Saturday, May 11
Shadow

اردو

سوچ میں ڈوبے نین تمہارے

سوچ میں ڈوبے نین تمہارے

شاعری, غزل
write your article here فاروق اسیر غزل آنکھ دوارے خواب ستارے اچھے لگتے ہیں سوچ میں ڈوبے نین تمہارے اچھے لگتے ہیں پیار میں اک دوجے کی بپتا من میں کُھبتی ہے باہم ہوں جو سوچ کے دھارے اچھے لگتے ہیں من مندر میں میرے بھی اک دیوی رہتی ہے سوچ کے اُس کو منظر سارے اچھے لگتے ہیں تیرے سنگ جن رستوں پر ہم گھوما کرتے تھے ابھی تلک وہ رستے سارے اچھے لگتے ہیں تیری یادیں وابستہ فاروق اُ ن راہوں سے جب بھی جاؤں جھیل کنارے اچھے لگتے ہیں
حویلی آزاد کشمیر گم گشتہ جنت

حویلی آزاد کشمیر گم گشتہ جنت

آثارِقدیمہ, آرٹیکل, آزادکشمیر, سیر وسیاحت
شیراز طفیل کیانی حویلی ریاست پونچھ کی ایک زرخیز اور مردم خیز تحصیل تھی ۔ریاست پونچھ کا صدر مقام شہر پونچھ تحصیل حویلی کی حدو میں واقع تھا۔ جہاں راجگان پونچھ کی عالیشان رہائش گاہیں ،موتی محل ، میاں نظام الدین ، وزیر اعظم پونچھ کی حویلی ۔ مہتمم بندوبست پونچھ جو ایک انگریز تھا کا دفتر۔پیر حسام الدین گیلانی کا حسام منزل، جعفری بلڈنگ وغیرہ تاریخی اور قابل دید جگہیں تھیں۔ 1947میں پونچھ شہر ہندوستان کے قبضہ میں چلا گیا تا ہم حد متارکہ کے اس پر موجودہ ضلع حویلی میں دیگوار تیڑواں سے لے کر خواجہ بانڈی اور ہلاں سے لے کر محمود گلی تک بہت سارے تاریخی سیاحتی اور زمانہ قدیم میں آباد رہنے ولا مقامات ایسے ہیں جو اپنے اندر سیاحوں اور دیگر اہل ذوق کی دلچسپی کا سامان لیئے ہوئے ہیں ۔ذیل میں چند اہم مقامات کا تذکرہ کرنا چاہوں گا۔ سرائے علی آباد جو بین الاقوامی شہرت کے حامل درہ حاجی پیر کے دامن میں وا...
یہ بھیک نہیں آزادی ہے

یہ بھیک نہیں آزادی ہے

شاعری, غزل
حبیب کیفوی یہ بھیک نہیں آزادی ہے، ملتی ہے بھلا مانگے سے کبھیدل جوش میں لا فریاد نہ کر، تاثیر دکھا تقریر نہ کر طوفاں سے الجھ، شعلوں سے لپٹمقصد کی طلب میں موت سے لڑ حالات کو اپنے ڈھب پر لا ، شمشیر اٹھا تاخیر نہ کرطاقت کی صداقت کے آگے باتوں کی حقیقت کیا ہو گی فطرت کے اصول زریں کی تضحیک نہ کر تحقیر نہ کرمغرب کے سیاستدانوں سے امید نہ رکھ آزادی کییا طاقت سے کشمیر چھڑا یا آرزوۓ کشمیر نہ کرحبیب کیفوی
غزل، محبوب احمد کاشمیری

غزل، محبوب احمد کاشمیری

شاعری, غزل
 ڈاکٹر محبوب احمد کاشمیری باہر کتنی سرد ہوا  ہے  ، کھڑکی  کھول  کے  دیکھآوازوں پر برف جمی ہے، بےشک بول کے دیکھجیون  کے برتن  میں کم  ہو سکتی  ہے  کڑواہٹاس  میں اپنے  لہجے کی  شیرینی  گھول  کے  دیکھاندھی  دنیا  کے  کہنے  پر  یوں  بےوزن  نہ  ہواپنی نظروں میں  بھی خود  کو  پورا  تول  کے  دیکھگہری فکر میں ڈوبی ہوئیں بوڑھی آنکھوں کو  پڑھپھیلے ہوئے ہاتھوں کو تھام ،  آنسو کشکول کے دیکھپتھر کے بھی سینے بھی دل ہوتا ہے ، اچھے دوستمیرا حال بھی پوچھ مرے بھی درد پھرول کے دیکھہاتھ میں ہے محبوب کا ہاتھ  تو  کیا گرنے کا خوفتھوڑی  دور تو چل ، دوچار  قدم  تو ڈول کے دیکھ|| ڈاکٹر محبوب احمد کاشمیری || ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact