مظفرآباد (پریس فار پیس فاؤنڈیشن رپورٹ)
نوجوان قلمکار پروفیسر امانت علی کی کتاب انجانی راہوں کا مسافر کی تقریب پزیرائی گزشتہ روز پوسٹ گریجویٹ کالج مظفر آباد میں منعقد ہوئی ۔ تقریب کی صدارت ممتاز ماہر تعلیم ، مبصر اور نقاد ڈاکٹر عبدالکریم نے کی۔ تقریب کا اہتمام بزم ادب پوسٹ گریجویٹ کالج مظفر آباد اور پریس فار پیس فاؤنڈیشن برطانیہ کے اشتراک سے کیا گیا تھا۔ سٹیج سیکرٹری کے فرائض راجہ فاروق نے انجام دیے۔ دیگر مقررین میں پروفیسررحمت علی، پروفیسر رابعہ حسن، پروفیسر ماجدہ خالد، چوہدری آزاد علی آزاد اور دیگر شامل تھے۔ مقررین نے خطاب کرتے ہوئے نوجوان قلمکار امانت علی کی تصنیف انجانی راہوں کا مسافر کو مقامی ادب میں ایک خوش گوار اضافہ قرار دیتے ہوئے فاضل مصنف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر عبدالکریم نے کہا کہ نئے لکھنے والوں کو محنت اور ریاضت کو اپنا شعار بنانا چاہیے۔ نئی نسل اپنے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے اپنا رشتہ کتاب اور علم و ادب کے ساتھ مستحکم بنائے ان کا کہنا تھاکہ ہمیں تعریف اور پروٹوکول میں پڑے بغیر میرٹ اور صلاحیت کے مطابق لوگوں کو آگے لانے کی ضرورت ہے۔ معاشرے میں اصلاح اور مثبت اقدار کے فروغ کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے
۔
پروفیسر امانت علی نے کہا کہ وی لاگ اور ویڈیو کے دور میں بھی ادب لکھنے کی اہمیت کم نہیں ہوئی ۔ ابھی بھی ایک بڑا طبقہ مطالعہ کرتا ہے جس کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے کی بہتری اور مثبت تبدیلی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہئیے۔
پروفیسر رابعہ حسن اور پروفیسر ماجدہ خالد نے امانت علی کے فن پر اپنے مقالے پیش کیے اور مصنف کے انداز تحریر، مشاہدے، انداز بیان اور اصلا ح احوال کی تڑپ کو سراہا۔ انھوں نے اور ترقی یافتہ معاشروں کی طرح اصلاح احوال کی ضرورت پر زور دیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر طالب علم کو اچھے اساتذہ دستیاب ہوں تو وہ اس کی ترقی کا سفر دور تک جاتا ہے