ادیبہ انور۔ یونان
اب تو میری سہیلی نہیں
تجھ میں کوئی اور بستی ہے
تو من بھید چھپاتی ہے۔
باتوں باتوں میں کھو جاتی ہے
بالوں کی الجھنیں سلجھاتی ہوئی
تو مجھے الجھاتی ہے
کچھ کہنا چاہتی ہے شاید
مگر تو کہہ نہیں پاتی ہے
وہ دل کی کھلی کتاب
احتیاط کےتالوں میں
رکھ دی ہے تو نے
لبوں کی مسکراہٹ سے
تو مجھ کو بہلاتی ہے۔
اب تو میری سہیلی نہیں
تجھ میں کوئی اور بستی ہے

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact