گلگت کے ایک پورٹر کو شہرہ آفاق انگریز سیاح، لکھاری اورشاعر کا نذرانہ عقیدت

لکھاری: ( Steve Razzetti (1989) // ترجمہ : تاثیر ترین 

میں نے پہلی بار تمہیں ہسپر پاس Hisper Pass کی گہری دراڑوں (Crevasses)  کو 100 روپے کی ربڑ سے بنی چپلوں میں پار کرتے دیکھا تھا,، جن کو تم نے ٹاٹ کی تہہ سے  ڈھانپ رکھا تھا…..میں نے تمہیں دوسری بار,  30کلو کے وزن کو محض دو پشم کی رسیوں میں باندھے,  اک دیو ہیکل گلیشئیر کو چیرتے دیکھا تھا…..پھر میں نے تمہیں اک گلیشیئر کے بیچ بنے کیمپ کے کچن  میں صبح کی چائے بناتے دیکھا, جب میں نیند سے تھک کے اُٹھ چکا تھا……. 

اک بار میں نے تمہیں اپنے ٹینٹ کے پیچھے چٹانوں کی اوٹ لیئے تاروں کی جھلمل میں, گنتی کی میٹھی نیند سوتے دیکھا…..اور جب میں اپنے گھر (England) پہنچ چکا, تب بھی مجھے یقین تھا کہہ تم اب بھی کسی پہاڑ کی زین تھامے  راستے تلاش کر رہے ہوگے, برفیلی دراڑوں پر پل باندھ رہے ہوگے……بس اتنا کہنا چاہوں گا میرے دوست۔ “تم کسی اور دنیا کے ہو , تم ہیرو ہو , تم پہاڑ جیسے پورٹر ہو ” ……..


Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe to get the latest posts sent to your email.

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact
Skip to content