آزاد نظم، انگبین عروج

انگبین عُروج محبت خُوں میں شامل ہےتبھی تو مٹ نہیں سکتیذہن کے بند دریچوں میںکہیں یہ چھپ کہ بیٹھی ہےتمہاری ذات کے اندرتمہاری روح میں پنہاںاداسی کا لبادہ زیب تن کر کےخموشی اوڑھ کر جذبوں کی دھیمی آنچ میں پگھلی ہوٸ سی برف کی مانند رگوں میںآج بھی یہ دوڑتی پھرتی ہے لیکن تم سمجھتے […]

آزاد نظم : سبین علی

لکھنا اور باغبانی کرنا ایک جیسا کام ہےکئی بار  میری کتابوں میں سےسبزہ پھوٹ پڑتا ہےپھول لہلانے لگتے ہیںاور کئی بار مٹی میں لگیڈرائی سینیا کی قلم سےنظم امڈ آتی ہےپوٹونیا اور یوفوربیا کے پھولکہانی میں جا سموتے ہیںاور پرانی کتاب کے ورق پلٹتےہار سنگھار کے نارنجی پھول قرطاس پرمہکنے لگتے ہیںان کہانیوں میں وہ  کالی […]

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact