کلام: فرح ناز فرح

زندگی بن جائےمیری روشنی پروردگار

بندگی میں ہی بسرہو   زندگی   پروردگار

جا بجا پھیلی ہوئی ہیں آپ کی  صناعیاں

کس قدر ہے اس جہاں میں دلکشی پروردگار

ہے یقیں امت محمدٌ کی ہے، بخشے جائیں گے

اب تو بس امید میری ہے یہی پروردگار

عمر ساری یوں گناہوں میں بسر میری ہوئی

زندگی  بے   بندگی   شرمندگی  پرور دگار

تلخئ ایام سے اب دل    میرا گھبرا گیا

چین کی بھی ہو عطا کوئی گھڑی  پروردگار

ہر قدم اٹھے میرا تیری رضا کے راستے

ہر عمل میں ہو میرے بس عاجزی  پرور دگار

ہر سزا کا اور جزا کا تو ہی مالک ہے خدا

ہم کریں حمدوثناء ہر دم تیری پروردگار

یہ دعائیہ نظم فرح ناز فرح کے شعری مجموعے “عشقم” میں شامل ہے۔

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact