Wednesday, May 8
Shadow

Tag: نسیم امیر عالم

ٹچ موبائل ،ایموجیز،اور فسادات : تحریر: پروفیسر نسیم امیر عالم

ٹچ موبائل ،ایموجیز،اور فسادات : تحریر: پروفیسر نسیم امیر عالم

آرٹیکل
تحریر: پروفیسر نسیم امیر عالم        جس وقت آپ یہ عنوان پڑھ رہے ہوں گے تو آپ سے گزارش ہے کہ عنوان پڑھتے ہوئے حیران و پریشان پوری کھلی ہوئی آنکھوں بلکہ پھٹے ہوۓ دیدوں والی ایموجی فرض کر لیجئے گا۔۔۔۔!            جی ہاں پہلے یہ کم بخت ٹچ موبائل ہی کیا کم ہے جس میں یک جنبش کوئی سنگین و رنگین پیغامات کہاں سے کہاں پہنچ جاتا ہے کہ ایموجیز کا غلبہ بھی بڑے زور و شور کے ساتھ اٹھا ہوا ہے۔۔۔۔            برقی پیغامات کی ترسیل بغیر *ایموجیز* کے تو ہو ہی نہیں سکتیں۔۔۔! کوئی پیغام اچھا ہو تو تالیوں والی ایموجی ،کسی کارنامے پر خوش ہوۓ تو دعا کی ایموجی، کہیں دل بھر آیا تو ایک آنسو والی ایموجیز اور زیادہ بھر آیا تو زاروقطار مسلسل رونے والی ایموجی جیسے نلکا کھلا رہ گیا ہو اور پانی مسلسل بہہ رہا ہو۔۔۔!? اللّٰہ ماری ان ایموجیز نے ا...
سردی  آنٹی کے ساتھ ایک شام/ نسیم امیر عالم

سردی  آنٹی کے ساتھ ایک شام/ نسیم امیر عالم

کہانی
پروفیسر نسیم امیر عالم میں ایک بہت ٹھنڈی  سی شام میں اپنے گرم کمرے میں لحاف میں دبکی چلغوزے اور مونگ پھلی کھانے کے ساتھ  ساتھ ٹی وی پر اپنے پسندیدہ کارٹون بھی دیکھ رہی تھی اور سردی کے مزے لے رہی تھی کہ اچانک مجھے کمرے میں بے پناہ ٹھنڈک کا احساس ہوا اور میں میں تھر تھر کانپنے لگی یا اللہ کیا کھڑکی  کھلی رہ گئی ہے میں نے گھبرا کر خواب گاہ کی کھڑکی کی  جانب نظر دوڑائیں تو وہ بھی بند تھی  اتنے میں گرم کمرے میں اچانک سردی کہاں سے آگئی میں ٹھٹر کر ہر بڑائی تو جیسے کسی نے میرے کان میں سرگوشی کی مجھے آنے کے لئے کسی سے کس اجازت  لینے کی ضرورت نہیں ہے جہاں میرا دل چاہتا ہے اور جب میرا دل چاہتا ہے بلا اجازت پہنچ جاتی ہوں۔ میں ڈرگئی۔ ڈرو نہیں  لوگ تو مجھے پسند کرتے ہیں تم ڈر رہی ہو۔  ان لفظوں کے ساتھ سفید مخمل  جیسے  کپڑے میں لپٹی برف جیسے بالوں والی دودھیا  رنگت والی خاتون میرے سامنے آگئی اور آ ۔۔۔۔آ...
غریب کون ؟/مصنفہ:نسیم امیر عالم

غریب کون ؟/مصنفہ:نسیم امیر عالم

کہانی
نسیم امیر عالم عیدکی چاندرات متوقع تھی۔یعنی آج آخری روزہ تھایاکل بھی روزہ ہوگا یہ چنداماماکےمکھڑےکودیکھنے پر منحصرتھا۔بچےدعامانگ کر۔۔۔۔مردٹی وی کے آگے بیٹھ کر۔۔۔عورتیں جلدی جلدی کاموں کو نمٹاتےہوۓ۔۔۔۔نوجوان دوربین لیےچھت پرغرض ہرکوئ منتطر تھاکہ کل عید ہے یا نہیں۔۔۔۔۔!! سب خوش تھےلیکن اس تمام صورت حال میں ایک بچہ ایسا بھی تھاجواس جگمگاتی خوشیاں بکھیرتی رات میں بھی افسردہ اورغمگین تھا۔وہ حسرت سے آس پڑوس کے خوشیوں بھرےہنگامے کو دیکھتا اورسر جھکاکرٹہلنے لگ جاتا۔باجی ہوں یا امی۔۔۔۔بےحدمصروف دکھائ دے رہی تھیں۔۔۔۔بابا جانی بھی پرتفکراورپریشان سے تھے۔اس کی طرف کسی کا بھی دھیان نہیں تھااور نہ ہی توجہ تھی کہ عکرمہ کہاں ہے۔۔۔۔۔کیا کر رہا ہے۔۔۔کس کیفیت کے زیر اثر ہے۔۔۔! وہ حسرت سےسامنے والےکوارٹرکو تک رہاتھا۔اس کوارٹرکے باہران کاور خاندان پر مسرت انداز میں جمع ہو کرآسمان کو تک رہا تھا۔ماں ,باپ,اورد...
افسانہ : وہ/ تحریر : نسیم امیر  عالم

افسانہ : وہ/ تحریر : نسیم امیر عالم

افسانے
تحریر :  لیکچرار نسیم امیر  عالم۔ حیدر آباد ، سندھ سنہرے لمبے بال ،متناسب جسم،سرو ساقد،سردیوں کی دھوپ جیسی رنگت،خوبصورت گورے گورے ہاتھ پاؤں ،کانوں میں آویزے ، ناک میں بالی ،صراحی دار گرد ن میں نیکلیس، سیاہ میکسی میں ملبوس جب وہ ہال میں داخل ہوئی تو سب کی نظریں بے اختیار اس کی جانب اٹھ اٹھ گئی اس کی اداؤں سے یوں محسوس ہو رہا تھا جیسے اسے بخوبی اندازہ ہو کہ وہ کتنی حسین ہے تقریب میں موجودکئی ادھیڑ عمر خواتین  بے حد دلچسپی اور شوق کے ساتھ  اس کا سراپا دیکھ رہی تھیں۔شاید وہ دل ہی دل میں میں یہ فیصلہ کر رہی تھیں کہ اس نازنین کو اپنی بہو بنائیں گی ۔ کئی ایک نے تو اس کی اتراتی ماں سے موبائل نمبر لے کر اپنے اینڈرائیڈ موبائل میں محفوظ بھی کر لیا تھا۔ اور پھر کچھ عرصہ بعد اس کی شادی ہو گئی۔ مسز خان بےحد خوش تھیں۔ جیسے انہوں نے بہت بڑی جنگ فتح حاصل کر لی ہو اتنی حسین و جمیل پری جیسی بہو پا کر ان کے...
نسیم امیر عالم، افسانہ  و کالم نگار،  محقق ، حیدر آباد ، پاکستان

نسیم امیر عالم، افسانہ و کالم نگار، محقق ، حیدر آباد ، پاکستان

رائٹرز
سیدہ نسیم احمدعلی جن کا قلمی نام نسیم امیر عالم ہے پاکستان کے صوبۂ سندھ سے تعلق رکھتی ہیں۔زمانۂ طالب علمی سے اپنے ادبی سفر کا آغاز کیااور جماعت ہفتم میں پہلی بچوں کی کہانی بہ عنوان *"امید کی شمع"* لکھی جو معروف اخبار *"روزنامہ جنگ"* کی زینت بنی۔کالج کے زمانے میں پہلا افسانہ بعنوان *"ساحل پہ ہمارا کوئی نہیں"* تحریر کیا۔جو روزنامہ جنگ کے مقبول سلسلے *"جنگ ڈائجسٹ "* میں شائع ہوا۔اب تک لاتعداد مضامین، کئ افسانے، تبصرے، رپورٹس,بچوں کی کہانیاں مختلف اخبارات و رسائل کے لیے لکھ چکی ہیں۔تحقیقی کام الگ تفصیل کے متقاضی ہیں ۔ ابتدائی تعلیم صوبۂ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حید آباد سے حاصل کی۔سندھ یونی ورسٹی جامشورو سے ایم۔اے(اردو)بعد ازاں ایم۔فل کیا۔پیشے کے اعتبار سے لیکچرارہیں۔ نسیم امیر عالم کو تحقیق کے میدان سے خصوصی دل چسپی ہے لیکن اصلاحی,سماجی,ادبی مضامین لکھنا بھی  پسند ہے۔ آپ مقررہ ، ناظمہ، منصفہ، مح...
میں کیوں لکھتی ہوں؟ نسیم امیر عالم

میں کیوں لکھتی ہوں؟ نسیم امیر عالم

آرٹیکل
تحریر : نسیم امیر عالم موسم بہارکا خوش گوار ساون ، رم جھم کاشور، ہواؤں کی اٹھکیلیاں، ٹھنڈی پھوار کازور، بھیگی رت کا دل کش سماں، چہکتے پرندے کی صدا، مور کا ناچ ، کھلتے پھولوں کا جوبن، صندل کی شادابی ، سبزے کی ہریالی، دوستوں کی دوستی، مہربان رفاقت کااحساس، یار کاساز،  اپنوں کی اپنائیت، قہقہوں کی برسات، خوشی کاچھلکتااحساس، یاروں کی محفل کی کہانیاں، دبی دبی ہنستی جوانیاں، کھلتی مسکراہٹ، پیاروں کی باتوں کی شفقت اور نرمی اور مجلسوں کو گرماتی خطابت کی گرمی یہ سب چیزیں جب مجھے سرشار و بے خود کر دیتی ہیں تو بے ساختہ قلم ہاتھ میں لے کر قرطاس پر اپنے شگفتہ جذبات بکھیرنے کو دل چاہتا ہے اور میں لکھتی چلی جاتی ہوں۔ یا پھر ماحول کی اداسی، خزاں کے پتوں کی بے بسی، پت جھڑ کا نو حہ،  گہرا خاموش سماں،  چیختا سناٹا،  بین کرتی فضائیں، گرم چلتی ہوائیں،یا پھر ٹھٹھرتا بوڑھا، سرد رات کا اکیلا مسافر، دمکتا پورا سو...
افسانہ : یوسف کے بھائی ، تحریر: نسیم امیر عالم

افسانہ : یوسف کے بھائی ، تحریر: نسیم امیر عالم

افسانے
تحریر: نسیم امیر عالم خالہ نصیبن بڑی خوش اخلاق،ہنس مکھ,پروقار خاتون تھیں۔بدترین خانگی حالات نے گو رنگ و روپ ماند کردیا تھالیکن آثار بتاتےتھےکہ عمارت کبھی حسین رہی ہوگی۔  بڑی بڑی غلافی سی بادامی آنکھیں۔۔۔۔۔ سنہرےدھوپ جیسے بال۔۔۔۔ پرکشش رنگت۔۔۔سڈول ہاتھ پاؤں اوراس پرستواں ناک مزاج کی تمکنت کو ظاہر کرتی نظر آتی تھی۔چہرے کا بھی مجموعی تاثربتاتاتھاکہ خاتون سطحی مزاج عادت واطوار کی مالک ہرگزنہیں ہیں۔چال ڈھال۔۔۔ رکھ رکھاؤ ۔۔۔سادگی مگر وقار کے ساتھ ۔۔۔۔ میکے میں بھی کم گو اور اصول پسند و اصول پرست اور سسرال میں بھی صبر و برداشت کا مرقع۔۔۔۔!! یہ تھیں خالہ نصیبن ۔ خالہ نگین کی پڑوسن تھیں ۔ نگین بھی انھیں سگی خالہ کی طرح چاہتی تھی۔اور کیوں نہ چاہتی ۔۔۔۔ خالہ تھیں ہی اتنی اچھی ۔۔۔۔۔!! سب کا خیال رکھنے والی ۔۔۔ کام سے کام رکھنے والی ۔۔۔ غیر ہوں یا اپنے کسی کو اُن سے شکایت نہیں ہوتی تھی ۔ میکےمیں بی ک...
خاکہ: عجیب مانوس اجبنی تھا۔۔۔۔۔ خاکہ نگار:  نسیم امیر عالم

خاکہ: عجیب مانوس اجبنی تھا۔۔۔۔۔ خاکہ نگار: نسیم امیر عالم

شخصیات
*خاکہ نگار:* *نسیم امیر عالم* میں نے انہیں دیکھا پہلی بیٹی کی شادی بردباری اور سمجھ داری کے ساتھ کرتے۔۔۔۔۔۔وقار و محبت کے ساتھ سب کو خوش آمدید کہتے۔۔۔۔۔۔۔! پھر دوسری بیٹی کی شادی میں بہن کے گلے لگ کر خود کو سنبھالتے۔۔۔۔۔۔۔باپ کی حیثیت سے ذمہ داری نبھاتے۔۔۔۔۔آنسو پیتے ہوئے جذبوں اور امنگوں سے بھرپور ہنستی مسکراتی دوپٹے  کی اوٹ سے سہیلیوں کے ساتھ خوش اور شرماتی بیٹی کو دیکھتے ہوئے بھی دیکھا۔۔۔۔۔!! میں نے انہیں دیکھا بیٹے کی آرگنائزیشن کی افتتاحی تقریب کے دوران بڑے بھائی کے ذکر پر رکتے رکتے۔۔۔۔۔گلے کو صاف کرتے کرتے۔۔۔۔۔۔۔پھر بول کر نظروں کو جھکا کر رکھتے اور پھر بشاشت کے ساتھ لہجہ مضبوط کرنے کی کوشش میں آنکھوں کی نمی چھپاتے۔۔۔۔۔۔! والدہ مرحومہ کا جنازہ اٹھاتے, بہنوں کو مضبوط بھائی بن کر چھاؤں دیتے ,درد سہتے اور خاندان کے بچوں کو تسلی دیتے ہوئے بھی دیکھا ۔۔۔۔۔۔! ایک باادب مرید سے لے کر بہتر...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact