Sunday, May 19
Shadow

تبصرے

ممتاز غزنی ہوریں نی آں ادبی خدمات: لِخُت: نقی اشرف

ممتاز غزنی ہوریں نی آں ادبی خدمات: لِخُت: نقی اشرف

تبصرے
لِخُت: نقی اشرف میں فیس بُک اُپر لوکیں بہت چھانی پھٹکی تے ایڈ کرنا ہُونیس۔ اُس نی وجہ ہیک ایہہ دی کہ  کُوتے کوئی ایسا انتہا پسند شخص یا خاتون نہ ایڈ ہوئی  گچھے جس وچ دُوئے کی اختلافِ رائے نا حق دِتے نی ہمت و جرات نہ ویہہ تے او گالم گلوچ اور بدتمیزیار اُتری اَچھیہہ اُٹھی۔   چروکنی گل دی ہیک  مولوی ٹائپ جے ممتاز غزنی نامی بندے نی فرینڈ ریکوسٹ آئی۔میں پروفائل پڑھی دیکھی ایڈ کری شوڑے۔ بَلہی بَلہی پتہ لغا او کوئی روائیتی مولوی نئیں،  بِچا جور دے۔ فیس بُکار میں اُنھیں نیاں پہاڑی تحریراں نظری آئیاں۔فیر بُجیا اُنھیں نی کوئی کتاو آئی، فیر ہور کتاو، فیر ہور کتاو۔ تُسیں کہائی، جس لیتری وی آخنے،اُس نا تے پتہ ہوسی نا ،بہوں سارے لوک مِلی تے ٹہولیں باجیں کنے کہاء کَپنے ہونے سے۔ اس توں علاوہ ہیک ہور کہائی ہونی۔ تویئیر جیہڑی کالخ لغی نی ہونی تے جدوں توا تتہ ہونا تے اُس اَگ ل...
کتاب؛”ننھا سلطان تبصرہ نگار :انگبین عروج

کتاب؛”ننھا سلطان تبصرہ نگار :انگبین عروج

تبصرے
کتاب؛"ننھا سلطان تبصرہ نگار :انگبین عروج تبصرہ نگار :انگبین عروجمحترمہ شمیم عارف صاحبہ سے کون واقف نہیں۔آپ اسلام آباد میں رہائش پذیر ہیں۔نثر اور نظم دونوں اصناف پر طبع آزمائی کرتی ہیں۔ادبی حلقوں میں شمیم عارف صاحبہ کی وجہ شہرت ان کا سفرنامہ حج "عشق کی نگری" بنا،جسے آپ نے ۲۰۱۷ میں حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد قلم بند کیا۔اس کے علاوہ ۲۰۱۹ میں آپ کی شاعری پر مشتمل مجموعہ "ابھی ہم راہ گُزر میں ہیں"،نے بھی ادبی حلقوں میں پذیرائی حاصل کی۔زیرِ مطالعہ کتاب "ننھا سلطان" ترک ماں بیٹے کی زندگی پر مشتمل کہانی پر ایک ناولٹ ہے۔مصنفہ محترمہ شمیم عارف صاحبہ کے مطابق یہ ایک سچی داستان ہے۔اس کتاب کے خوبصورت سرورق پر ایک معصوم سے کمسِن بچے کی تصویر دیکھ کر مجھے پہلے پہل محسوس ہوا کہ یہ کہانی بچوں کے لیے لکھی گئی ہے لیکن اس کتاب کو بچوں اور بڑوں میں یکساں مقبول ہوتے دیکھا تو اس کتاب کو پڑھنے کا مصمم ارادہ...
بِسواس: اِس ڈَکے نی گَل ایہہ ہور دی                          لِخُت: نقی اشرف

بِسواس: اِس ڈَکے نی گَل ایہہ ہور دی                          لِخُت: نقی اشرف

تبصرے
لِخُت: نقی اشرفدُنیارا بہوں ساریاں زباناں تے بولیاں مکیر دیاں۔ اِنھیں زبانیں تے بولییں نے اس طرح دندیر پُجے نی وجہ  نہ لِخن ہونا دا۔ انھیں وچا ہیک ساڑی مآ بولی پہاڑی وی دی۔ پہاڑی بولنونی تے بہوں بڑے علاقے تے بہوں بڑیا آبادیاچ دی فہ لخے نے حوالے کنے ساڑے پاسے  اس زبانچ بہوں کہٹ کم واہا۔ سیانے آخنے جس زبانچ ادب تخلیق ویہہ او کدے نی مُکنی۔ ساڑے پاسے اس بارے کُنی کہٹ ایہہ سوچیا۔ جدوں میں یو چِنتا تے بسواس کِیتے والے نے باریچ سوچنیس تے ہیک ناں  میں بہوں مٹا مٹا لخا نا دُورا نظری اینا، او ناں دا ڈاکٹر محمد صغیر خان۔ سارے تھی پہلے اُنھیں پہاڑی آخان کتابی صورت وچ کہٹھے کِیتے فیر ساڑیا پونچھی پہاڑی وچ افسانیاں نی پہلی کتاو ‘‘کٹھی بَٹی‘‘ لِخنیں، ‘فیر ‘‘سَت برگے نا پُھل‘‘، فیر شاعری، سفرنامہ لِخنیں تے ہبن بُجیا پہاڑی خاکیں نی کتاو وِی آچھے والی۔ میں آخنیس بیئک بیئک  نا کی لِخی گئ...
 ریاض نامہ تاثرات۔۔۔۔ خالدہ پروین

 ریاض نامہ تاثرات۔۔۔۔ خالدہ پروین

تبصرے
۔۔ خالدہ پروینبہتر سے بہترین کی چاہ انسان کو متحرک رکھتے ہوئے نئی دنیاؤں کی تلاش اور وہاں آبادکاری پر اکساتی ہے۔ترقی کی خواہش اور کامیابی و کامرانی کے حصول کے اسی جذبے نے انسان کو مادرِ وطن سے دور کرتے ہوئے دیارِ غیر کی جانب گامزن کیا۔ دنیا میں مختلف طبائع کے مالک انسان مختلف رویوں اور کردار کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ بعض ترقی کی چکاچوند میں گم ہو کر اصل اور ہدف دونوں سے دور ہوتے چلے جاتے ہیں جبکہ روشن دل کی مالک شخصیات اصل اور ہدف دونوں کو یاد رکھتے ہوئے ایسی راہ کا انتخاب کرتی ہیں جو ان کے لیے عزت و کامیابی اور دوسروں کے لیے مشعلِ راہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ ایسی ہی ایک شخصیت شیخ ریاض صاحب ہیں جنھیں ترقی، کامیابی اور عروج کی خواہش جرمنی لے گئی۔شیخ ریاض صاحب کی تخلیق "ریاض نامہ" صرف ایک کتاب ہی نہیں بلکہ ایک گائیڈ بک ہے ان نوجوانوں کے لیے جن کے نزدیک وطن میں زندگی ناکام اور مشکل جبکہ یورپی ممالک می...
بشری تسنیم کی کتاب “پیغام صبح” پر قانتہ رابعہ کا  تبصرہ

بشری تسنیم کی کتاب “پیغام صبح” پر قانتہ رابعہ کا  تبصرہ

تبصرے
تبصرہ نگار: قانتہ رابعہبشری تسنیم کا نام ہر اہل فکر کے لیے جانا پہچانا ہے۔ اپنی تحریر میں خواہ وہ افسانے ہوں یا کالم، گوشہءتسنیم ہو یا پیغام صبح، ایک واضح سوچ رکھتی ہیں۔ ان کی ہر تحریر کا مقصد رجوع الی اللہ اور معرفت الہی ہوتا ہے۔ زیر نظر کتاب جو ان کے واٹس ایپ کالمز کا مجموعہ ہے جو "پیغام صبح سیریز" کے نام سے واٹس ایپ کے بہت سے گروپس میں شیئر کی جاتی رہی ہے۔۔۔ روزانہ صبح سویرے اپنے رب سے تعلق کی نوعیت اور یاددہانی کی یہ اتنی موثر سیریز تھی کہ شیئر ہونے میں قارئین کے لئے لمحاتی تاخیر بھی گوارہ نہ تھی۔ان کالمز کے تمام موضوعات حساس دل سے لکھے وہ نکات ہیں کہ اگر ایک پر بھی عمل ہو تو زندگی جنت نہ سہی جنت کا راستہ ضرور بن جائے۔۔۔ ان کی تحریر میں اتنی  ادبی چاشنی ہے کہ کئی کئی منٹ ذہن ایک ہی فقرہ میں مشغول رہتا ہے۔۔۔ بار بار پڑھ کر بھی سرور کم نہیں ہوتا، جہاں ادبیت اور مقصد اکٹھے ہو جائیں وہاں ...
ناول : فرہاد کی واپسی ۔تاثرات: تابندہ شاہد

ناول : فرہاد کی واپسی ۔تاثرات: تابندہ شاہد

تبصرے
تابندہ شاہدنوجوان لکھاری دانش تسلیم کا ناول " فرہاد کی واپسی" میرے ہاتھوں میں ہے ۔ اسے پریس فار پیس پبلیکیشنز نے شائع کیا ہے۔ سرورق بہت عمدہ ، بہترین کاغذ پر بہت نفیس طباعت اور تقریباً ہر باب کے اختتام پر ، صفحے کی خالی جگہ پر ایک تصویری خاکے نے ناول کو چار چاند لگا دیے ہیں ۔ جب ظاہر خوبصورت ہو تو باطن میں اترنے کا دل چاہتا ہے ۔ مطالعہ کے آغاز میں لگا کہ یہ کوئی بچوں کے لیے بادشاہ وغیرہ کی کہانی ہے۔ لیکن پھر خیال آیا " الف لیلہ" بھی بڑوں کے لیے لکھی گئی تھی اور اس کا بچوں کے لیے کیا گیا ایک ترجمہ ، ہم اپنے بچپن میں بہت شوق سے پڑھتے تھے ۔ غالباً اس سیریز کا نام " ہزار داستان" تھا۔بہرحال ، ان سوچوں کو جھٹکتے ہوئے مطالعہ جاری رکھا۔ ناول کا آغاز بہت جاندار اور بھرپور تھا ۔ پہلے باب نے ہی پوری توجہ ناول کی طرف مرکوز کروا دی اور میں نے پوری دلجمعی اور دلچسپی کے ساتھ ، دو نشستوں میں ناول کا مطال...
نیکی کے پھول/ تاثرات: ؛ شمائلہ شکیل

نیکی کے پھول/ تاثرات: ؛ شمائلہ شکیل

تبصرے
نام کتاب             نیکی کا پھولمصنفہ               حفصہ محمد فیصلاشاعت اول        دسمبر 2023صفحات             104قیمت                500 روپے"معلمہ محترمہ حفصہ فیصل صاحبہ" کے تعارف کے کئی حوالے ہیں۔ صحافت کی دنیا میں ایک بہترین لکھاری ہونے کی حیثیت سے معروف ہیں۔ جس صنف تحریر پر قلم اٹھاتی ہیں اس کا حق ادا کر دیتی ہیں۔ اگر آرٹیکل کی بات کی جائے تو منتخب موضوع کے ہر پہلو کو اجاگر کرنے کا فن خوب جانتی ہیں۔ بچوں کے لیے لکھنے پر آئیں تو صدارتی ایوارڈ یافتہ مصنفہ ہونے کا اعزاز حاصل کر لیتی ہیں۔ افسانے میں ایسی جان ڈالتی ہیں کہ قاری کہانی کا حصہ بن جاتا ہے۔ سفر نامے میں، پڑھنے والے ان کے سنگ پہاڑوں، وادیوں اور دریاؤں کی سیر کر کے مبہوت ہو جاتے ہیں۔ معلمہ محترمہ آن لائن تدریس کے شعبے سے وابستہ ہو کر بھی خاصی پہچان بنا چکی ہیں۔ لہذا اردو اور قرآن پاک پڑھانے کے ساتھ ساتھ صحافت کورس اور کانٹینٹ را...
ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”، مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری

ارشد ابرار ارش کی “ریزگاری”، مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری

تبصرے
مبصر۔۔انعام الحسن کاشمیری ارشد ابرار ارش کی ریزگاری افسانہ نگاری کا ایک شاندار مجموعہ ہے جس کی اشاعت کا سہرا پریس فار پیس پبلی کیشنزکے سر ہے۔اس کی اشاعت پریس فار پیس کی عمدہ ترین اشاعتوں میں سے ایک ہے۔مجھے اس لحاظ سے اس کی اشاعت پر زیادہ خوشی ہے کہ ایک نوجوان لکھاری نے بڑے نستعلیق انداز میں اپنی مہارت کا بین ثبوت فراہم کرتے ہوئے اس عہد کے بڑے افسانہ نگاروں میں جگہ پانے کی کامیاب کوشش کی ہے۔۔ریزگاری کا جب سرورق انتخاب کی غرض سے سوشل میڈیاپر پیش کیا گیا تو میرے سمیت اکثریت نے اسی سرورق کو بہترین قرار دیا تھا لیکن تب مجھے ہرگز اندازہ نہ تھا کہ یہ سرورق دراصل ایک شاندار افسانوں کے خوبصورت مجموعہ پر مشتمل ہوگا اور جسے عہد حاضر ہی میں نہیں مستقبل میں بھی بھرپور پذیرائی ہر مکتب پر ہر طبقے سے ملے گی۔ارشد نے پانچ سالہ عرق ریزی کو اس ریزگاری میں سمویا ہے جس میں اس کی محنت ،جستحو جدوجہد، لگن اور ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact