Sunday, April 28
Shadow

اردو

سلطان مظفر خان کا مظفرآباد

سلطان مظفر خان کا مظفرآباد

آزادکشمیر, تصویر کہانی, سیر وسیاحت, فطرت, مظفرآباد
/کہانی کار:  رامل علی/ تصویر بشکریہ : کشمیر امیج  یہ مظفرآباد کا ایک منظر ہے۔ لوگوں کے لیے قصبہ نما دکھنے والی یہ جگہ ہمارے لیے تو شہر ہے۔ سلطان مظفر خان نے اس شہر کی بنیاد رکھی تھی اورآباد کیا تھا۔ مظفر خان کے نام سے منسوب یہ شہر مظفر آباد کہلانے لگا۔ اپنی خوبصورتی میں بے مثال یہ شہر ایک شاہکار ہے۔ بیضوی شکل کا یہ شہر پہاڑوں کے درمیان واقع ہے۔ دو دریا ( نیلم اور جہلم) شہر کے وسط میں ملتے ہیں ۔ اس جگہ کا نام دومیل ہے۔ مختلف کواٹرز میں تقسیم یہ شہر آزاد کشمیر کا دار الخلافہ ہے۔ اس کے علاوہ دو خوبصورت وادیوں ، وادئ نیلم اور وادئ جہلم کے لیے بھی مظفر آباد سے ہی راستے جاتے ہیں۔ ...
دومیل کی بارہ دری

دومیل کی بارہ دری

تصویر کہانی
کہانی کار :  محمد امتیاز ظفر  مظفرآباد میں دو دریاؤں کے سنگم پر دومیل کے مقام پر ایک تاریخی بارہ دری موجود ہے۔ یہ بارہ دری  ریاست جموں وکشمیر کے دوسرے ڈوگرہ حکمران  رنبیر سنگھ نے 1885 میں تعمیر کروائی تھی ۔ تاریخ بتاتی ہے کہ تقسیم ہندوستان کے وقت جب کانگرنسی رہنما جواہر لال نہرو کشمیر آۓ ۔ تو چوتھے اور آخری ڈوگرہ حکمران ہری سنگھ نے انھیں تین دن تک یہاں قید رکھا تھا - بعض مؤرخیں کے مطابق نہرو کو اس بارہ دری میں نہیں رکھا گیا تھا۔ بلکہ گڑھی  دوپٹہ کے ڈاک بنگلہ میں قید رکھا  گیا تھا ۔ اور یہ بھی کہا جا تا ہے کہ نہرو کے شیخ عبداللہ سے تعلقات تھے۔ جن کی وجہ سے ہری سنگھ کا خیال تھا کہ نہرو کشمیر میں شیخ عبداللہ سے مل کر ہندوستان کے حق میں مہم چلا رہے ہیں۔ ...
آزادکشمیرمیں انتخابات کا سال

آزادکشمیرمیں انتخابات کا سال

آرٹیکل, آزادکشمیر
آزاد احمد چوہدری ‌آزاد کشمیر میں 2021  کا سال الیکشن کا سال ہے ۔ جس  میں مختلف سیاسی پارٹیاں زورِ بازو آزما ئیں گی۔ ابھی تو مسلم لیگ نون کی حکومت موجود ہے اور وہ ایک مرتبہ پھر سے  حکومت بنانے کی کوشش کرے گی جبکہ پیپلز پارٹی  ، مسلم کانفرنس اور تحریک انصاف بھی آزاد کشمیر میں حکومت بنانے کی کوشش کریں گی۔ تحریک انصاف آزاد کشمیر  تو تقریبا گزشتہ دو سال سے الیکشن کی مہم میں مصروف ہے ۔ مرکز میں تحریک انصاف کی حکومت ہونے کی وجہ سے تحریک انصاف آزاد کشمیر  حکومت بنانے کے لیے پر امید  ہے ۔ جبکہ گزشتہ الیکشن میں مسلم کانفرنس ، جوکہ تحریک انصاف کی اتحادی جماعت تھی، وہ بھی پر امید ہے۔ کہ اتحاد کی ساتھ دونوں جماعتیں حکومت بنا سکتی ہیں۔ دوسری جانب تحریک انصاف کی مرکزی حکومت مہنگائی  ، لوڈ شیڈنگ ، چینی،آٹا اور گیس بحران جیسے کئی مسائل میں جکڑی ہوئی ہے ۔...
فطرت اور انسان

فطرت اور انسان

آرٹیکل
محسن شفیق  فطرت کے مقاصد کی کرتا ہے نگہبانیبندہ صحرائی یا مرد کہستانی انسان شاید فطرت کی گود میں پناہ لینے والی آخری مخلوق ہے۔ خالق حقیقی نے اپنی اس مخلوق کو فطرت کے سپرد کرنے سے پہلے تمام ضروری احسانات سے مزین فرمایا تھا۔ پھر اسی کی رہنمائی کے لیے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار نمائندے بھی بھیجے۔ یوں خالق حقیقی نے اپنی طرف سے کوئی کسر سر نہ اٹھا رکھی کہ کل کلاں انسان دنیامیں فطرت کے تھپیڑوں کا سامنا کرنے میں خوار نہ ہو۔ انسان کو فطرت کے مقاصد اور اصول بتائے گئے، اسے اناج اگانے سے لے کر اناج کو خوراک، خوراک کو زود ہضم نوالے اور پھر اس نوالے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی توانائی، توانائی کے درست استعمال اور ہضم شدہ خوراک کے اخراج کی تمیز تک سکھائی۔ مگر انسان نے اس گود سے باہر چھلانگ لگاتے ہی آنکھیں بدل لیں۔ وہ فطرت کے مقاصد کی نگہبانی کی بجائے فطرت کو تسخیر کرتے ہوئے خود فطرت...
گڑھی کا ڈاک بنگلہ

گڑھی کا ڈاک بنگلہ

تصویر کہانی
کہانی کار : محسن شفیق  یہ مظفرآباد کے نزدیک گڑھی دوپٹہ کے ڈاک بنگلے کی 1920 کی تصویر ہے۔ کہا جاتا ہے کہ قائد اعظم محمد علی جناح رح جب جہلم ویلی روڈ سے سرینگر کشمیری گئے تھے تو انہوں نے اس عمارت میں بھی پڑاؤ ڈالا تھا۔ اس کے بعد دوسرا پڑاؤ چناری کے ریسٹ ہاؤس میں ڈالا تھا اور وہاں چنار کے درخت کے نیچے بچھی چٹائی پر کچھ دیر سستانے کے لیے بھی رونق افروز ہوئے تھے۔ چناری کا ریسٹ ہاؤس وہاں کے عوام نے صرف اس وجہ سے بہت سنبھال کر رکھا رہا ہے، کسی عاقبت نااندیش نے اسے نذر آتش کیا، مگر کچھ ہی عرصے میں دوبارہ بحال کر دیا گیا تھا، گڑھی دوپٹہ کے اس ڈاک بنگلے پر عظیم افسانہ نگار سعادت حسن منٹو نے 'گڑھی کا ڈاک بنگلہ' کے عنوان سے افسانہ بھی لکھا تھا۔ اس عمارت کا ایک تابناک ماضی اور مسلمہ تاریخ ہے۔۔ تاہم دو ہزار آٹھ کے زلزلے میں یہ عمارت تباہ ہوگئ -گڑھی دوپٹہ ایک اہم مرکز تھا اور اس میں بہت سی تار...
قدیم کشمیری سماوار

قدیم کشمیری سماوار

تصویر کہانی
کہانی کار : سید سبطین جعفری  تصویرمیں نظر آنے والی چا ئے یا قہوہ کی چینک  ہے ۔ جو 1930 میں راولپنڈی میں خرید گئی ۔ مگر  ابھی اپنی اصلی حالت میں  موجود ہے ۔ یہ چینک تانبے کی بنی ہے۔ اور  پیر سید محمد صدیق شاہ ندوی اور کشمیری مصنف سید بشیرحسین جعفری کے آبائی گھر سوہاوہ شریف باغ ، آزاد کشمیر میں موجود ہے۔ یہ ہمارے دادا پیر سید محمد ایوب شاہ صاحب نے خریدی اور استعمال کی ۔ اس کے ڈھکن پر پیرایوب شاہ کانام بھی کندہ ...
راولاکوٹ گردوارہ سکھ عہد کی یادگار

راولاکوٹ گردوارہ سکھ عہد کی یادگار

آثارِقدیمہ, آزادکشمیر, تصویر کہانی, کہانی
کہانی کار : حمید کامران آزاد کشمیر کے صحت افزا مقام راولاکوٹ کا گُردوار ہ ایک تاریخی عمارت ہے -چھپے نی دھار یا ساپے نی دھار گاؤں کیانتہائی بلندی پہ تعمیر کردہ یہ  عمارت ہزاروں آندھیوں طوفانوں اور زلزلوں کا مقابلہ کرتی صدیوں سے استقامت سے کھڑیاپنے مضبوطی کو منوانے میں حق بجانب ہے -اس کی تعمیر میں پتھر اور چونے کا مٹیریل استعمال ہوا ہے  اس کے پتھرخوبصورتی سے تراش کر بنائے گئے ہیں جو پرانے زمانے کے لوگو...
کتاب دوست: معراج جامی

کتاب دوست: معراج جامی

آرٹیکل, شخصیات, مظفرآباد
حبیب گوہر معراج جامی صاحب سے غائبانہ تعارف تو تھا لیکن ملاقات گزشتہ سال مظفر آباد میں ایک شادی میں ہوئی۔ دلہے فرہاد احمد فگار کے گھر پہنچا تو دیکھا کہ ہل چل مچی ہوئی ہے۔ پتا چلا کہ ہل چل کا باعث شادی نہیں بلکہ کراچی سے سید معراج جامی کی تشریف آوری ہے۔ ان کے اعزاز میں شعری نشست کا اہتمام کیا جا رہا ہے۔ احمد وقار میر اور شوکت اقبال مصور سخن فہموں اور عبدالمنان وانی، واحد اعجاز میر کی تلاش میں نکلے ہوئے ہیں۔ دلہے کے دوست حسن ظہیر راجہ شادی کے جھمیلوں کے سمیٹنے میں جت گئے ہیں۔ سید معراج جامی اور فرہاد احمد فِگار ڈاکٹر ماجد محمود اور ظہیرعمر جامی صاحب سے رودادِ سفر سن رہے ہیں۔ سب بہم ہوئے تو نشست برپا ہوئی۔ نشست کے بعد پرتکلف عشائیے کا اہتمام تھا۔ مجھے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ جامی صاحب ایک ایک شریک سے حال احوال کے ساتھ اس کی ضرورت کی کتابوں کی تفصیل بھی پوچھ رہے تھے۔ اگلے...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact