Saturday, May 4
Shadow

Tag: پیر پنجال

فوزیہ رد ا کا شعری مجموعہ ” سپتک”/ رئیس اعظم حیدری کا تبصرہ

فوزیہ رد ا کا شعری مجموعہ ” سپتک”/ رئیس اعظم حیدری کا تبصرہ

تبصرے
تبصرہ نگار: رئیس اعظم حیدری اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو پیدا فرماکر  ہم انسانوں کو اس روئے زمین پر بسنے کا ای حسین  موقعہ  عنایت فرمایا  مگر اس دنیا میں آدم علیہ کو بھیجنے کے بعد اللہ نے  ہم انسانوں کو بہت بڑا امتحان میں ڈال دیا ۔ اگر آدم علیہ السلام اور ماں حوا جنت میں ہوتے تو ہم لوگ بھی جنت میں ہی ہوتے  مگر ایسا نہیں ہوا ایک غلطی کی وجہ کر آدم علیہ السلام  اور ماں حوا کو زمین پر اترنا پڑا  جس کے نتیجے میں ہملوگ امتحان میں آگئے اب اس امتحان کو پاس کر کے  ہی جنت حاصل ہو سکتی ہے۔ بہر حال خدا قادر مطلق ہے  آدم علیہ السلام کی پسلی سے ماں حوا کو  پیدا فرماکر   مرد وعورت کو ایک ذہنی  تسکین بخشی  ہے۔ اگر عورت کا وجود  نہیں ہوتا تو یہ دنیا کی آبادی  کس طرح پھیلتی ۔۔مگر  اللہ ہرچیز پر قادر ہے وہ تو کن فیکون کہہ کر ہر چیز  کو پیدا کر سکتا ہے  ۔آدم‌ کو بغیر ماں باپ کے  حوا کو بغیر ماں کے عی...
مناجات / کلام:  علی شاہد دلکش

مناجات / کلام: علی شاہد دلکش

شاعری
علی شاہد دلکش حمدیہ ترائیلے نظم    خدا   معبود   ہے   نا    وہی پرور ہے سب کا    جو  بے مولود  ہے  نا    خدا   معبود   ہے   نا   وہ  لا محدود  ہے   نا   وہی محور ہے سب کا   خدا   معبود   ہے    نا   وہی  پرور ہے سب کا   نعتیہ ترائیلے   ذکر سے گر  بھرا  یہ سینہ  ہے   یاد  سے  یوں سجا رہے  یہ دل   زندگی   کا    یہی   قرینہ   ہے   ذکر سے گر  بھرا  یہ سینہ  ہے   اِک  ہے  مکہ  تو  اک مدینہ ہے   وِرد  سے  یوں ہَرا  رہے  یہ دل   ذکر سے گر  بھرا  یہ سینہ  ہے   یاد  سے  یوں سجا رہے یہ دل فکر: علی شاہد دلکش کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج...
نظم پارے / اختر شہاب

نظم پارے / اختر شہاب

شاعری
اختر شہاب *پردہ* کج دیو ایناں کنداں نوں سیمنٹ دے پلستر نال۔ تاں جے! ایہہ جو کج سندیاں نے؟ اوہ بول نہ سکن! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ *بھاگ* اوہ کہندی سی ۔ ۔ ! جے میں اپنے دکھ کنداں نوں دس دیاں ۔۔ تے کنداں وی روپین۔ پر اوہ دُکھاں دی ماری ۔ ۔ مینوں! اک نواں دکھ دے گئی اے!!! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شب ہجراں،   فرح ناز فرح

شب ہجراں، فرح ناز فرح

شاعری
فرح ناز فرح (کراچی) شب ہجراں گزارنے آئے آج آنگن میں چاند ،بادل اور  ہوائیں تھے بادل بھی بوجھل ہوا بھی تھمی سی کہ چاند بھی تھا کچھ دھندلا دھندلا تھے خاموش سب کہ کہنے کو سننے کو کچھ بھی نہیں تھا بادل نے پھر بھی دو آنسو بہائے مگر ہم تو جانا ں یہ بھی کر نہ پائے بہت ہی طویل و خاموش گزری اب کہ یہ شب ہجراں
نثری نظم ” شب انتظار”/ سنعیہ مرزا

نثری نظم ” شب انتظار”/ سنعیہ مرزا

شاعری
سنعیہ مرزا شب انتظار میرا ساتھ دے میں کوئی مریض محب نہیں میں تو بس قریب المرگ ہوں شب انتظار مجھے ساتھ رکھ مجھے روک دے کہ نہ مر سکوں یہی انتظار شب انتظار میں کر سکوں ذرا روک لے میں نہ مر سکوں مجھے تھام کے میرا نام لے مجھے اب بلا مجھے کہہ دے بس۔۔۔۔ شب انتظار میری ایک سن میری اک نہ سن مجھے اپنی کرنی سے مار دے میں کوئی مریض محب نہیں میں تو بس قریب المرگ ہوں
پیر پنجال میں کیا ہور ہا ہے ؟  تحریر : مظہراقبال مظہر

پیر پنجال میں کیا ہور ہا ہے ؟ تحریر : مظہراقبال مظہر

آرٹیکل
 مظہر اقبال مظہر بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں رہنے والے  پہاڑی  قبائل  کی امیدیں آج کل  عروج پر ہیں۔  پیر پنجال کی پہاڑیوں کے دامن میں  سینکڑوں دیہات پر مشتمل پہاڑی  خطے کے  لوگ نئے جوش و جذبے کے ساتھ جاگ رہے ہیں کہ انہیں اب  شیڈول  کاسٹ کے زمرے میں شمولیت کا دیرینہ مطالبہ پورا ہو جائے گا۔ نوے کی دہائی میں بھارت کی مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر کے سات قبائل کو شیڈیول کاسٹ کا درجہ دیا، جن میں گجر بکروال بھی شامل تھے ، لیکن پہاڑی قبائل اس سہولت سے محروم رہے۔  بھارت سرکار گلا پھاڑ کر اور پورا زور لگا کر کہہ رہی ہے کہ پہاڑی قبائل سے تعلق رکھنے والے لوگ مرکز سے یہ مطالبہ کر رہے ہیں۔ موجودہ سیاسی حالات میں یہ اندازہ لگانا بہت مشکل ہے کہ  اس میں کتنی حقیقت ہے ؟  خاص طور پر جب وزیر اععظم مودی نے لال قلعہ کی فصیل سے پہاڑی قبیلے کے مطالبات کا ذکر کرنا مناسب سمجھا  اور پ...
بدھ مت کی قدیم درس گاہ

بدھ مت کی قدیم درس گاہ

تصویر کہانی
کہانی کار : نعمان جنجوعہ - منڈھول آزاد کشمیر منڈھول کا اسٹوپا  یہ کنشک عہد (78ء تا 123ء) میں تعمیر ہونے والی بدھ مت کی قدیم درسگاہ ہے۔ جسے "سٹوپا" یا "گومپا" بھی کہا جاتا ہے۔ یہ تاریخی عمارت وادی منڈھول پونچھ آزادکشمیر میں واقع ہے۔ کہتے ہیں کہ کنشک (Kanshaka) ، جو بذاتِ خود بدھ مذہب تھا۔ اس نے جب کشمیر فتح کیا ۔ تو اس دور افتادہ خوبصورت علاقے (کشمیر) کو اپنا مرجع سمجھا۔ یہاں مختلف عمارتوں کے علاوہ کنشک پورہ شہر بھی تعمیر کروایا ۔ اور کابل سے لیکر پاٹلی پتر تک کا علاقہ اپنی سلطنت میں شامل کیا۔ یہ تاریخی عمارت حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہے۔ اور چند رجعت پسند عناصر کی ناجائز تجاوزات کا شکار ہے۔ تقریبا دو ہزارسال پرانی یہ بودھ درسگاہ اپنی اصل ساخت اور خوبصورتی کھو رہی ہے۔ اور ایک بڑا حصہ ڈھے جانے کا بھی اندیشہ ہے۔ منڈھول کے باسیوں میں یہ عمارت "دیرہ" کے نام سے ج...
غزل -شیراز انجم

غزل -شیراز انجم

شاعری, غزل
شیراز انجم ظرف شرافت سے،صداقت ڈھونڈھ لینا تم  اس عهدظلمت میں،رفاقت ڈھونڈھ لینا تم  شب ظلمت کٹتی ھے فروزاں  سحر ھوتی ھےچڑیوں کے چہچانے سے لطافت ڈھونڈھ لینا تم چلنا حق کی راهوں پہ،ٹھوکروں سے سنبھلنے کولگے جب بھی ٹھوکر تو عدالت ڈھونڈھ لینا تم اگر علم کے موتی بھی ، کبھی  بچوں میں بانٹو توجب مانگیں کتابیں وہ ،کفالت ڈھونڈھ لینا تم کہیں فکرفاقہ میں،اندھیروں میں نہ جا چھپنا یہ دن بھی گذریں گے،نفاست ڈھونڈھ لینا تم
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact