عارفہ ملائکہ


محفل میں کوئی شعر سنایا تو کیا ہوا
میں نے بھی دل کا حال بتایا تو کیا ہوا

روٹھی ہے بار بار مری زندگی بھی دوست!
دل پارہ پارہ کرکے دکھایا تو کیا ہوا

اب جی رہی ہوں کس کی محبت کے واسطے
یادوں کا بوجھ دل پہ اٹھایا تو کیا ہوا

بدلے میں تجھ سے پیار کا اظہار ہو گیا
لوگوں کو بار بار جلایا تو کیا ہوا

چپکے سے دھڑکنوں میں محبت اتر گئی
میں نے بھی اپنا آپ بچایا تو کیا ہوا

ہر آنکھ اضطراب سے دیکھے گئی مجھے
چہرے پہ شوخ رنگ سجایا تو کیا ہوا

بے وقت پیار کا بھی کوئی فائدہ نہیں
اب عارفہ یہ عہد نبھایا تو کیا ہوا

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact