برلن میں مقیم پاکستانی نژاد کالم نگارجناب شیخ ریاض کی سوانح حیات “ ریاض نامہ : یاد وں کےچراغ “ کی تقریب رانڈنبرگ کے
دارالحکومت پوٹسڈام میں منعقد ہوئی ۔ تقریب کے انعقاد پوٹسڈام میں واقع کشمیر ہاؤس ریستوران میں کیا گیا۔ تقریب کا آغاز ناصر بٹ کی تلاوت سے ہوا- نادیہ ریاض نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا ۔ تقریب کی نظامت کے فرائض سرور ظہیر غزالی نے انجام دیے ، تقریب کی خاص مہمان روحانی سکالر، شاعرہ اور ادیبہ طاہرہ رباب (ہیمبرگ ، جرمنی) تھیں۔ انھوں نے مصنف کی مشرقی تہذیب ، اردو زبان اور ادب سے دیرینہ تعلق کو سراہتے ہوئے خود نوشت سوانح کی اشاعت پر بھر پور خراج تحسین پیش کیا اور مصنف کو شعری خراج تحسین بھی پیش کیا۔ – مقامی علمی و ادبی شخصیات ، عشرت معین سیما، عامر عزیز، طاہرہ رباب نے مصنف کی شخصیت اور تصنیف کے بارے میں اپنے خیالات کا ا ظہار کیا۔جبکہ شرکا میں انور ظہیر رہبر، رشی خان، ظہور احمد، براڈ کاسٹر مہوش سمیت دیگر ادبی شخصیات بھی موجود تھیں۔
مصنف اور کالم نگار جناب شیخ ریاض نے بتا یا کہ بطور قاری ان کا اردو ادب سے دیرینہ تعلق رہا ہے وہ جرمنی کی ادبی تنظیموں اردوانجمن برلن اور بزم ادب برلن کے ممبر رہے ہیں ۔انھوں نے بتا یا کہ کتاب ان کی زندگی کے تجربات کا نچوڑ ہے جس کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ زندگی کے تجربات اور مشاہدات سے آنے والی نسلیں بھی مستفید ہوں۔ کرونا کے لاک ڈاؤن کے دوران زندگی کے تجربات کو لکھنے کا موقع میسر آیا۔
مختلف ادبی شخصیات نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں بتایا کہ ریاض نامہ کی اشاعت ایک بڑا ادبی کارنامہ ہے اوراس سے یورپ اور خاص کر جرمنی میں ار دو زبان و ادب کے فروغ میں مدد ملے گی – شیخ ریاض کی سوانح حیات “ ریاض نامہ : یاد وں کےچراغ ” پریس فار پیس پبلی کیشنز کے زیرا ہتمام شائع کی گئی ہے