Friday, May 3
Shadow

ثاقب ندیم کی کتاب نروان گھڑی کا سپنا پر پروفیسر محمد اکبر خان کا تبصرہ

کتاب : نروان گھڑی کا سپنا

مصنف : ثاقب ندیم

تبصرہ نگار: پروفیسر محمد اکبر خان
ثاقب ندیم ایک مستقلاً محوعمل شخصیت ہیں وہ ان کا قلم ان کی ہنگام جولانی کا چشم دید گواہ ہے.
وہ اردو نظم اور غزل کے نمائندہ شاعر کے طور پر معروف ہیں.
ان کی کتاب *نروان گھڑی کا سپنا*نظم نگاری کا منفرد نمونہ ہے جس میں کئی بے چین کرنے والی نظمیں ہیں، اور کئی چونکادینے کی پوری خصوصیات سے لبریز ہیں.
وہ اس مجموعہ نظم کے دیباچے میں اپنی بات کے عنوان سے لکھتے ہیں کہ “میں نے ایک سگ آوراہ سے محبت سیکھی جو روزانہ شام جو میرے گھر کا دروازہ کھٹکھٹاتا. بچپن میں جب مجھے کوئی نہیں جانتا تھا وہ مجھے پہچانتا تھا پھر لفظ نے مجھے نام دیا تو میں نے لفظ کو برتنا سیکھا میں نے لفظ کو جیسا اور جتنا برتا اس کا کچھ حصہ آج کتاب کی شکل میں پیش کرنے کی جسارت کر رہا ہوں ”
ثاقب ندیم کی نظمیں دھڑکنوں کی صدا ہیں جن کے الفاظ میں جذبات و احساسات کے جھرنے جھومتے اور کہیں کہیں سر پٹختے محسوس ہوتے ہیں.
ان کے یہاں موضوعات کا  تنوع ہے، عنوانات کا ایک موجزن سمندر ہے جو ان کی فکری بلندی کا عکاس ہے.
وہ جہان فانی کی رنگینیوں میں کھونے کے بجائے انہیں کوجھنے کو ترجیح دیتے ہیں اور اپنے خیالات کتربیونت کے بغیر من وعن سب کے سامنے رکھتے چلے جاتے ہیں.
ان کی نظموں میں جدیدیت کا گہرا تاثر پایا جاتا ہے وہ جدید نظم نگاری میں ایک الگ شناخت رکھتے ہیں جو جابجا ان کی اس کتاب میں دیکھی جا سکتی ہے.
ان کی زندگی میں انسانیت کا درد بھی ہے اور روحانیت کا درس بھی، بدلتی رتوں کا تصور بھی ہے اور یادوں کا تسلسل بھی.

وہ اپنے رنج و الم کو نظموں کے سانچے میں ڈھالنے کا فن خوب جانتے ہیں اپنی نظم “بے کلی تو بتا” میں لکھتے ہیں کہ

آئینے سے ٹپکتی ہوئی بے بسی میں
فقط درد ہی درد ہے
بے کلی تو بتا
کس قدر بے بسی تیری باہوں میں
اور میرے قصے میں ہے
کونسی درد کی کیفیت ہے
ابھی جوکہ فردا ہے

ان کی نظموں میں انسانیت کا درد ہے اور اجتماعی بے حسی کا نوحہ بھی

رجائیت کی کرنیں بھی ان کے کلام میں دیکھی جا سکتی ہیں وہ کہتے ہیں.

ابھی میں کسی سبز لمحے کی دستک پہ
اک گیت گاؤں گا
اور رائگانی کی حد پی میں بربط بجاؤں گا
نروان کا ذائقہ اب دیار صباحت میں
کب سے مرا منتظر ہے
ثاقب ندیم نے کلاسیکی نظم کو نئی معنویت سے آشنا کیا ہے اور ان کے ہاں رومان اور ہیجان کا دلچسپ امتزاج بھی دیکھا جا سکتا ہے
ثاقب ندیم کی نظموں کا یہ مجموعہ شائقین سخن کے لیے سوغات سے کسی صورت کم نہیں جو آپ کے دل میں ہلچل پیدا کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے.

تبصرہ نگار  کا تعارف :
محمد اکبر خان
لیکچرار اردو
مصنف ،مبصر. کالم نویس، شاعر
دو کتابیں طبع ہو چکی ہیں.
1.نیشاپور سے کوالالمپور
2 جادونگری میں اذان

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact