کتاب: دادا کی دانش

مرتبین: آنیہ ایس خان، ماوراء زیب

ناشر: پریس فار پیس  پبلی کیشنز

دادا کی دانش، انیہ ایس خان، ماورا زیب
دادا کی دانش، انیہ ایس خان، ماورا زیب

کچھ عرصہ قبل پریس فار پیس کی جانب سے نئے قلمکاروں کی منتخب شدہ کہانیوں کا مجموعہ ملا۔ ادارے کی جانب سے ملنے والی چند اور کتب بھی اس کتاب کے ساتھ شامل تھیں لیکن چونکہ بچوں کا ادب پڑھنا مُجھے مرغوب ہے لہذا “دادا کی دانش” سب سے پہلے مطالعہ کے لیے چنی۔

سرورق پر دو نام نظر آئے۔ پہلا آنیہ ایس خان اور دوسرا ماوراء زیب! آنیہ سے تعارف ان کے کام کے حوالے سے ہے جبکہ ماوراء زیب سےکچھ عرصہ قبل مختصرمگر خوشگوار ملاقات بھی رہی۔ آج  کتاب پڑھنے بیٹھی تومرتبین میں ان کا نام دیکھ دوہری مسرت ہوئی۔ بہت مستقل مزاجی اور سنجیدگی سےماوراء اپنےکام کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور بتدریج آگے بڑھتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا بخوبی استعمال کر رہی ہیں۔

زیر نظر کتاب کے اوراق پلٹتے ہوئے ایسے ہی کئی نام نگاہ کے سامنے آئے جن کے قلمی سفر کی ابتداء اس کتاب سے ہوئی ہے۔ پریس فار پیس نے نئے قلمکاروں کو ہمیشہ ہی حوصلہ دیا ہے اور ان کے لیے ایسے مواقع پیدا کیے جن کی بدولت وہ اپنے تخلیقی سفر کا آغاز کرچکے ہیں اور اپنے قلم کا بہترین استعمال کر رہے ہیں۔

اس کتاب میں کل تینتیس قلمکاروں کی کہانیاں شامل ہیں جن کا موضوع ’درخت‘ ہے۔ درختوں سے خود مجھے بہت لگاؤ ہے چنانچہ اس کتاب کے مطالعہ کی یہ دوسری وجہ ٹھہری اور جیسے جیسے میں کہانیاں پڑھتی رہی مجھے اشجار کے ان گنت روپ اور رنگ دیکھنے کو ملے۔ آنیہ ایس خان نے ایسے درخت سے متعارف کرایا جس پر کتابیں اگا کرتی تھیں،عظمی شیخ نے کتابوں کی خوشبو اور درخت کی چھاؤں کے امتزاج سے پیاری کہانی تخلیق کی، عمار حسین ایڈووکیٹ نے گاؤں کی چوپال میں موجود کہانیوں کے درخت سے ملوایا، ہانیہ عبد الشکور کی کہانی علم کا درخت میں علم کی جستجو سے متعلق بہت عمدہ جملہ پڑھنے کو ملا:

”جو اسے حاصل کرنے کی سچی نیت رکھتا ہے، وہ اسے پالیتا ہے۔“

یہ ایک بہت خوبصورت کہانی ہے جس نےمیرے ذہن میں ”أنا مدینة العلم وعلي بابها“ جیسے مبارک قول کو تازہ کردیا۔

مسرت حسین نے جادوئی درخت سے ملوایا جو بذاتِ خود کہانیاں سننے کا شوقین ہے اور اسی طرح عبد الحفیظ شاہد کی کہانی ’علم نگر‘ درختوں کے نیچے بے مصرف اور  وقت ضائع کرنے والے مشاغل اختیار کرنے والوں کے لیے مشعل راہ بنتی دکھائی دیتی ہے۔

حفص نانی دوستی کی اہمیت کو بہت دلچسپ انداز میں اپنی کہانی ” نسلی دوست” میں بیان کرتی ہیں۔ یہ کرمو اور ایک ایسے درخت کی کہانی ہے جن کی دوستی ہمدردی اور خلوص کے جذبات سے پروان چڑھتی ہے اور گزرتے وقت کے ساتھ نسلوں تک پھیلتی، پھلتی اور پھولتی ہے۔

اس کتاب میں جتنے مصنفین شامل ہوئے وہ سب ہی مبارکباد کے مستحق ہیں۔میں نئے  لکھنے والوں کی بوقلمونی سےبہت متاثر ہوئی ہوں۔ سب نے عمدہ کہانی تخلیق کرنے کی بھررپور کوشش کی اور ہر کہانی اپنی مثال آپ کہلانے کی حقدار ہے۔طباعتی اعتبار سے کتاب کا معیارقابلِ ستائش ہے۔ مضبوط جلد، عمدہ کاغذ اور بہترین چھپائی ادارے کی پہچان ہے۔ مجموعی طور پر “دادا کی دانش” ایک اچھی کتاب ہے جو بچوں کے ساتھ بڑوں کے لیے دلچسپی سے بھرپور ہے۔

نورین عامر


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Comments

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content