Saturday, April 27
Shadow

دینیات

ظاہری اور باطنی صفائی /محمدبرہان الحق

ظاہری اور باطنی صفائی /محمدبرہان الحق

دینیات
محمدبرہان الحق صفائی ہے انسان کی عظمت کا نور صفائی سے پیدا ہو دل میں سرور صفائی کشش کا سبب ہے عزیز صفائی سے بڑھ کر نہیں کوئی چیز صفائی تکمیل حکم رحمان ہے صفائی سنت حبیب رحمان ہے اسلام وہ مذہب ہے جو صفائی پسند ہے۔ جو انسان کو پیدائش سےموت تک صفائی کی تعلیم دیتا ہے۔ دین اسلام میں انسانی جسم کی صفائی سے لے کر گلی ، محلہ اور پوری قوم تک کے لیے صفائی کے احکامات موجود ہیں۔ حتٰی کہ انسان کی جملہ عبادات کا وضو سے مشروط ہونا صفائی کی اہمیت کو اجاگر کرتاہے۔ صفائی حکم ربی اور حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت مستقلہ ہے۔ صفائی روحانیت کی غذا ہے۔ اِسلام دین فطرت ہے۔فطرتِ صحیحہ کے سب اصول اور تقاضے اِسلام میں موجود ہیں ۔اِسلام نے صفائی پر بہت زور دیا ہے ظاہری صفائی ہویا باطنی صفائی دونوںکو اختیار کرنے کی تعلیم دی ہے ۔کیونکہ ظاہر کا اثر باطن پر پڑتا ہے ۔ظاہری صفائی سے جسمان...
ایمان کامل کی شرط ۔ ازقانتہ رابعہ

ایمان کامل کی شرط ۔ ازقانتہ رابعہ

دینیات
بچپن میں شروع کی کلاسوں میں فقرے رٹوا دئیے جاتے تھے۔۔ہم مسلمان ہیں ،ہمارا دین اسلام ہے ،لیکن مسلمان کسے کہتے ہیں اور اسلام کا کیا مطلب ہے اس کا مفہوم دل تک کسی نے نہیں اتارا۔سیدھا سادہ مطلب یہی پتہ تھا کہ مسلمان کلمہ پڑھنے والے کو کہتے ہیں اور اسلام میں داخل ہوتے ہی نماز روزہ فرض ہوجاتا ہے ۔؟اللہ اللہ خیر صلا یہ تو شعور کی دنیا میں داخل ہونے پر پتہ چلا کلمہ کا آغاز تکفیر بالطاغوت یعنی ہر جھوٹے خدا کی نفی سے ہوتا ہے ۔اگر اس قابل نہیں ہوے تو کلمہ بس زبانی کلامی رسمی کاروائی ہے اور بس ۔کچھ مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودی مرحوم کی خطبات نے جھنجھوڑا ۔مدت تک لفظ،،لا،کی حقیقت سمجھنے میں مصروف رہی ۔قرآن نے جھوٹے خدا کے بارے میں بار بار آگاہ کیا ہے ۔کہیں یہ معاشرے کی صورت میں اور کہیں نفس کی صورت میں بدترین،الہ،بن جاتا ہے ۔کہیں محلے کا چوہدری اور کہیں وڈیرہ سسٹم ،کہیں حکمران تو کہیں نام نہاد سپر پ...
ہدف تک رسائی کے بنیادی اصول / مفتی محمد ثناء الہدیٰ

ہدف تک رسائی کے بنیادی اصول / مفتی محمد ثناء الہدیٰ

آرٹیکل, دینیات
مفتی محمد ثناء الہدیٰ ہم جہاں کہیں بھی کام کرتے ہیں وہاں مقاصد کے اعتبار سے ہدف طے کیا جاتا ہے، یہ ہدف مختصر مدت کے لیے بھی ہوتے ہیں اور طویل مدتی بھی ، آپ کو ہدف تک پہنچنے کے لیے جو کچھ کرنا ہے اور جو دشواریاں اور مشکلات کی واقفیت لازما ہونی چاہیے، پھر ان رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ذہنی اور نفسیاتی طور پر تیار رہنا چاہیے، اس لیے کہ ذمہ داران آپ کی پریشانیاں سننے کے بجائے آپ کی کامیابیاں سننا زیادہ پسند کرتے ہیں اور آپ کو ہر حال میں اس کسوٹی پر پورا اترنا ہے، اگر آپ ہدف تک نہیں پہنچ سکے تو یہ آپ کی صلاحیت کی کمی سمجھی جائے گی ، اس لیے رکاوٹوں سے قطع نظر ہدف تک رسائی کے لیے کامیاب منصوبہ بندی کیجئے، اگر آپ کو ہدف سالانہ دیا گیا ہے تو اس کو مہینہ؛ بلکہ ہفتہ پر تقسیم کریں ، بلیک یا سفید بورڈ جیسا دستیاب ہو اس پر ہر روز کم از کم اس دن کا ہدف لکھیے، شام کو جائزہ لیجئے کہ سالانہ ہدف تک پہو...
القدس میری محبت ہے۔ ضحی شبیر

القدس میری محبت ہے۔ ضحی شبیر

دینیات
ازقلم :ضحی شبیر  فلسطین سے محبت نہیں عشق تھا عشق ہے عشق رہے گا۔  جب جب فلسطين کا نام آتا ہے تب تب آنکھوں کے سامنے بیت المقدس آ جاتا ہے ۔ اس کے گرد اک جملہ رقص کرتا ہے.  ‏"سلامٌ على القُدس التي سكَنت حنايا الروح ، فكانت وطنًا لا ينتهي حُبه ..... سلام ہو القدس پر جو میںری روح کے گوشوں میں رہتی ہے، اور وہ وطن جس کی محبت کبھی ختم نہیں ہو سکتی ...  صباح النور من انحاء القدس ..(منقول) جب جب بیت المقدس نظر آتا ہے تب دل میں قبلہ اول کی محبت نئے سرے سے جنم لیتی ہے. اس جنم لیتی محبت کی شدت ایسی ہوتی ہے جیسے پہلی بار ہو رہی ہو اور ایسے ہو رہی ہو کہ دل بس اسی کو دیکھنے، وہیں جانے، اس کے پاس  رہنے کے لیے بے قرار ہو.. اس کا غم کا پیمانہ وہ خود نہیں جانتی ہے القدس کا غم بہت گہرا ہے.  "فَكأنهُ بالحُسنِ صورَةُ يوسف  و كَأنني بالحُزنِ مِثل أ...
رضا ئے الہی کے تقاضے : سردارعبدالواہاب تاتاری

رضا ئے الہی کے تقاضے : سردارعبدالواہاب تاتاری

دینیات
سردارعبدالواہاب تاتاریدنیا کی ہر چیز میرے اللہ نے بنائی ہے۔ تو اللہ کہتے  ہیں کہ لکھو میری بڑائی ، میری کبریائی، میری عظمت ،میری ہیبت، فرمایا کہ تم لکھتے لکھتے تھک جاؤ گے ، پھر میں جنات کو بلاؤں گا تم بھی لکھو  وہ بھی لکھتے لکھتے تھک جائیں،پھر میں فرشتوں  کو کہوں گا تم بھی لکھو وہ بھی لکھتے لکھتے تھک جائیں گے ،پھر میں مَلإ اَعلیٰ کے فرشتوں کو بلاؤں گا کہ تم بھی لکھو وہ بھی لکھتے لکھتے تھک جائیں گے،پھر میں عرش کے فرشتے جبریل،میکائیل،عزائیل،اسرافیل، کو نیچے اتاروں گا اور قلم دوں کا جبرائیل تو میرے بہت قریب ہے تو بھی لکھ کہ رب کیسا ہے اللہ کیسا ہے۔ وہ عرش کے فرشتے بھی لکھتے لکھتے تھک جائیں۔ پھر میں ایک لاکھ چوبیس ہزار پیغمبروں کو بلاؤں گا ان کہ ہاتھ میں قلم دوں گا نبیوں کا علم فرشتوں سے زیادہ ہوتا ہے۔ وہ سب پیغمبر بھی لکھتے لکھتے تھک جائیں گے،پھر میں  رسولوں کو بلاؤں گا۔ان کہ ہاتھ میں قلم دو...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact