مومنہ جدون ۔ ایبٹ آباد

کھلے میدانوں اور پہاڑوں کے درمیان میں سرسبز و شاداب ہزارہ ایبٹ آباد  سے منسلک خوبصورت و قدیم علاقہ  میرپور پایا جاتا ہے ۔ یہاں  آبادی ہزاروں کی تعداد میں ہے ۔یہاں سرکاری و غیر سرکاری علحیدہ علحیدہ  پرائمری , مڈل,  ہائی سکول کیمپسسز ,  گرلز انٹر  لیول کالج , پاکستان و ہزارہ  کی نامور یونیورسٹی کامسیٹس , جامعہ کی طالبات کے لیے مدرسہ فریدیہ للبنات , سرکاری ہسپتال ایوب میڈیکل کمپلیکس و  ڈی ایچ کیو ڈسپنسری , پرائیویٹ ہسپتال میں سرفہرست ویلی , چنار, گیلانی  و کلینکس , ڈاکخانہ اور بینک موجود ہیں ۔

یہاں کے لوگوں کی ذرائع آمدنی کا ذریعہ ان کی قیمتیں سر زمینیں جن میں  سرفہرست گندم اور مکئی کی کاشت علاوہ ازیں موسم کے حساب سے سبزیاں اگائی جاتی ہیں , پھلوں میں زیادہ تر خوبانی , آلوبخارا, لوکاٹ , سیب اور اخروٹ ان کے علاوہ یہاں درخت لگانے کو بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے یہی وجہ کہ یہاں درخت بکثرت  پائے جاتے ہیں جن میں اکثر و بیشتر سایہ دار ہونے کے ساتھ ساتھ پھل دار ہوتے ہیں ۔یہاں کی فضا صاف اور ماحول پرسکون ہے ۔یہاں خواندگی کو زیادہ اہمیت حاصل ہے جس کا ثبوت اپنے علم و ہنر کا لوہا منواتے میرپور کا فخر فرزند و بیٹیاں سرکاری و نیم سرکاری  اداروں سے منسلک ہو کر  لیکچرار,سیاستدان,آرمی, پولیس,کالم نگار و دیگر نامور شعبہ جات میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوارہے ہیں۔  یہاں آج بھی پرانے رسم و رواج کو بہت اہمیت حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ آج بھی انہیں رسموں رواجوں کو جوش و خروش سے منایا جاتا ہیں ۔ یہاں کے مکین  ذات پات کا فرق کیے بنا دکھ سکھ میں کندھے سے کندھا ملانے والے ہیں اور ہمہ تن ایکدوسرے کی  مدد کے لیے تیار رہتے ہیں ۔

یہاں کھیلوں کا میدان بھی موجود ہے جہاں وقتا فوقتا ہزراہ اور اسکے مضافات کی ٹیمیوں کے درمیان سال بھر مقابلہ جات جاری رہتے ہیں اور اعزازی طور پر نقد  انعامات و  شیلڈرز سے نوازا جاتا ہے ۔ یہاں کی وجہ شہرت  مقام چشمہ ہے  جو کہ مرکزی چوک میں زمانہ قدیم سے قدرت خداوندی سے موجود ہے جسکا پانی موسم بہار کی آمد کے ساتھ  توازن سے بہنے لگتا ہے  سردی بڑھتے ہی اس میں کمی واقعہ  ہونے لگتی ہے مقامی سیاستدانوں نے سیاحت کو فروغ دینے اور بالخصوص  بچوں کے لیے   چشمہ کی ردوبدل کر کے اسے سوؤمنگ پول می تبدیل کرکے اس کے حسن کو مزید بڑھا دیا ہے اسکے علاوہ یہاں کے پہاڑی علاقہ بمقام کنج

 پہاڑوں کے دامن میں ایک قدرتی تالاب پایا جاتا ہے جس کو لفظ ہندکو میں “چینجل” کا نام دیا گیا ہے  جس کا پانی صاف, شفاف ہونے کے ساتھ ساتھ بہتا رہتا ہے ۔یہاں سیاح دوردراز کے علاقوں سے آتے ہیں  بالخصوص جون ,جولائی میں یہاں ہجوم  پایا جاتا ہے یہاں پہاڑوں میں چیڑ کے درختوں کے ساتھ مختلف جڑی بوٹیاں پائی جاتی ہیں ۔

 یہاں اکثریت میں  پٹھان, تنولی ,اعوان ,و سردار قبائل آباد ہیں ۔ یہاں آرمی کے بیس کیمپس و تربیتی میدان بھی موجود ہیں ۔ یہاں چاروں موسم باری باری اپنے خوش نما رنگ لیے جھلک دکھاتے ہیں ۔ یہاں ضروریات زندگی کی ہر چیز میسر ہے ۔

الغرض علاقہ میرپور قدرتی معاشرتی و معاشی لحاظ سے ترقی یافتہ و قدرتہ حسن سے مالا مال ہے ۔ اللہ ملک پاکستان کو سلامت رکھے بالخصوص میرپور کے مکینوں کی حفاظت فرماۓ آمین ۔

قلمکار کا  تعارف

مومنہ جدون کا تعلق خیبر پختونخواہ کے خوبصورت شہر ایبٹ آباد سے ہے ۔تعلیمی قابلیت ماسٹرز ان اسلامک لاء ہے ۔ آپ مختلف آرگنائزیشن کے ساتھ  بطور سوشل ایکٹیوسٹ کام کررہی ہیں جن میں سرفہرست بلڈ چین پاکستان , روئل بلڈ کمیونٹی , صریر سخن انٹرنیشنل آرگنائزیشن و رسالہ ہے ۔ آپ لکھاری و مصنفہ اور شاعرہ ہیں ۔ کتاب سوچ سے عمل تک کی معاون  بھی ہیں جسکی مؤلفہ مہرین ملک ہیں ۔

One Response

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact