Saturday, April 27
Shadow

Tag: آرسی رؤف

ترا عشق بہاروں سا/ تاثرات: آرسی رؤف

ترا عشق بہاروں سا/ تاثرات: آرسی رؤف

آرٹیکل
تاثرات:آرسی رؤف۔        گزشتہ  دنوں پریس فار پیس نے فیچر نگاری مقابلہ کروایا۔اولین دس انعام  یافتگان میں چونکہ ہمارا نام بھی جگمگا رہا تھا۔لہذا ہمیں انعامی کتاب کے طور پر جب مہوش اسد کا یہ ناول موصول ہوا تو ادارے کے لئے ممنونیت کے جذبات دو چند ہو گئے۔اسی ادارے کے تحت ان کا افسانوں کا مجموعہ"آئینے کے پار" پہلے ہی میری لائبریری کا حصہ ہے۔اب ناول کی جانب رخ کرتے ہیں۔سرورق پر براجمان دوشیزہ کی تخیل میں ابھرتے سبزہ زار کی سیر کی نیت سے ہم پریس فار پیس پبلی کییشنز کے تحت چھپے اپنی موہنی سی مصنفہ مہوش اسد شیخ کے ناول"تیرا عشق بہاروں سا"میں پوری طرح غوطہ زن ہو گئے۔گرچہ اب رومانوی  ناولوں سے لطف اندوز ہونے کے دور سے نکل چکی ہوں، لیکن نہ جانے کون سا سحر ہے کہ مہوش کی تحریر پڑھنے کو دل خود بخود ہی مائل ہو جاتا ہے۔ شاید اس کی وجہ یہی ہے کہ زیست کی تلخ اور اونچی نیچی پگڈنڈیوں پر محو سفر رہ کر جب استرا...
دیدہء بینا۔(بریل سسٹم)                 تحریر:آرسی رؤف۔  

دیدہء بینا۔(بریل سسٹم)                 تحریر:آرسی رؤف۔  

آرٹیکل
تحریر:آرسی رؤف          چار جنوری سن اٹھارہ سو نو کو  فرانسیسی گھرانے میں ایک بچے نے جنم لیا جس کانام لوئس بریل رکھا گیا۔بچہ ہر لحاظ سے تنومند تھا۔ اس کا باپ گھوڑوں کی زین سلائی کرنے کا کام کرتا تھا ۔تین سال کی عمر میں اپنے والد کے ٹول باکس سے چمڑے کی سلائی کرنے والے سُوئے کے ساتھ کھیلتے ہوئے اس نے وہ سُوا اپنی آنکھ میں مار لیا۔جس کی بدولت اس کی آنکھ کی بینائی زائل ہوگئی۔شومئی قسمت اگلے تین ماہ کے اندر دوسری آنکھ تک انفیکشن پھیل گیا اور  سوزش  کا اثر دوسری آنکھ کو بھی متاثر کر گیا اب لوئس بریل  وہ ننھا سا بچہ، اپنی دونوں  ہی آنکھوں سے محروم ہوچکا تھا۔ عزم و ہمت کی مثال یہ بچہ جسے دنیا آج بریل سسٹم کے بانی کے نام  سے جانتی ہے ۔اس نے صرف گیارہ برس کی عمر میں  بریل سسٹم پر کام شروع کر دیا۔اس وقت تک نابینا افراد کی تعلیم کے حصو...
کتاب : “زمین اداس ہے”، مبصرہ: آرسی رؤف

کتاب : “زمین اداس ہے”، مبصرہ: آرسی رؤف

تبصرے
مبصرہ: آرسی رؤف پریس فار پیس کی ممنون ہوں کہ آخر ” زمیں اداس ہے“ کا درشن نصیب ہوا ،ورنہ ایک دفعہ تو کسی نے درمیان میں سے ہی اچک لی۔ کتاب کا سر ورق ہمیشہ ہی میری نظر میں اہمیت کا حامل رہتا ہے۔لہذازیادہ وقت  سرورق کی نظر کرتی ہوں۔سرورق عکس اور عنوان دونوں سے مزین کیا جاتا ہے۔لہذا نظر کے راستے قرطاس ذہن پر سرورق کا عکس ثبت کرنا چاہا تو یوں محسوس ہوا کہ تسنیم جعفری صاحبہ نے اپنے تخیل کی آئینے  میں کئی مصنفین کو مدعو کررکھا ہو،جہاں پژمردہ زمیں کو ہاتھوں میں تھامے اس کی آنکھوں میں لہراتے دکھ کے سائے اپنی آنکھوں کی پتلیوں میں سمو رہی ہوں۔زمین کی ہریالی پیلاہٹ کا شکار ہے تو کہیں پانی کا رنگ ملگجا ہو کر نیلگوں نہیں رہا۔جس قدر جانفشانی اور محنت سے مرتبہ تسنیم جعفری صاحبہ نے تمام مصنفین کی ایک ہی موضوع پر مختلف کاوشات کو  اس کتاب میں جمع کر دیا اس کے تو سبھی گواہ ہیں۔ سرورق کی خوب صورتی کو سراہتے ...
کیکٹس/ تحریر:آرسی رؤف

کیکٹس/ تحریر:آرسی رؤف

افسانے
تحریر:آرسی رؤف اسے رہ رہ کر دادی کی دعا یاد آرہی تھی "خدا تیرا نصیب شہزادوں جیسا کرے"شہزادوں جیسی آن بان سے تو وہ ویسے بھی رہ رہا تھا کہ ابا مڈل ایسٹ میں عرصے سے ملازمت کر رہے تھے اور کافی کچھ چھوڑ کر مرے تھے۔اور پھرنیلم کو پاکر آج تو واقعی وہ خود کو دنیا کا خوش نصیب ترین انسان سمجھ رہا تھا۔کل کا دن خوب تر تھا جب وہ اس کے عقد میں آئی تھی۔صبح  دم اس کے چہرے پر نظر پڑی تو وہ جان ڈن کی "دا سن رائزنگ"کی طرح مصرع در مصرع اس کے دل کے افق پر طلوع ہورہی تھی۔ اس نے اپنے دل کے تمام جذبات،جو اس نے اپنی شریکہء حیات کے لئے بچا کر رکھے تھے تمام تر پاکیزگی اور خلوص کے ساتھ اس کو دان کر نے اور اسے اپنے دل کی مسند پر بٹھا کر ہر تلخی  گرمی  خود پہ سہہ کر اسے زمانے کے تند و  کا ترش سے بچانے کا دل ہی دل میں خود سے عہد کر لیا۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حنائی ہاتھوں کو اپنے کلچ پر بڑی نزاکت سے ٹکائے ...
ہم خوابوں کے مسافر ہیں| آرسی رؤف

ہم خوابوں کے مسافر ہیں| آرسی رؤف

شاعری
آرسی رؤف ہم خوابوں کے مسافر ہیں ہر روز نیا خواب بنتے اس کی تعبیر میں سرگرداں یہ بھول جاتے ہیں کاتب تقدیر نے جو لکھ دیا ہے وہی ملے گا پھول جس کے پودے کا تخم رب نے بویا ہے بس وہی کھلے گا لیکن خواہشیں تو ابلق بے لگام کی صورت سر پٹ دوڑتی من میں آ سمائیں اور تار عنکبوت بن کر دل کے وسط میں جال بچھائیں پھر جو من الجھا رہے بے لگام ہو کر اس میں تو خواہشوں، آرزوؤں کی یہ مکڑی اپنے تانے بانے میں پھنسا کر ماردیتی ہے ہاں مگر جب سیکھ جائیں ہم ان کو درست سمت دےدینا یہی تو پار لگاتی ہیں ریشمی خیالوں کی ڈور نرم لہجے کی بنت دھیرے دھیرے اس چنگل سے بچا کر راہ زیست کو ریشمی کرتی مخملیں بناتی ہے بے سکونی کے بادل چھٹا کر گردا گرد سکوں کے ہالے سجاتی ہے. ہمیں اک نئی دنیا میں جا بساتی ہے...
آر سی رؤف ۔شاعرہ ،لکھاری ، کالم نگار

آر سی رؤف ۔شاعرہ ،لکھاری ، کالم نگار

رائٹرز
آرسی رؤف کالم نگار اور شاعرہ ہیں -انھوں نے لکھنے کا آغاز 2021 میں قومی اور علاقائی پریس میں آرٹیکل لکھنے سے کیا۔مختلف اصناف میں  مشق سخن جاری ہے ۔انگریزی ناولٹ  ٹائیز اینڈ ناٹس بطور اینتھالوجی چھپ چکا ہے۔گیری ملر کی کتاب دا میریکل آف اسلام کا اردو ترجمہ زیر طباعت ہے۔سلسلہ وار ناول” کہاوتوں کی جادو نگری “ طالب نظر میں چھپ رہا ہے۔مختلف اشاعتی اور ادبی اداروں میں انعامات اور تعریفی اسناد جیت چکی ہیں
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact