write your article here
![](https://i0.wp.com/pressforpeace.org.uk/wp-content/uploads/2021/01/سوچ-میں-ڈوبے-نین-تمہارے.jpg?resize=578%2C578&ssl=1)
![](https://i0.wp.com/pressforpeace.org.uk/wp-content/uploads/2021/01/سوچ-میں-ڈوبے-نین-تمہارے.jpg?resize=578%2C578&ssl=1)
فاروق اسیر
غزل
آنکھ دوارے خواب ستارے اچھے لگتے ہیں
سوچ میں ڈوبے نین تمہارے اچھے لگتے ہیں
پیار میں اک دوجے کی بپتا من میں کُھبتی ہے
باہم ہوں جو سوچ کے دھارے اچھے لگتے ہیں
من مندر میں میرے بھی اک دیوی رہتی ہے
سوچ کے اُس کو منظر سارے اچھے لگتے ہیں
تیرے سنگ جن رستوں پر ہم گھوما کرتے تھے
ابھی تلک وہ رستے سارے اچھے لگتے ہیں
تیری یادیں وابستہ فاروق اُ ن راہوں سے
جب بھی جاؤں جھیل کنارے اچھے لگتے ہیں