مبصرہ ۔۔۔۔۔ خالدہ پروین
تعارف وتبصرہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مواد و ماہیت کے حساب سے کتابیں مختلف تاثیر کی حامل ہوتی ہیں ۔ بعض کتب احساس وجذبات میں تیزی لانے کا سبب ہیں تو بعض سوچ وفکر میں تبدیلی لاتے ہوئے احساسِ کمتری اور مایوسی سے نجات دلانے کا باعث ثابت ہوتی ہیں ۔ تسنیم جعفری کی کتاب ” منزل ہے جن کی ستاروں سے آگے” مواد و ماہیت کے حوالے سے ایک ایسی دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے جس نے نہ صرف اس سوچ کی نفی کی گئی ہے کہ :
“پاکستان تعلیمی لحاظ سے پست معیار کا حامل ملک ہے جہاں صرف ڈگری کا حصول ہی اہمیت رکھتا ہے ۔ جہاں تحقیق ( ریسرچ) کے بجائے صرف رٹا سسٹم کو فروغ حاصل ہے۔ خواتین ناقص العقل ہیں جو صرف معاملات کو خراب کرنے کی ہی اہلیت رکھتی ہیں ۔ “
بلکہ خوب صورت ادبی عنوان کی حامل کتاب کو کھولتے ہی جب فہرست سامنے آتی ہے تو قاری مختلف شعبوں ( سائنس، آئی ٹی ، کمپیوٹر ، طب ، سپیس سائنس ، سمندری حیات پر تحقیق) میں نمایاں مقام اور بین الاقوامی پہچان کی حامل 45 خواتین کی فہرست دیکھ کر ششدر رہ جاتا ہے ۔
کتاب کا آغاز فاطمہ جناح کی زندگی ، تعلیم ، سیاست ، سوشل ورک اور مختلف شعبوں میں خواتین کے لیے آگاہی کی خصوصی سہولیات کی فراہمی کے لیے کی جانے والی کاوشوں سے ہوتا ہے ۔ بےشک فاطمہ جناح کا کردار پاکستان کی تشکیل و ترقی کے حوالے سے کسی تعارف کا محتاج نہیں ہے لیکن بے شمار پہلو ایسے ہیں جن سے واقفیت اس کتاب کی قرأت سے پہلے نہ تھی ۔
مزید پروفیسر ہاجرہ خان ، پروفیسر ڈاکٹر نسیمہ ترمذی ، پروفیسر ڈاکٹر مشہودہ حسن ، پروفیسر ڈاکٹر رابعہ حسن، پروفیسر ڈاکٹر بینا شاہین صدیقی ، پروفیسر ڈاکٹر نجمہ سلطانہ ، پروفیسر ڈاکٹر شاہین نسیم ، پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ حسنین ، پروفیسر ڈاکٹر درخشاں حلیم ، پروفیسر ڈاکٹر تسنیم قاضی ، پروفیسر ڈاکٹر آبن مارکر کبیر اجی ، پروفیسر ڈاکٹر تنویر اختر ، پروفیسر ڈاکٹر رومینہ حسن ، پروفیسر ڈاکٹر عذرا خانم ، فرزانہ پنہور ، ڈاکٹر حنا چودھری ، پروفیسر ڈاکٹر دردانہ حبیب ، پروفیسر بینا گوئندی ، ڈاکٹر ثانیہ نشتر ، لیفٹیننٹ جنرل ڈاکٹر نگار جوہر خان ، پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ منظور ، کمپیوٹر انجنیئر جہاں آرا ( پاشا) ، پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا ، پروفیسر ڈاکٹر نرگس ماولوالا ، پروفیسر ڈاکٹر فرزانہ شاہین ، پروفیسر ڈاکٹر رفعت نسیم ملک ، پروفیسر ڈاکٹر تسنیم زہرہ حسین ، پروفیسر ڈاکٹر سیدہ صالحہ رضا ، پروفیسر ڈاکٹر حمیرہ نور منہاس ، راکٹ انجینئر حبار حمانی ، انجینئر ڈاکٹر شہلا سلیم ، انجینئر ڈاکٹر ماریہ ریاض ، پروفیسر ڈاکٹر مریم سلطانہ ، آئی ٹی ایکسپرٹ صدف احمد ، پروفیسر ڈاکٹر مریم انیس ، پروفیسر ڈاکٹر شہناز گل ، ایئرو سپیس انجینئر ندا فرید ، ڈاکٹر سعدیہ ثمر ، ڈاکٹر صائمہ رشید ، کمپیوٹر انجنیئر زرتاج ، پروفیسر ڈاکٹر نورین اکبر ، سارہ فاروق خان ، کا تعارف و تذکرہ نوجوان نسل کے لیے ہمت ، حوصلہ اور مشعلِ راہ کا باعث ہے ۔
ملک میں موجود نمایاں مقام کی حامل خواتین کے نام ، ان کے ممکنہ حالات زندگی ، تحصیلِ علم کے ادارے ، اعزازات کی فہرست بنانا اور تمام درخشاں ستاروں کی تصاویر اکٹھی کرنا ناصرف ایک مشکل بلکہ طویل اور صبر آزما کام ہے جسے پایہ تکمیل تک پہنچاتے ہوئے کتابی صورت میں پیشکش تسنیم جعفری صاحبہ کے ذوق وشوق ، لگن ، وطن اور اہلِ وطن سے محبت کا نتیجہ ہے۔
کتاب قاری کو نیا اندازِ فکر بخشتی ہے جس کے مطابق
صلاحیت نا مساعد حالات کے باوجود اپنا آپ منوا کر رہتی ہے ۔
خواتین مکمل خانگی ، ازدواجی اور خوش حال زندگی کے ساتھ اپنی صلاحیتوں کے مطابق مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی دکھا سکتی ہیں ۔ ضرورت صرف لگن ، محنت اور تنظیم و ترتیب کی ہے ۔
خواتین کے لیے کوئی بھی شعبہ مخصوص نہیں بلکہ صلاحیت اور محنت سے وہ کسی بھی شعبے میں نمایاں مقام حاصل کر سکتی ہیں ۔
“منزل ہے جن کی ستاروں سے آگے” اداروں ، ایوارڈز ، بین الاقوامی سطح پر منعقد ہونے والی کانفرنسوں سے متعلقہ معلومات کا خزینہ ہے جو قاری کو منزل کے لیے سمت اور جوش و ولولہ بخشنے کا باعث ہے ۔
کتاب ” منزل ہے جن کی ستاروں سے آگے” بچوں ، بڑوں اور کسی بھی صنف و شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کے لیے یکساں اہمیت کی حامل اور کسی بھی لائبریری کے سرمائے میں ایک گراں قدر اضافہ ہے ۔
سوچ وفکر ، ہمت اور حوصلے پر مثبت اثرات مرتب کرتی کتاب ” منزل ہے جن کی ستاروں سے آگے” کی اشاعت پر مصنفہ تسنیم جعفری اور ادارہ پریس فار پیس کو بہت بہت مبارک
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.