عمار حسین ایڈووکیٹ
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال نے کہا تھا اللہ تو قادر و عادل ہے، مگر تیرے جہاں میں ہیں تلخ بہت بندہ مزدور کے اوقات اور حقیقت بھی یہی ہے۔ اسے معاشی تنگ دستی سمجھ لیں یا بے روز گاری، پاکستان میں بہت سے لوگ ایسے کام کرنے پر مجبور ہیں، جن کے ذریعے اُن کی روزی روٹی پوری ہوتی ہے اور نہ ہی وہ اپنے بچوں کی چھوٹی چھوٹی خواہشات پوری کر سکتے ہیں ۔
روزانہ کی بنیاد پر کام کرنے والے مزدور بھی انہی لوگوں میں شامل ہیں۔
یہ روزانہ نئی امید کے ساتھ اپنی مقررہ جگہ پر کام کی تلاش میں آتے ہیں، کبھی امید بر آتی ہے تو کبھی مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہ کام تو دوسروں سے زیادہ کرتے ہیں، مگر معاوضہ دوسروں سے کم ملتا ہے۔ سب کے اوقات کار مقرر ہوتے ہیں ، مگر ان دیہاڑی دار مزدوروں کے کوئی اوقات کار نہیں ۔ کام پر آنے کا وقت تو مقرر ہے، جانے کا کوئی نہیں ۔
یہ بچوں کی چھوٹی چھوٹی خواہشات اور تعلیم کے اخراجات بھی پورے نہیں کر پاتے ،مگر کیا کریں ، کوئی اور کام ملتا نہیں، اس وجہ سے یہ کام کرنے پر مجبور ہوتے ہیں ۔ شدید سردی میں جب لوگ گرم بستروں میں نیند کے مزے لے رہے ہوتے ہیں، یہ تلاش معاش میں مصروف ہوتے ہیں ، بیماری کی حالت میں بھی کام پر آنا پڑتا ہے ، مگر اس کے باوجود انکے مسائل کے حل پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔
دیہاڑی دار مزدور ہمیں مختلف کاموں میں سہولت دیتے ہیں ، مگر خود انتہائی کسمپرسی کا شکار ہیں۔ ان کے بارے میں ہمیں اجتماعی طور پر سوچنا ہوگا ، اس سے پہلے کہ دیر ہو جائے اور یہ لوگ اپنی بے بسی کے ہاتھوں اپنا وجود ہی کھو بیٹھیں ۔

[pdfjs-viewer attachment_id=2448 url=https://pressforpeace.org.uk/wp-content/uploads/2021/04/Harf-o-Hikayat-by-Zia-Ul-Hassan-Zia-_compressed.pdf viewer_width=0 viewer_height=800 url=https://pressforpeace.org.uk/wp-content/uploads/2021/04/Harf-o-Hikayat-by-Zia-Ul-Hassan-Zia-_compressed.pdf download=true print=true fullscreen=true fullscreen_target=false fullscreen_text=”View Fullscreen” zoom=0 ]

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact