مصنفہ: مہوش اسد شیخ
مبصرہ:آرسی رؤف
مہوش اسد شیخ ایک منفرد اسلوب کی حامل مصنفہ ہیں۔وہ آسان فہم زبان میں دلوں میں جھانکنے کا ہنر جانتی ہیں۔حال ہی میں چھپی ان کی کتاب
“آئینے کے پار” ہاتھ میں آئی تو جیسے کوئی خزانہ ہاتھ لگا۔فوجی کی دختر ہونے کے باوجود ذندگی کا کوئی بھی کام ایک سرے سے دوسرے سرے تک سر انجام نہیں دیا۔بس جو سامنے آگیا وہی کیا،لہذا کتاب ہاتھ میں لئے ورق گردانی کرتے ہوئے  نظر “آخری ورق” پر جا ٹھہری سوچا اسی سے آغاز کیا جائے۔ارے اس میں تو مصنفہ ایک نرم خُو ساس کا روپ دھارے خود ہی موجود ہیں۔اور پھر ہم نے ان کے ہمراہ ہی باقی افسانوں کا رخ کیا۔
پیس فار پریس کے تحت چھپا یہ  افسانوی مجموعہ معاشرتی نقائص و خصائص کو کچھ یوں اجاگر کرتاہے کہ قاری غیر محسوس طور پر اپنا محاسبہ بھی کرتا چلا جاتا ہے اور مصنفہ کے سنگ سنگ محو سفر رہ کر افسانے کو جب مکمل کرتا ہے تو کئی دوسرے کرداروں کے دل میں بھی جھانک آتا ہے۔
ہر کردار ہی جیتا جاگتا تخیل کے آئینے میں چھم سے آ موجود ہوتا ہے اور ہماری زندگیوں میں رچا بسا محسوس ہوتا ہے۔
کبھی میری کشتی جہاں ڈوبی جیسا گدگداتا افسانہ پڑھنے کو ملتا ہے اور  کبھی دل سے نکلی ” آہ” مارے دیتی ہے۔
“اعتبار کا موسم” دلوں پر اتر آئے تو کوئی بھی کالی گھٹا تا دیر چھائی نہیں رہتی۔کہیں والدین کے غلط فیصلے خوں رلاتے ہیں تو کہیں ناشکرے پن پر “توبہ کے نفل” واجب قرار پاتے ہیں۔
  سادہ اور  انتہائی رواں اندازِ بیاں،پڑھ کر مسرت ہوئی۔تقریباً سبھی  افسانوں میں ناصحانہ کی بجائے دوستانہ انداز اپنایا گیا ہے۔
چند ایک جگہوں جیسے  صفحہ نمبر 22 اور صفحہ نمبر 94 پر ناموں کو گڑ بڑا دیا گیا لیکن کہانی بغور پڑھنے والے کو آخر سمجھ آہی جاتی ہے اور مجموعی تاثر برقرار رہتا ہے۔
سرورق مکمل افسانوی انداز لئے ہوئے بہت جاذب نظر ہے۔اوراق کی دودھیا سفیدی اور نرماہٹ کتاب کو خوب تر بناتی ہے۔
پریس فار پیس معیاری کتب کی اشاعت کے ادارے کے طور پر اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔مصنفہ اور ادارہ دونوں اردو ادب میں ایک خوب صورت اضافے کے لئے داد و تحسین کے مستحق ہیں۔

ملنے کا پتہ:پریس فار پیس یو کے
قیمت:800 روپے

Leave a Reply

Discover more from Press for Peace Publications

Subscribe now to keep reading and get access to the full archive.

Continue reading

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact