے دھونے چلی گئی۔۔۔  بیچاری! نئی  نئی جو تھی۔۔۔&n...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact