راولاکوٹ میں صفائی مہم      تحریر: نقی اشرف

تحریر: نقی اشرف تبلیغی جماعت کے بارے میں میرا تاثر  ہمیشہ سے یہ رہا کہ یہ ترکِ دنیا یا با الفاظِ دیگر رہبانیت کا درس دینے والے لوگ ہیں مگر جب کبھی میں قمر رحیم جیسے لوگوں کو دیکھتا ہوں، اُن کی سرگرمیاں ملاحظہ کرتا ہوں تو کچھ دیر کے لیے سوچ میں پڑ جاتا […]

پریس فار پیس فاؤنڈیشن اور غازی ملت پریس کلب کے زیر اہتمام ماحولیات کے بارے میں ورکشاپ کا انعقاد

راولاکوٹ پریس فار پیس فاؤنڈیشن اور  غازی ملت پریس کلب کے اشتراک سے منعقدہ ایک روزہ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوۓ ماحولیات اور جنگلات کے ماہرین نے خبر دار کیا ہے کہ اگر موسمیا تی تبدیلیاں اسی شدت سے جاری رہی تو کرہ اراضی کی بقا خطرے میں پڑ سکتی ہے – ماحولیات سے منسلک خطرات […]

بھمبر میں مسٹ یونیورسٹی کے نئے کیمپس کا قیام اور کمپیوٹر لیب کا افتتاح

اعجازؔ کشمیری صدقِ دل سے کی جانی والی کوششیں ہمیشہ کامیاب ہوتی ہیں، خدا بھی انہی کا ساتھ دیتا ہے جو خلوصِ نیت سے عازمِ سفر ہوتے ہیں،  گزشتہ چھ سات سالوں میں یہ بات کئی دفعہ شہری حلقوں میں موضوعِ بحث بنی  کہ بھمبر میں شعبہ حیوانات سے متعلقہ کلاسز شروع ہوں گی، یہاں […]

ندیم پہانوڑی

شاعر، گلوکار، پہاڑی زبان، راولاکوٹ ندیم پہانوڑی شاعر اور گلو کار ہیں۔ وطن سے محبت ان کی پہاڑی شاعری کا حوالہ ہے۔ ان کا تعلق  خطہ جنت نظیر وادی پرل راولاکوٹ کے نواح میں واقع ایک خوبصورت گاؤں بن بہک سے ہے ۔ان کا اصل نام  ندیم احمد اعوان ہے ۔ شاعری کے موضوعات اپنی مادر وطن کی غلامی او ر محکومی کا درد ، ماں بولی پہاڑی سے محبت اورتلاش معاش میں وطن سے دور جا کر بسنے والوں کےجذبات کی عکاسی ان کے لکھے اور گاۓ ہوۓ پہاڑی نغموں اور گیتوں میں کی گئی ہے ۔ مجموعہ کلام 2004 کے وسط میں ان کاایک پہاڑی مجموعہ “دہلے نے پہانوڑے “منظر عام پر آیا تھا۔جس کے بعد دوست احباب نے ندیم اعوان کو ندیم پہانوڑی کے لقب سے پکارنا شروع کر دیا(پہانوڑی) پہاڑی زبان کا لفظ ہے،  اس کے معنی ہیں خیالی یعنی ایسی باتیں سوچنے والا جو صرف خواب اور خیالوں میں ہی انسان سوچ سکتا ہے ۔ انھوں نے ابتدائی تعلیم گورنمنٹ مڈل اسکول بن بہک سے پرائمری تک حاصل کی لیکن 15 سال کی عمر سے محنت مزدوری شروع کردی۔اور تعلیم کا سلسلہ خیر باد کہنا پڑاوہ آج کل ملازمت کے سلسلے میں بیرون ملک آباد ہیں لیکن اپنے آپ کو ہر وقت سری نگر ، گلگت اور مظفرآباد کی فضاؤں میں محسوس کرتے ہیں -وطن سے دوری نے ان کی وطن سے محبت کے جذبات کو اور بھی مہمیز دی ہے جو ان کے دردبھرے کلام میں جلوہ گر ہوتے ہیں – سوشل میڈیا پر ان کے پہاڑی نغموں کو دنیا بھر میں پزیرائی ملی ہے –

“عظیم ہمالیہ کے حضور” مصنّف : جاوید خان

تبصرہ کتاب و تعارف مصنّف : پروفیسر محمد ایاز کیانی جاوید خان سے میرا کافی دیرینہ تعلق ہے ۔ مگر اس سے قبل یہ ملاقاتیں بے ترتیب تھیں ۔ ان میں قدرے باقاعدگی 2015 کے بعد آئی ۔ جب میرا اسلامیہ کالج کھڑک آنا جانا شروع ہوا۔ جہاں میری بیٹی زیر تعلیم تھی۔ آج سے […]

بی ٹی ایم کی راولاکوٹ درخت لگاؤ مہم

یہ تصویر بی ٹی ایم گلوبل کی رولاکوٹ ٹیم کی مقامی محکمہ جنگلات کے افسران سے ملاقات کے دوران لی گئی۔ بی ٹی ایم گلوبل ٹیم کے ارکان مقدس شہزاد، اریج شہزاد، ملائکہ، خزیمہ، شانزہ اور ازکی ۃالعین نے فورسٹ ڈپارٹمنٹ سے میٹنگ کی اور 07 فروری 2021 کو درخت لگاؤ مہم کا فیصلہ ہوا۔ […]

راولاکوٹ گردوارہ سکھ عہد کی یادگار

کہانی کار : حمید کامران آزاد کشمیر کے صحت افزا مقام راولاکوٹ کا گُردوار ہ ایک تاریخی عمارت ہے -چھپے نی دھار یا ساپے نی دھار گاؤں کیانتہائی بلندی پہ تعمیر کردہ یہ  عمارت ہزاروں آندھیوں طوفانوں اور زلزلوں کا مقابلہ کرتی صدیوں سے استقامت سے کھڑیاپنے مضبوطی کو منوانے میں حق بجانب ہے -اس کی تعمیر میں پتھر اور چونے کا مٹیریل استعمال ہوا ہے  اس کے پتھرخوبصورتی سے تراش کر بنائے گئے ہیں جو پرانے زمانے کے لوگوں کی ہنر مندی اور اعلی ذوق کی ایک مثال ہے اس کاچھت پتھروں اور مٹی سے بنا ہوا ہے برسات میں اس پہ گھاس اور سرما میں اس پر برف بہت خوبصورت لگتی ہے -یہاں سے ہوکر پوری وادیِ پرل راولاکوٹ نظر آتی ہے -چھاپے نی دھار گاؤں کے شمال میں دھمنی مشرق کی سمت چہڑھدریک اور سامنے تراڑ کا علاہ ہے جبکہ راولاکوٹ کا شہر کا بہت خوبصورت نظارہ ہوتا ہے -یہ گردوارہ اس علاقے کی قدیمعبادت گاہ ہے لیکن محکمہ سیاحت کی بے حسی اور غفلت کا شکار ہے – متعلقہ اداروں کو اس تاریخی عبادت گاہ کی مرمتیاور حفاظت کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے –

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content