مفتی یاسر علی کیانی (ایم فل سکالر) جہلم ویلی آزاد کشمیر

                    پروفیسر امانت علی صاحب کا تعلق جہلم ویلی سے ہے اور جہلم ویلی میں خصوصیت کے ساتھ اور باقی دنیا میں عمومیت کے ساتھ کتاب دوستی علم وفن سے حقیقی آشنا بہت کم افراد اب معاشرے کو میسر ہیں۔جہلم ویلی جہاں سے جناب پروفیسر صاحب کا تعلق ہے  میں گنے چنے افراد ہی ایسے ہیں جنہیں کتاب دوستی کا شغف ہے ورنہ اب حالت یہ ہوچکی ہے کہ اہل دانش وخرد بھی ٹیکسٹ بکس کے سوا کتابوں کو دیکھنا مناسب نہیں سمجھتے۔بہرحال قحط الرجال اور مشینی اثرات سے مغلوب دورموجود میں پروفیسر صاحب کی کتاب کا زیور طبع سے آراستہ ہوکر سامنے آنا ایک بڑا کارنامہ ہے۔جس پر وہ اہلیانِ جہلم ویلی کی طرف سے مبارکباد کے مستحق ہیں۔

                    پروفیسر صاحب کی جانب سے کتاب موصول ہوئی جس پر میں جناب کا دلی مشکور ہوں اور آج اتوار۱۸ستمبر ۲۰۲۲کو کتاب کا بالاستیعاب مطالعہ کیا۔ کتاب کے دیدہ زیب سرورق سے آخر تک جابجا تصاویر قاری کو قدیم تہذیب کے نقوش سے آشنا کرتی ہیں اور مطالعہ کی تحریک فراہم کرتی ہیں ۔پروفیسر صاحب کے اس سفر نامہ کا خاصہ یہ ہے کہ وہ قاری کوــ مسافرـــــــ بناتے ہیں اور اپنی مہارتِ فنی سے وہ اسے ساتھ لیے چلتے ہیں۔قاری سفر نامہ پڑھتے ہوئے یہ محسوس کرتا ہے کہ وہ خودمحو سفر ہے اسکی وجہ جو مجھے محسوس ہوئی وہ یہ ہے کہ پروفیسر صاحب تاریخی حقائق کی ناقدانہ مباحث میں الجھے بغیرمعلومات کی فراہمی پر اکتفاکرتے ہیں او راس مقام پر جس سے متعلق تاریخی معلومات فراہم کی گئی ہیں اپنے تاثرات پیش کرتے ہیں جو کہ بہت کم سفرناموں میں دیکھنے کو میسر آتا ہے۔عام طور پر یا تو تاریخی حوالوں کی بھر مار ہوتی ہے یا صرف اپنے ہی تاثرات پر اکتفا،بہت کم سفرنامے ایسے ہیں جن میں دونوں کا اجتماع ہو۔

ایک عرصہ بعد بہترین کاوش دیکھنے کو ملی ہے امید ہے کہ جناب پروفیسر صاحب مزید موضوعات پر بھی قلم اٹھائیں گے۔تنقید کے دوسر ے پہلو سے دیکھیں تو بہتر ہوتا کہ اگر تاریخ پر اطلاع کرتے وقت حوالہ جات کا اہتمام کرلیا جاتا جیسا کہ دومقامات:ص۳۲،ص۴۵پر کیا گیا۔اس سے کتاب کے عناوین میں مزید پختگی آتی۔

جابجا برموقع اشعار کا استعمال کتاب میں روانی کو مزید حسن سے مزین کرتا ہے جوکہ پروفیسر صاحب کا اردو ادب سے لگاؤ ظاہر کرتا ہے حالانکہ پروفیسر صاحب انگلش کے پروفیسر ہیں اور عربیوں کے دیس میں مقیم ہیں۔

دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ مزید زور قلم عطا فرمائیں اور سفر نامہ کی تحریر سے جن مقاصد کی بنیاد کا آغاز کیا گیا اللہ تعالیٰ انہیں تکمیل سے ہمکنار فرمائیں۔آمین بجاہ سید المرسلین ﷺ

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact