Friday, May 17
Shadow

Tag: ارشد ابرار ارش

قانتہ رابعہ کی “دل پیار کی بستی”۔ تاثرات: ارشد ابرار ارش

قانتہ رابعہ کی “دل پیار کی بستی”۔ تاثرات: ارشد ابرار ارش

تبصرے
تاثرات: ارشد ابرار ارش لفظ ہر کسی پر مہربان نہیں ہوتے ۔ کہانیاں ہر ایک پر تھان کی طرح نہیں کھلتیں ۔خیال کی مچھلیاں مشاہدے کے جال سے آر پار ہو جاتی ہیں اگر قلم کار زمانہ شناس نہ ہو ، ماہر نباض نہ ہو تو۔اور قانتہ رابعہ جی کی زمانہ شناسی کا علم مجھے اُن کی کتاب “ دل پیار کی بستی “ سے ہوا ۔یہ چھوٹی سی کتاب ، کہانیوں سے بھری پڑی ہے اور اُن  تمام کہانیوں کا محور و مرکز ہمارا معاشرتی و سماجی نظام ہے ۔اپنی کتاب میں انہوں نے معاشرت ، خاندانی نظام ، عائلی زندگی اور رشتوں کے پُرپیچ تضادات،  انفرادی اور عمومی رویوں میں رچ بس چکی کجی فہمی ، عدم برداشت ،خود سے کمتر کی تحقیر  و تذلیل ، ماحولیاتی آلودگی  اور انسانی اخلاقی ابتری جیسے بیشتر موضوعات کو قلمبند کیا ہےیہ تمام کہانیاں ہر طبقہ فکر کیلیے اپنے اندر اخلاقی اور تربیتی سبق سموۓ ہوۓ ہیں ۔قانتہ جی بیان کی ماہر ہیں ، شاٸستگی ان کی...
ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”، مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری

ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”، مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری

تبصرے
مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری ارشد ابرار ارش کی ریزگاری افسانہ نگاری کا ایک شاندار مجموعہ ہے جس کی اشاعت کا سہرا پریس فار پیس پبلی کیشنزکے سر ہے۔اس کی اشاعت پریس فار پیس کی عمدہ ترین اشاعتوں میں سے ایک ہے۔مجھے اس لحاظ سے اس کی اشاعت پر زیادہ خوشی ہے کہ ایک نوجوان لکھاری نے بڑے نستعلیق انداز میں اپنی مہارت کا بین ثبوت فراہم کرتے ہوئے اس عہد کے بڑے افسانہ نگاروں میں جگہ پانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔۔ریزگاری کا جب سرورق انتخاب کی غرض سے سوشل میڈیاپر پیش کیا گیا تو میرے سمیت اکثریت نے اسی سرورق کو بہترین قرار دیا تھا لیکن تب مجھے ہرگز اندازہ نہ تھا کہ یہ سرورق دراصل ایک شاندار افسانوں کے خوبصورت مجموعہ پر مشتمل ہوگا اور جسے عہد حاضر ہی میں نہیں مستقبل میں بھی بھرپور پذیرائی ہر مکتب پر ہر طبقے سے ملے گی۔ارشد نے پانچ سالہ عرق ریزی کو اس ریزگاری میں سمویا ہے جس میں اس کی محنت ،جستحو جدوجہد، لگن اور ...
ارشد ابرار ارش کی ریز گاری

ارشد ابرار ارش کی ریز گاری

تبصرے
تحریر:مجیداحمد جائی        ریز گاری لمحوں کی ہو یا دکھوں کی ،نوٹوں کی ہو یا سانسوں کی ،جسمانی اعضا کی ہو یا لفظوں کی بڑی اہمیت رکھتی ہے ۔جب ہر طرف سے مایوسی کی بادل چھانے لگیں تو اُمید کی ریزگاری کام آتی ہے ،لفظوں کی ریزگاری سے دوسروں کے دل جیت لیے جاتے ہیں ۔دکھی انسان کے لبوں پر مسکرایٹوں کی ریزگاری سے زندگی کی رمق نمودار ہو سکتی ہے ۔بہت سے ایسے واقعات ہیں جو دل ودماغ کی سکرین پر ٹمٹماتے ہیں لیکن مجھے ارشد ابرارارش کی ریزگاری کی بات کرنی ہے ۔        ارشد ابرار ارش کی ”ریز گاری “مجھ تک کیسے پہنچی یہ الگ داستان ہے ۔ارش کو میں نہیں جانتا لیکن اس کے قلم کو جانتا ہوں ۔ماہنامہ سچی کہانیاں کے پلیٹ فارم سے اس کے شائع ہونے والی تحریروں سے ،ان کے قلم سے آشنائی رہی ہے ۔پھر ”ریز گاری “کی خبریں سماعتوں سے ٹکرانے لگیں اور جاتے سال کے آخری مہینے یعنی دسمبر کی ٹھٹ...
ریز گاری کا دوسرا پڑاؤ، تحریر: ارشدابرار ارش

ریز گاری کا دوسرا پڑاؤ، تحریر: ارشدابرار ارش

آرٹیکل
تحریر: ارشد ابرار ارشلکھتے ہوۓ کوئی قلم کار اپنی کہانی کا مقدر نہیں جانتا بالکل جیسے آپ اور میں اپنے آئندہ کل بلکہ اگلے پل سے بھی بے خبر ہیں ۔کوئی کہانی کار نہیں جانتا کہ قاری اُس کے کرداروں کو پلکوں پر بٹھاۓ گا یا راندہ درگاہ ٹھہراۓ گا ۔پا کر بھی بے توجہی کی موت مر جاۓ گی یا پھر اُس کم گو شخص کی مانند زندہ رہے گی جسے بھری محفل میں بھی شمار نہیں کیا جاتا ۔ دورانِ اشاعت میرا خیال تھا کہ “ریزگاری” اپنا کتابی قالب پا کر بھی بے توجہی کی موت مر جاۓ گی یا پھر اُس کم گو شخص کی مانند زندہ رہے گی جسے بھری محفل میں بھی شمار نہیں کیا جاتا ۔ فلم یا ڈرامے کے اُن اضافی کردارں کی طرح جو مرکزی اداکاروں کی کہانی مکمل کرنے کیلیے دو چار لمحوں کیلیے سکرین پر نمودار ہو کر ہمیشہ کیلیے پسِ پردہ چلے جاتے ہیں ، میری” ریزگاری” بھی چار چھ لوگوں کی توجہ سمیٹے گی ،  ہر نوآموز قلمکار کی طرح دعاٶں ، نیک تمناٶں اور م...
ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”/تحریر: کومل شہزادی

ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”/تحریر: کومل شہزادی

آرٹیکل
کومل شہزادیریزگاری کے مترادف الفاظ دھات کا سکہ یا پیسہ وغیرہ کے ہیں۔لکھاری بعض اوقات اپنی زندگی کا احوال اپنی لکھت میں قلمبند کردیتے ہیں وہ چاہے فکشن کی صورت میں ہو یا سخن کی صورت میں ہو۔زیر نظر تصنیف"ریزگاری" ارشد ابرار کا افسانوی مجموعہ ہے جو ٢٠٢٣ء میں پریس فار پیس پبلی کیشنز سے شائع ہوا۔جو٢٢۴ صفحات پر مشتمل ہے۔اس میں ٢٢ افسانے شامل ہیں۔ہر کہانی اپنے اندر ایک الگ ہی قصہ رکھتی ہے۔اول افسانہ "قتلِ آب" ہے جیسا کہ عنوان سے ہی ظاہر ہوتا ہے کہ کہانی کا موضوع کیا ہوگا تو کہانی کا موضوع پانی کی قلت ،بے حسی جو کہ ایک بوڑھے کے ذریعے پانی کی قلت سے ہونے والی تباہی اور مستقبل میں اس سے ہونے والی اموات کی جانب اشارہ کیا گیا ہے۔کہانی کار نے بہت عمدہ انداز میں اس المیہ کی جانب توجہ دلائی ہے اور اس کہانی میں ایک مثبت اور فکر انگیز پیغام  بھی دیا ہے۔اقتباس ملاحظہ کیجیے:"پانی کے ذخیرے بناو۔اپنے لیے،...
میری “ریزگاری” آپ کی منتظر ہے / تحریر  : ارشد ابرار ارش

میری “ریزگاری” آپ کی منتظر ہے / تحریر  : ارشد ابرار ارش

آرٹیکل
تحریر  : ارشد ابرار ارش عظیم مارکیز فرماتے ہیں   " ایک ادیب ، غرقاب شدہ جہاز کے ملاح کی طرح ، سمندر کے بیچوں بیچ بالکل تنہا ہوتا ہے ، اس پیشے کی تنہائی کسی بھی دوسرے پیشے کی تنہائی سے بڑھ کر ہے کہ جب آپ لکھ رہے ہوں تو کوئی بھی شخص آپ کی مدد نہیں کرسکتا " یقین کیجیے یہی آخری سچ ہے دوستو ۔ کسی بھی قلمکار کیلیے اپنی ذات کی پرتیں آشکار کرنے سے بڑھ کر کارِ دشوار شاید کوٸی نہ ہو ۔ میں کون ہوں اور کیا ہوں میں ۔۔۔؟ اس سے قطعِ نظر اپنی   ” ریزگاری “ کی صورت اب آپ کے ہاتھوں میں موجود ہوں ۔ یہ ریزگاری ہے ۔ میرے پانچ سالوں کے رتجگے،  میری کچی پکی نیندیں اور میرے خواب ہیں۔  وہ خواب جو اِن جاگتی آنکھوں نے دیکھے تھے اب اوراق کا پیرہن اوڑھ کر تعبیر پا چکے ہیں ۔  اوراق کے وہ سفید پیرہن کہ جن پر کالے سیاہ حروف سے کشیدہ کاری کرتے ہوۓ میں نے اپنی انگلیو...
افسانوی مجموعہ: ریز گاری/ مبصرہ۔ خالدہ پروین

افسانوی مجموعہ: ریز گاری/ مبصرہ۔ خالدہ پروین

تبصرے
مصنف۔۔۔۔۔۔۔ ارشد ابرار ارشمبصرہ۔۔۔۔۔ خالدہ پرویناس رنگارنگ دنیا میں زندگی اور کہانیوں کی حقیقت سے انکار ممکن نہیں۔ محبت ، جدائی ،  طبقاتی تفریق، معاشرتی استحصال، نفسیاتی گرہیں، زبان بندی، روح اور جسم کے بندھن کو برقرار رکھنے کی اذیت، اخلاقی قدروں کا زوال، نام نہاد جدیدیت، کرداری منافقت اور وقت کی بےنیازانہ رفتار ایسے آفاقی موضوعات ہیں جو زمان و مکان کی قید سے ماورا ہیں۔ہر ذی شعور انسان ان مسائل کو دیکھتا اور حسبِ استعداد اثر قبول کرتا ہے لیکن ایک عام انسان        " گزر گیا میں ٹھہر گیا وہ "کے مصداق  انہیں دیکھتا ہے اور گزر جاتا ہے جبکہ ایک تخلیق کار کے لیے اس وقت تک گزرنا ممکن نہیں ہو پاتا جب تک وہ اسے جذب کرتے ہوئے تخلیقی شاہکار کی صورت میں نہ ڈھال لے۔یہ عام کہانیاں ہمارے ارد گرد ازل سے موجود ہیں جنھیں ایک تخلیق کار اپنی سوچ اور  صلاحیت کے مطابق  ا...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact