Friday, May 17
Shadow

روبوٹس کی کہانیاں/ تبصرہ: قانتہ رابعہ

بسمہ تعالیٰ

نام کتاب ۔۔روبوٹس کی کہانیاں

مرتبہ ۔۔تسنیم جعفری

تبصر ہ : قانتہ رابعہ 

ناشر پریس فار پیس پبلیکیشنز

میٹرک کے طلبہ کو   امتحان دینے کے لیے آرٹس گروپ اور سائنس گروپ میں تقسیم کر کے دونوں کو ایک  دوسرے کے لیے شجر ممنوعہ قرار دے دیا جاتا تھا اور آرٹس کے مضامین دلچسپی کے حامل جبکہ سائنسی مضامین کو خشک اور ثقیل سمجھا جاتا تھا چونکہ راقمہ نے بھی آرٹس میں گریجویشن کی ڈگری لی تو سائنسی مضامین سے دلچسپی محسوس نہ ہوئی ،یہی بنیادی غلط فہمی تھی جسے دور کرنے کے لیے اردو ادب میں محترمہ تسنیم جعفری کا بڑا نام ہے ان کی کہانیوں میں سائنس کی زبان اور اصطلاحات بہت حد تک  عوامی انداز میں بیان کی جاتی ہیں۔ 

“روبوٹس کی کہانیاں” ،کتاب سوشل میڈیا پر ،ادیب نگر گروپ میں انعامی مقابلے کے انعقاد کے نتیجے میں سامنے آئی ۔

آنے والی دنیا ٹیکنالوجی کی دنیا ہے اور صرف جوان خون کو نہیں بچوں اور بزرگوں کو بھی اس ٹیکنالوجی اور نئی ایجادات کا علم ہونا ضروری ہے-

روبوٹس کی کہانیاں ،26 چھوٹی بڑی کہانیوں پر مشتمل ایک کتاب ہے جس میں روبوٹ کے بارے میں چھبیس زاویوں سے آگاہ کیا گیا ہے۔ لکھنے والوں میں ،محترمہ تسنیم جعفری ،شمیم عارف ،حسن اختر ،احمد نعمان شیخ ،نوشاد عادل ،آرسی رؤوف ،ابن نیاز سمیت اور بھی بہت سے معروف نام شامل ہیں لیکن ان سب معززین نے لکھتے ہوئے ،روبوٹ ،کے بارے میں جو کچھ لکھا ہے وہ انتہائی دلچسپ اور کارآمد ہے ۔ہر کہانی ایک انوکھا اور منفرد خیال قاری کے سامنے رکھتی ہے جیسے لطیفوں میں باپ کھیل ہی کھیل میں بچے کو گنتی سکھایا کرتے تھے۔ اسی طرح اس کتاب کی کہانیوں میں روبوٹ کے ذریعے سائنس ،سائنسی اصطلاحات اور ایجادات کا تعارف دیا گیا ہے اور سائنسی ایجاد روبوٹ کے ذریعے سے بنیادی اخلاقی اقدار بتائی گئی ہیں۔ روبوٹ کا نام ذہن میں آتے ہیں بے جان مشین کے تصور کی بجائے انسان دوست کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔

ہر کہانی ہی آنے انداز میں روبوٹ کے بارے میں نئی چیز لاتی ہے لیکن کچھ کہانیاں واقعی روبوٹ کے بارے میں ہماری غلط فہمی دور کرتی ہیں 

اگر ،انگبین عروج اپنی کہانی میں گمراہ سائنسدان کو راہ راست پر آتا دکھاتی ہیں تو بلیک ہول اور ٹائم ٹریول کے متعلق بھی نظریہ کی قرآن کے حوالے سے وضاحت کرتی ہیں۔ 

فریدہ گوہر کی ،روبوٹک گڑیا ،حیرت انگیز کہانی ہے جو اختتام پر ہر چہرے پر مسکراہٹ لے کے آتی ہے ۔نوشاد عادل نے کہانی ،مشینی جزبے ،سے جہاں روبوٹس کی ری سائیکلنگ کے بارے میں معلومات فراہم کیں وہیں دوستی کے بے مثال سچے جذبے اور زور آور طاقت سے نہ دبنے اور مقابلے کا پیغام بھی دیا ۔

احمد نعمان شیخ کی کہانی،بے زبان ،سسپینس اور دماغ کو تیز کرنے کے ساتھ ساتھ فرانزک لیب ،پوسٹ مارٹم ،ڈی این اے کے ذریعے قاتل تک کیسے پہنچا جائے ؟ پر مشتمل ہے بہت دلچسپ کہانی ہے جسے سراغرسانی سے دلچسپی نہ رکھنے والے بھی دلجمعی اور دلچسپی سے پڑھنے پر مائل ہوں گے ۔

تسنیم جعفری کی کہانی ،بہادر ،انسانی جذبو ں  کی روبوٹ میں منتقل ہونے کی خوبصورت داستان ہے جسے پڑھ کر بے ساختہ مسکراتے ہوئے کیوٹو جیسا لقب دینے کو جی چاہتا ہے –

آرسی رؤوف ایک اچھوتے خیال ،،بہو ،دن رات کام میں مگن رہنے والی روبوٹ بہو ،کی کہانی سناتی ہیں ۔

الغرض بہت مشکل موضوع پر یہ بہت آسان کتاب ہے روٹین کے موضوعات سے ہٹ کر عمدہ اور دلچسپ جو ہر عمر کا قاری مزے سے پڑھ سکتا ہے ۔

میں پریس فار پیس پبلیکیشنز ،محترمہ تسنیم جعفری ،ادیب نگر کو خوبصورت کتاب کی اشاعت پر مبارکباد پیش کرتی ہوں ،جنہوں نے آنے والے دور کی ایک اہم ضرورت پر مفید مواد کو خوبصورت کتابی شکل میں ہمیشہ کے لیے محفوظ کردیا ##

قانتہ رابعہ گوجرہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact