تبصرہ نگار : فوزیہ ردا
کتاب : اڑان
شاعرہ : تبسم اشفاق شیخ
صنف : بچوں کی نظمیں
تبسم اشفاق شیخ صاحبہ کی بچوں کی نظموں کا مجموعہ “اڑان” منظرِ عام پر آ چکا ہے اور قارئین کی توجہ کا باعث بنا ہوا ہے۔ تبسم ممبئ کے ایک سرکاری اسکول میں پرائمری ٹیچر ہیں- ان کے روز و شب کے بیشتر اوقات بچوں کے درمیان گذرتے ہیں اس لئے یہ ان کی نفسیات کا بغور مطالعہ کرتی ہیں- بچوں کی حرکات و سکنات، ان کی عادات و فطرت پر ان کا گہرا مشاہدہ انہیں اپنی نظموں کو کامیاب شکل دینے میں بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے- ان کی نظموں کے چند مصارع اس بات کی دلیل ہیں کہ یہ کتنی عمدہ تخلیق کار ہیں-
رحمت والا رب ہے میرا
نعمت والا رب ہے میرا
نہرو کی پیدائش کا دن
ہے بچوں کی ستائش کا دن
مقصد حاصل کر کے رہنا
تم طے منزل کر کے رہنا
اک اک ہم سب پیڑ لگائیں
آؤ ہم ماحول بچائیں
سچ کی راہ پر تم ہو تنہا
پھر بھی نا تم کرنا پروا
ذریعہ بخشش کا یہ بنے گا
صدقہ ہمیشہ باقی رہے گا
مل کر رہنے والا بچپن
جی بھر ہنسنے والا بچپن
گھر کی عزت ہر اک بیٹی
رب کی رحمت ہر اک بیٹی
میری جنت پیاری امی
میری ہمت میری امی
پورے کرتے سب ارمان
ابا میرے ڈوریمان
دل میں سب کے رہتا بھارت
خوں میں سب کے بہتا بھارت
کینہ دل سے نکالے تحفہ
نفرت دل سے مٹا دے تحفہ
ادب و فن، شریعت، عبادت، سلیقہ
معلم سکھائے نیا ہر طریقہ
○مندرجہ بالا اشعار کی روشنی میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ تبسم جی کی فکر اور سوچ کی پرواز کتنی بلند ہے- ان کا تخیلاتی اور تصوراتی ذہن نت نئے انداز کی نظمیں بُننے میں مصروف رہتا ہے- بچوں کے درمیان گذرنے والے لمحات ان کے وجود میں پیوست ہو جاتے ہیں- وہ ہمہ وقت بچوں پر اپنا کنٹرول بخوبی رکھتی ہیں اور انہیں اپنی ہدایات کے ذریعہ سماج کا ایک بہترین شہری بننے میں مدد کرتی ہیں- اس دور میں تبسم اشفاق شیخ جی کا مجموعہ “اڑان” ہر ایک گھر اور ہر بچے کی ضرورت بن چکا ہے- اڑان بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کی رہبری کے لئے ایک نمایاں نام بن کر ابھرا ہے جو بچوں کے معصوم اذہان پر اپنی گہری چھاپ چھوڑے گا- اڑان کی اشاعت پر میں تبسم اشفاق شیخ صاحبہ کو دلی مبارکباد پیش کرتی ہوں- ان کے آنے والے آئندہ مجموعہ کے لئے بھی نیک خواہشات-
Bachon k azhaan us k apni umr k etabaar se Rohani aur samaji dhanche mein dalne k liye jin jin chizon ki zaroorat hosakti h un mein. ” ,Udhan” sare fehrist h .