مبصر عبدالحفیظ شاہد۔
گوجرانوالہ کے صنعتی شہر سے ایک حساس جذبوں کی مصنفہ ہنی انصاری صاحبہ کی افسانوں کی کتاب” ورائے اشک” پڑھنے کا اتفاق ہوا۔ تعلیمی اعتبار سے انگلش میں ڈگری یافتہ مصنفہ بچپن سے ہی ادب سے لگاؤ رکھتی ہوں۔گو کہ ادب میں شعرو شاعری ان کی پسندیدہ صنف ہے لیکن ان کی افسانوں کی پہلی کتاب ان کی نثر میں مہارت کو بھی ظاہر کرتی ہے۔ ہنی انصاری صاحبہ نے اگرچہ 2021 میں باقاعدہ لکھنے کا آغاز کیا تھا ۔لیکن ان کی پہلی کتاب میں جگہ جگہ ان کا تاثر ایک منجھی ہوئی مصنفہ کے طور پر سامنے آتا ہے۔
نہایت ہی حساس اور نازک موضوعات پر لکھی گئی افسانوں کی کتاب “ورائے اشک ” صرف ایک کتاب ہی نہیں ہے۔ بلکہ یہ جذبات و احساسات کاوہ آئینہ ہے جس کے اندر جھانک کر معاشرے کا ہر فرد اپنے افعال و کردار کا مشاہدہ کر سکتا ہے۔بلاشبہ ” ورائے اشک” ایک مکمل تہذیب کی داستان ہے۔
اکثر مصنفین کی کتاب پڑھتے ہوئے آپ موضوعات کی یکسانیت کا شکار ہوجاتے ہیں۔لیکن ” ورائے اشک ” میں آپ کو موضوعات کا قحط کہیں نظر نہیں آتا بلکہ یہ کتاب آپ کو زندگی کے جملہ حقیقتوں سے روشناس کروادیتی ہے۔اور کتاب پڑھ کر آپ بے ساختہ داد دینے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔ اس کتاب میں آپ کو ہر موضوع پر افسانے ملیں گے۔ قریبی رشتوں کی بے اعتنائی ، محبت کی بے توقیری، انسانی حرص وہوس کی جبلت،جھوٹ، بہتان ، حسد ، عورتوں کی رشتوں کے حوالوں سے محرومیاں اور غلط فہمی کے مسائل جیسے موضوعات جو بظاہر عام ہیں انہیں خاص انداز سے برتنا بلاشبہ ہنی انصاری کا ہی خاصہ ہے۔
ان کی کتاب کی سب سے بڑی خوبصورتی ان کے موضوعات کا تنوع ہے۔سائنس فکشن ، اسلام اور قرآنی احکامات کی ہمہ گیریت اور معاشرتی رویوں سے روزشناس کرواتی کتاب ایک ایسا گلدستہ ہے جسے پڑھ کر قاری کہیں بھی بوریت کا شکار نہیں ہوتا۔
“ورائے اشک” کی صورت میں بہترین افسانے پڑھنے کو ملے۔فظرت کی نگہبانی، اصل سے جڑے رہنے کی تلقین، خوبصورت جملوں،جمالیاتی خوبصورتی کی عکاسی کرتی حقیقت سے قریب ترین سچائیوں کو آشکار کرتی کتاب آپ کی لائبریری کے لیے بہترین اضافہ ثابت ہوگی ۔ اگر آپ موضوعات کو برتنا اور بہترین افسانےلکھنے کا ہنر سیکھنا چاہتے ہیں تو یہ کتاب آپ کے قلم کی موضوعاتی زرخیزی کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔اللہ رب العزت سے دعا گو ہوں کہ ہنی انصاری کا یہ ادبی سفر ایسے ہی جوش و خروش سے جاری و ساری رہے۔بلاشبہ یہ افسانوی مجموعہ اردو ادب میں ایک عمدہ اضافہ ہے۔
کتاب کی مانگ کا اندازہ آپ اس بات سے لگا سکتے ہیں اشاعت کے پہلے ماہ میں ہی پہلا ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ لیا گیا ہے۔ اور جلد ہی دوسرا ایڈیشن منظر عام پر آنے والا ہے۔
Discover more from Press for Peace Publications
Subscribe to get the latest posts sent to your email.