Saturday, April 27
Shadow

نعت

نعت رسول مقبولﷺ          پروفیسر سبین یونس 

نعت رسول مقبولﷺ          پروفیسر سبین یونس 

نعت
پروفیسر سبین یونس  رونق زمانہ ہے دلکشی محمد ﷺ کی  راحت دل وجاں ہے پیروی محمد ﷺ کی مشکلوں سے دنیا کی کیسے مات کھائیں ہم سامنے ہمارے ہے زندگی محمد ﷺ کی  دشمنی نہیں کوئی ذات کے حوالے سے صبر کی علامت ہے بندگی محمد ﷺ کی انبیائے دیں ہوں یا  اولیائے امت ہوں  افتخار  ہستی ہے سروری محمد ﷺ کی جن بشر ملائک یاحجر شجر چوپائے خلق پر مسلم ہے برتری محمد ﷺ کی آنسوؤں کی لڑیاں ہیں بے کسوں کے چہروں پر ان کےدل کی تسکیں ہے پروری محمد ﷺ کی دل جگر تمنا کی زندگی محبت ہے زندگی محبت کی، دوستی محمد ﷺ کی نور سے مزین تھے راستےشب اسراء منتہا پہ پہنچی تھی   روشنی محمد ﷺ کی ...

نعت رسول مقبول  صل اللہ علیہ والہ وسلم /آرسی رٶف

نعت
آرسی رٶف صحابہ کی عقیدت کے سبھی اطوار دیکھیں گے نبی جی کے زمانے کے سبھی آثار دیکھیں گے نبی کی ان محافل کے بہت انوار دیکھیں گے تخیل میں  صحابہ  سے بھرا دربار دیکھیں گے جفا کاروں کو بتلا دو ہمیشہ منہ کی کھائیں گے محبت سے بھری ان کی وہ جب گفتار دیکھیں گے سجی ہے آج محفل جو درودوں کی یہاں پر تو قرینے سے  سجے ہم بھی سبھی افکار دیکھیں گے مقابل ہے نہ ثانی ہے،مماثل ہو نہیں سکتا  محمد کو جہاں میں ہم  بلند دستار دیکھیں گے جہاں پر وہ بسے تھے خاک چومیں گے وہاں کی ہم   مدینے کی گلی اور وہ درو دیوار دیکھیں گے نہیں ایسے مٹے گی تشنگی یہ آرسی دل کی مدینہ جب تلک  پھر ہم  نہیں اک بار دیکھیں گے ...
میں اپنے نبی ﷺ کےکو چے میں – احسن عزیز

میں اپنے نبی ﷺ کےکو چے میں – احسن عزیز

نعت
میں اپنے نبی ﷺ کےکو چے میں چلتا ہی گیا ، چلتا ہی گیا ! اک خواب سے گویا اٹھا تھا کچھ ایسی سکینت طاری تھی حیرت سے آنکھوں کو اپنی ملتا ہی گیا ، ملتا ہی گیا ! جب مسجد نبوی کو دیکھا میں روضہ جنت میں پہنچا جس جاہ وہ مبارک چہرے کو اشکوں سے اپنے دھوتا تھا جب دنیا والے سوتے تھے وہ اُن کے لیے پھر روتا تھا اک میں تھا کہ سب کچھ بھول رہا اک وہ تھا کہ امت کی خاطر کتنے صدمے اور کتنے الم جھلتا ہی گیا ، جھلتا ہی گیا! طائف کی وادی میں اترا  طالب کی گھاٹی سے گزرا اک شام نکل پھر طیبہ سے  میدان احد میں جا بیٹھا واں پیارے حمزہ کا لاشہ جب چشم تصور سے دیکھا  عبداللہ کے شہزادے کو اُس دشت میں پھر بسمل دیکھا یہ سارے منظر دیکھ کے میں پھر رہ نہ سکا ِ کچھ کہہ نہ سکا ! بس دکھ اور درد کے قالب میں ڈھلتا ہی گیا ، ڈھلتا ہی گیا !...
ہدیہ نعت بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم

ہدیہ نعت بحضور سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم

شاعری, نعت
نعت خواں : سخاوت گیلانی، شاعر: عطاء راٹھور عطؔار پیشکش: ظہیر احمد مغل https://youtu.be/C-pyr-ZDOM8 عطاء راٹھور عطاء باغِ  جنت     سے  خبر  بادِ   صبا  لائی  ہےہر  کلی  میں  تری خوشبو،  تری  رعنائی ہےاُس جگہ پر  تو خزاں  میں بھی بہار آئی ہےجس  جگہ پر  بھی   ترا  نقشِ  کفِ پائی ہے برگ ِ گل  میں  لب ِ اطہر  کی  نزاکت پنہاںسینہِ   گل   میں   تری   صورتِ   زیبائی  ہےکیوں  نہ  اشعار  تری نعت کے مجھ پر اتریںتیرے ہی   در   سے قلم  نے   یہ  ضیا  پائی  ہےاک  سہارا  ہے   شفاعت   کا      بروزِ    محشرورنہ   دامن   میں   مرے  ذلت  و  رسوائی ہےدلِ بیمار  میں جو  نعت  کی چاہت بھر دییہ  کرم  ان  کا  ہے    اندازِ  مسیحائی ہےصرف  عطؔار  ہی  کوثر   پہ  نہیں  دیدہ  براہعالمِ   کُل  ہی   تری   دید  کا    شیدائی  ہےتیرا    شاعر     ترا     عطؔار   فدا  ہو  تجھ  پردیدہ ءِ دل  میں  ترے    نام    س...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact