افسانہ: تین دن محبت کے/ رابعہ حسن
تحریر: رابعہ حسنپت جھڑ کی ایک زرد سہ پہر جب چنار کے سرخ پتے ہوا کی خنکی سے ٹھٹھرتے زمیں بوس ہو رہے تھے ان کی پہلی ملاقات ہوئی تھی بلکہ یوں کہاں جائے شناسائی ہوئی تھی۔۔۔بختاور اس شام جب گھر لوٹ رہی تھی تو تنہا نہیں تھی۔۔۔ایک احساس تھا جو چپکے چپکے اس کے ساتھ ہو لیا تھا۔ کتنا لطیف سا احساس تھا کہ جس نے اماں کی ڈانٹ ڈپٹ کو بھی میٹھا کر دیا تھا۔“ ارے آج اس لڑکی کو کیا ہو گیا ہے؟۔۔یہ وہی ہے یا کوٸی اور؟“ اماں نے بے یقینی سے اسے دیکھا۔ بے یقینی سے تو اس نے خود کو آئینے میں بھی دیکھا۔ کھلی کھلی رنگت۔۔۔صبح بھی تو اس نے آئینہ دیکھا تھا مگر تب تو یہ نکھار نہیں تھا۔۔۔پر صبح میں یہ احساس بھی تو نہیں تھا نا۔۔۔۔وہ زیر لب مسکرائی ۔اس شام ہر کام دھنک رنگ تھا۔۔۔کھانا بنانے سے لے کر برتنوں کی دھلاٸی تک۔۔۔۔کوٸز کی تیاری سے لے کر اسائمنٹ کی تکمیل تک۔۔کچھ بھی بوجھل نہیں تھا۔۔۔کچھ بھی بوجھ نہیں تھا...