تبصرہ نگار: حائقہ نور، لاہور
اس کتاب کے نام سے ہی ظاہر ہو رہا ہے کہ اردو ادب کی،اردو اصناف کی کتاب ہے۔جسے رفیع الدین ہاشمی نے بہت ہی عمدہ انداز میں بیان کیا گیا ہے۔
اس کتاب میں اصناف سخن اور اصناف نثر دونوں کو جس طرح بیان کیا گیا ہے۔ایسی بہترین کتاب اور اس کی مثال کسی دوسرے ادیب سے ملنا بہت مشکل ہے۔
رفیع الدین ہاشمی نے اس کتاب میں اصناف سخن میں ہر چیز کو بیان کیا ہے۔ہر سخن کی تعریف اور اصطلاحی معنی بھی بیان کیے گئے ہیں۔یہ بتایا گیا ہے کہ کونسی صنف کس صدی میں شروع کی گئی اور کب ایجاد ہوئی اور کس شاعر نے کونسی صنف کی سب سے پہلے روایت ڈالی۔
انہوں نے اصناف نثر میں الفاظ کے معنی اور کس لفظ انگیریزی،لاطینی،عربی اور یونانی وغیرہ سے ماخوذ ہے سب معلومات فراہم کی ہے اور انہوں نے ان اصناف کا مفہوم اور اصطلاحی معنی بیان کیا یے۔ہر صنف کی اقسام اور اجزائے ترکیبی وغیرہ کو بھی بہت اچھے سے لکھا اور سمجھایا گیا ہے کہ قاری کو پڑھتے ہوئے ہی با آسانی اصناف کی سمجھ آ جاتی ہے۔کونسے پہلے ادیب نے سب سے پہلے کس صنف کو تخلیق کیا نام کے ساتھ اور ادوار کے ساتھ سب معلومات فراہم کی ہے۔
جو شخص ادیب بننا چاہتا ہے اور اصناف سخن اور اصناف نثر کے بارے میں پڑھنا چاہتا ہے اور اچھے سے سمجھنا چاہتا ہے۔تو اس شخص کے لیے یہ چھوٹی سی کتاب بہت کار آمد ہے۔اس شخص کو اس کتاب کے مطالعہ سے اصناف ادب کے بارے میں با آسانی ہر چیز سمجھ آ سکتی ہے۔بی ایس اردو کے طلبہ کے لیے بھی یہ کتاب بہت مفید ہے۔یہ کتاب مختلف یونیورسٹیوں میں کورس کی کتاب کے طور پر بھی پڑھائی جاتی ہے۔اس کتاب سے طلبہ کو بہت استفادہ حاصل ہوتا ہے۔
رفیع الدین ہاشمی کی یہ کتاب اردو ادب کی اہم ترین معلومات اور اصناف جاننے کے لیے بہت مفید ہے۔اس میں مختصر اور جامع مواد دیا گیا ہے۔جو لوگ اور طالب علم اردو ادب اور اس کی اصناف کو سیکھنا،پڑھنا اور جاننا چاہتے ہیں۔ان کو اس کتاب کا ضرور مطالعہ کرنا چاہیے۔
مجھے اس کتاب سے بہت فائدہ پہنچا ہے طالب علم اور ادیب ہونے کی حیثیت سے۔میں رفیع الدین ہاشمی کی بہت مشکور ہوں کہ انھوں نے ہمیں اتنے اچھے طریقے اور آسان انداز و زبان سے اصناف ادب سے متعارف کروایا۔
میرا مشورہ ہے کہ اردو ادب کے طالب علم اور اردو ادب میں دلچسپی لینے والے لوگ اس کتاب کو ضرور پڑھیں انہیں بہت فائدہ ہو گا۔

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact