Saturday, April 27
Shadow

پاکستان میں پینے کے پانی کے مسائل(یاسر فاروق)

عالمی ادارہ صحت کی  حالیہ رپورٹ میں یہ انکشاف ہو ا کہ پاکستان میں پینے کے پانی میں خطرناک اور زہریلے مادے آرسینک کی بہت زیادہ مقدار موجود ہے جس سے  شہریوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔۔

سنکھیا یا آرسینک قدرتی طور پر پائی جانے والی معدنیات میں شامل ہے۔جو بے ذائقہ ہوتا ہے اور گرم پانی میں حل ہو جاتا ہے اور جس کے مسلسل استعمال سے انسان کو سنگین بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔صحت کے عالمی اداروں کی جانب سے اتنے واضح الرٹ کے بعد بھی وفاقی وصوبائی سطح پر کوئی ہلچل دیکھنے میں نہیں آئی۔

صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ یہ واسا کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو آلودگی سے پاک پانی فراہم کرے۔ کچھ برس پہلے ملک کے مختلف بڑے شہروں میں مختلف مقامات پر کارپوریشن اور واسا نے شہریوں کو بلا قیمت پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کئی ایک فلٹر پلانٹ لگائے تھے جس سے شہری بڑے خوش تھے کہ انہیں بلا قیمت صاف پانی مل رہا ہے۔مگرمناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ان میں سے بیشتر ناکارہ ہو چکے ہیں یا بوتلوں میں پینے کا پانی فراہم کرنے والوں نے بند کرا دیئے ہیں۔اب  ان کے ارد گردکوڑا کرکٹ  اور بدبو کے ڈھیر دیکھے جا سکتے ہیں۔

واساکو چاہیئے کہ  ناکارہ فلٹر پلانٹش  کو جلد سے جلدبحال کرے اور ان کی مناسب دیکھ  بھال کے لئے مستقل بنیادوں پر انتظام کرے۔ بڑے شہروں کے علاوہ چھوٹے شہروں میں بھی واساکو مصفا پانی کے فلٹر لگانے چاہئیں اور اس میں رخنہ ڈالنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کرنی چاہیئے۔

اس بارے میں اگرپہلو تہی اور  مزید تاخیر  سے کام لیا گیا تو اس کے نتائج بہت    بھیانک نکل سکتے ۔ کیا ہم اپنی  آنے والی  نسلوں کے لئے بیماریوں کا ورثہ چھوڑیں گے؟

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact