Wednesday, May 22
Shadow

Tag: افسانچہ

غزل | رفعت انجم

غزل | رفعت انجم

شاعری
رفعت انجم اَگ وچ تاری لا کے انجم کی کھٹیا سپاں ددھ پِوا کے انجم کی کھٹیا چنگا سی جے اِکو تھاں تے بہہ جاندی اوہدے در تے جا کے انجم کی کھٹیا کوٸ وی سُندا نئیں اے تیریاں گلاں نوں چیخ چہاڑا پا کے انجم کی کھٹیا رب دا ناں ای رفعت بُوہا بند کر لے اوہنوں کول بلا کے انجم کی کھٹیا چنگا سی جے چُپ دی بُکل وٹ لیندی اپنا درد سنا کے انجم کی کھٹیا؟
شاعری کھیل نہیں|  بشریٰ حزیں

شاعری کھیل نہیں| بشریٰ حزیں

ہماری سرگرمیاں
بشریٰ حزیں دوستو ! پریس فار پیس فاؤنڈیشن کے پلیٹ فارم پہ آپ کے فکروفن کی حوصلہ افزائی اور ترویج کے لئے ہم سب ہمہ وقت حاضر اور کوشاں ہیں۔ لکھنے کی صلاحیت ایک امانت ہے ٫ ایک فریضہ ہے اور جسے یہ نعمت عطاء ہوتی ہے وہ ادب کی تاریخ میں ہمیشہ کے لئے زندہ و جاوید ہو جاتا ہے ۔ آپ کی تحریریں ہمارے لئے بہت اہمیت رکھتی ہیں لیکن اس وقت ہم سب کی پیاری فاؤنڈیشن مشکل میں پڑ جاتی ہے جب آپ میں سے کسی کی جانب سے بے وزن اور بے ربط تحریر کو شاعری کے نام سے بھیجا جاتا ہے۔ شاعری ایک بہت ہی منفرد اور مشکل صنف ادب ہے ۔ محض چند الفاظ و تراکیب کو جوڑ لینے کا نام تک بندی کہلاتا ہے شاعری نہیں ۔ شاعری کرنے کے لئے شاعری کو سمجھنا ضروری ہے اور اس مقصد کے لئے بھی محض شاعروں کو پڑھ لینا کافی نہیں ۔ شاعروں کو پڑھ کے ان کے خیال و فکر کو توڑ مروڑ کے نئی شکل میں پیش کرنے کا شوق بھی آجکل بہت فرمایا جارہا ہے ۔ مشکل مشکل ا...
فرح ناز فرح کی کتاب “عشقم”، تبصرہ: کومل یاسین

فرح ناز فرح کی کتاب “عشقم”، تبصرہ: کومل یاسین

تبصرے
تبصرہ: کومل یاسین خوبصورت صوفیانہ سر ورق کے ساتھ کتاب عشقم ہاتھ میں تھامتے ہی ہمیشہ کی طرح میں نے پریس فار پیس فاؤنڈیشن یو کے کی بہترین کوالٹی کو خراج تحسین پیش کی ۔ بہترین کاغذ  اور بہترین تزئین وآرائش پریس فار پیس فاؤنڈیشن  کی ادارتی ٹیم اور گرافک ڈیزائنر کی محنت کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔ خوبصورت انتساب جو کہ ماں کے نام تھا دل کو چھو گیا ۔ کتاب میں ایک  مختصر مگر متاثر کن دعائیہ  نظم پڑھنے کو ملی ہے  ۔ کتاب کا پہلا شعر بہت عمدہ تھا ساتھ ہی ایک ثقافت دیکھاتی خوبصورت دوشیزہ کی تصویر بہت عمدہ تھی ۔ من کی بات میں فرح ناز فرح نے کتاب عشقم میں قلم بند جذبات کا احاطہ کر کے کتاب کو پڑھنے کا تجسس بڑھا دیا ۔  کتاب میں موجود حمد و نعت  نے کتاب کو چار چاند لگا دئیے ماشاءاللہ کتاب کے پہلے حصے میں غزلیات نے  شاعرہ کی شاعری پر مضبوط گرفت کو واضح کردیا ۔ہر غزل پہلی غزل سے عمدہ اور لاجواب تھی ۔ شاعرہ کی...
فوزیہ رد ا کا شعری مجموعہ ” سپتک”/ رئیس اعظم حیدری کا تبصرہ

فوزیہ رد ا کا شعری مجموعہ ” سپتک”/ رئیس اعظم حیدری کا تبصرہ

تبصرے
تبصرہ نگار: رئیس اعظم حیدری اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو پیدا فرماکر  ہم انسانوں کو اس روئے زمین پر بسنے کا ای حسین  موقعہ  عنایت فرمایا  مگر اس دنیا میں آدم علیہ کو بھیجنے کے بعد اللہ نے  ہم انسانوں کو بہت بڑا امتحان میں ڈال دیا ۔ اگر آدم علیہ السلام اور ماں حوا جنت میں ہوتے تو ہم لوگ بھی جنت میں ہی ہوتے  مگر ایسا نہیں ہوا ایک غلطی کی وجہ کر آدم علیہ السلام  اور ماں حوا کو زمین پر اترنا پڑا  جس کے نتیجے میں ہملوگ امتحان میں آگئے اب اس امتحان کو پاس کر کے  ہی جنت حاصل ہو سکتی ہے۔ بہر حال خدا قادر مطلق ہے  آدم علیہ السلام کی پسلی سے ماں حوا کو  پیدا فرماکر   مرد وعورت کو ایک ذہنی  تسکین بخشی  ہے۔ اگر عورت کا وجود  نہیں ہوتا تو یہ دنیا کی آبادی  کس طرح پھیلتی ۔۔مگر  اللہ ہرچیز پر قادر ہے وہ تو کن فیکون کہہ کر ہر چیز  کو پیدا کر سکتا ہے  ۔آدم‌ کو بغیر ماں باپ کے  حوا کو بغیر ماں کے عی...
مناجات / کلام:  علی شاہد دلکش

مناجات / کلام: علی شاہد دلکش

شاعری
علی شاہد دلکش حمدیہ ترائیلے نظم    خدا   معبود   ہے   نا    وہی پرور ہے سب کا    جو  بے مولود  ہے  نا    خدا   معبود   ہے   نا   وہ  لا محدود  ہے   نا   وہی محور ہے سب کا   خدا   معبود   ہے    نا   وہی  پرور ہے سب کا   نعتیہ ترائیلے   ذکر سے گر  بھرا  یہ سینہ  ہے   یاد  سے  یوں سجا رہے  یہ دل   زندگی   کا    یہی   قرینہ   ہے   ذکر سے گر  بھرا  یہ سینہ  ہے   اِک  ہے  مکہ  تو  اک مدینہ ہے   وِرد  سے  یوں ہَرا  رہے  یہ دل   ذکر سے گر  بھرا  یہ سینہ  ہے   یاد  سے  یوں سجا رہے یہ دل فکر: علی شاہد دلکش کوچ بہار گورنمنٹ انجینئرنگ کالج...
نظم پارے / اختر شہاب

نظم پارے / اختر شہاب

شاعری
اختر شہاب *پردہ* کج دیو ایناں کنداں نوں سیمنٹ دے پلستر نال۔ تاں جے! ایہہ جو کج سندیاں نے؟ اوہ بول نہ سکن! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ *بھاگ* اوہ کہندی سی ۔ ۔ ! جے میں اپنے دکھ کنداں نوں دس دیاں ۔۔ تے کنداں وی روپین۔ پر اوہ دُکھاں دی ماری ۔ ۔ مینوں! اک نواں دکھ دے گئی اے!!! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شب ہجراں،   فرح ناز فرح

شب ہجراں، فرح ناز فرح

شاعری
فرح ناز فرح (کراچی) شب ہجراں گزارنے آئے آج آنگن میں چاند ،بادل اور  ہوائیں تھے بادل بھی بوجھل ہوا بھی تھمی سی کہ چاند بھی تھا کچھ دھندلا دھندلا تھے خاموش سب کہ کہنے کو سننے کو کچھ بھی نہیں تھا بادل نے پھر بھی دو آنسو بہائے مگر ہم تو جانا ں یہ بھی کر نہ پائے بہت ہی طویل و خاموش گزری اب کہ یہ شب ہجراں
نثری نظم ” شب انتظار”/ سنعیہ مرزا

نثری نظم ” شب انتظار”/ سنعیہ مرزا

شاعری
سنعیہ مرزا شب انتظار میرا ساتھ دے میں کوئی مریض محب نہیں میں تو بس قریب المرگ ہوں شب انتظار مجھے ساتھ رکھ مجھے روک دے کہ نہ مر سکوں یہی انتظار شب انتظار میں کر سکوں ذرا روک لے میں نہ مر سکوں مجھے تھام کے میرا نام لے مجھے اب بلا مجھے کہہ دے بس۔۔۔۔ شب انتظار میری ایک سن میری اک نہ سن مجھے اپنی کرنی سے مار دے میں کوئی مریض محب نہیں میں تو بس قریب المرگ ہوں
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact