پیشے کے لحاظ سے سب سے پہلے ایک مدرس ہوں پھر ایک ہومیوپیتھک ڈاکٹر ہوں۔( یہ اور بات کہ زیادہ وقت بطور معالج صرف ہوتا ہے۔)چند ایک پرائیویٹ تعلیمی ادارے چلاتی ہوں جن میں سکولوں کے علاوہ انجنیئرنگ اور میڈیکل کے ٹیکنیکل کالجز اور ایک عدد ہومیوپیتھک میڈیکل کالج بھی شامل ہے۔ اسی لئے ہر عمر اور تقریبا ہر مزاج کے بچوں سے میرا واسطہ سنہ 1997 سے ہے۔
پشتو زبان میں میرا صحت سے متعلق ریڈیو پروگرام “روغ صحت اختر دے” (اچھی صحت روز عید ہے) پچھلے آٹھ سال سے روزانہ کئی ایک ایف ایم چینلز پر چلتا ہے۔ تحریک نفاذ اردو اور صحت کے حوالے سے دو ایک ٹی وی ٹاک شو بھی کئے۔
پرائیویٹ سکولوں کی ایک تنظیم “ہب آف پرائیویٹ ایجوکیشن(ہوپ) کی شعبہ خواتین کی صوبائی صدر ہوں علاوہ ازیں 2019 میں تحریک نفاذ اردو پاکستان کی رکن بنی۔ جلد ہی تحریک نفاذ اردو خیبر پختونخواہ شعبۂ خواتین کی صوبائی صدارت کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔ اسی پلیٹ فارم پر تحریک نفاذ اردو ہندوستان اور پھر کچھ ادب اطفال کے اراکین سے جان پہچان ہوئی۔ ٹوٹی پھوٹی شاعری تو بچپن سے کر رہی تھی پھر حالات حاضرہ کے مطابق مختلف آرٹیکلز لکھے۔ یہاں میری جان پہچان ایک واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ادب اطفال ہندوستان کے ایک درخشندہ ستارے محترم جناب سراج عظیم صاحب سے ہوئی میری تحریروں کو سورج جیسی تابانی دینے والے مجھے ادب اطفال کی ترغیب دے کر ادب عالیہ سے ادب اطفال کی طرف ہجرت پر مجبور کرنے والے سراج عظیم صاحب ہی ہیں۔
اب میرا قلم زیادہ تر بچوں کے لئے اردو، انگریزی میں شاعری اور کہانیاں لکھتا ہے۔
اگر کوئی مجھ سے پوچھے کہ آپ اپنے آپ کو کیا خطاب دینا پسند کریں گی تو میرا جواب ہو گا، “آکٹوپس
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.
You must be logged in to post a comment.