ہانیہ ارمیا

مجھے تم سے محبت نہیں ہے
لیکن آج کی رات
کہنی ہے یہ بات
مجھے تم اچھے لگتے ہو
کل صبح کے بعد
چھڑا لوں گی میں ہاتھ
اس ایک وعدے کے ساتھ
کہ پھر نہ ہو گی ملاقات
مگر بس آج کی رات
کہہ لینے دو یہ بات
مجھے تم اچھے لگتے ہو
کچھ کچھ اپنے لگتے ہو
مجھے تم اچھے لگتے ہو
دور جا کے ذرا سا پلٹنا
کچھ پل کو رکنا
پھر اجنبی ہو جانا
نہیں اچھی لگتی یہ تکرار
بے شک نہیں ہے تم سے پیار
پر کہنے میں نہیں ہے انکار
مجھے تم اچھے لگتے ہو
کچھ کچھ اپنے لگتے ہو
گر جھوٹ بھی بولو
پر جانے کیوں سچے لگتے ہو
مجھے تم اچھے لگتے ہو
گو روٹھنے منانے والا رشتہ نہیں ہے
مگر بےنام ہی سہی
یہ تعلق احساس سے بنا ہے
اس احساس کو دو لفظوں کا سنگار
جو چھو لے من کے تار
تم بھی کہہ دو ناں اک بار
بس آج کی رات
وہ چھوٹی سی اک بات
مجھے تم اچھے لگتے ہو

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact