Friday, May 17
Shadow

اردو

جنگلی حیات خطرے سے دوچار

تصویر کہانی
تحریر۔حمادرضازمانہ قدیم سے ہی انسان اپنی غذائی ضرویات کو پورا کرنے کے لئیے جانوروں اور پرندوں کا شکار کرتا آیا ہے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے شکار کرنا پہلے انسان کی ضرورت ہوا کرتی تھی اور بعد میں اس نے شوق کی شکل اختیار کر لی اور بے دریغ جنگی حیات کا صفایا کرنا شروع کر دیا اب حالات اس نہج پر آ پہنچے ہیں کہ بہت سی جنگلی حیات پاکستان میں نا پید ہو چکی ہے  اور بہت سی نسل کشی کے آخری دہانے پر پہنچی ہوئی ہیں پاکستان جیسا ملک جہاں پر جنگلات پہلے ہی پانچ فیصد سے کم رہ گئیے ہیں یعنی جنگلی حیات کے مسکن کے لئیے انتہائ کم جگہہ بچی ہے وہیں پر رہی سہی کسر بے دریغ اور غیر قانونی شکار نے نکال دی ہے گزشتہ دس سالوں میں غیر قانونی شکار کی شرع ملکی بلند ترین سطح پر رہی ہے یعنی پاکستان بننے سے لے کر اب تک سب سے زیادہ جنگلی حیات کو نقصان گزشتہ دس سالوں میں ہی پہنچا ہے غیر ملکی اور جدید قسم کی ائیر گنز ...
پاکستان میں دیہاتی زندگی روایت اور سادگی کا حسین امتزاج/ دانیال حسن چغتائی

پاکستان میں دیہاتی زندگی روایت اور سادگی کا حسین امتزاج/ دانیال حسن چغتائی

تصویر کہانی
دانیال حسن چغتائی ہرے بھرے مناظر کے درمیان بسے ہوئے، دیہات سکون کا وہ منبع ہیں ، جو شہری زندگی کی رفتار سے الگ نظر آتے ہیں۔ یہاں، وقت کی رفتار تھمتی دکھائی دیتی ہے، فطرت اور ثقافتی ورثہ یہاں جوبن پر نظر آتا ہے۔ گاؤں میں دن کا آغاز اس وقت ہوتا ہے جب صبح کی پہلی کرنیں آسمان کو سونے اور نارنجی رنگوں سے مزین کر دیتی ہیں۔ مرد کھیتوں کی طرف جانے کے لیے اٹھتے ہیں، صبح کی ہوا کی خاموشی میں ان کے قدموں کی گونج ہوتی ہے۔ خواتین گھروں میں کھانا تیار کرتی ہیں، تازہ پکی ہوئی روٹی کی خوشبو گاؤں کی گلیوں میں بھر جاتی ہے۔ پاکستانی دیہاتوں میں برادری کے رشتے گہرے ہوتے ہیں۔ پڑوسی چائے کے لیے جمع ہوتے ہیں، خوشبودار چائے پر گھونٹ لیتے ہوئے کہانیاں اور قہقہے گونجتے ہیں۔ بزرگ حکمت اور رہنمائی کا منبع سمجھے جاتے ہیں ، ان کے الفاظ نسلوں کے لیے تجربے کا نچوڑ رکھتے ہیں۔ دیہاتی ایک آواز پر اکٹھے ہو جا...
سر جان ہیوبٹ مارشل     آرسی رؤف

سر جان ہیوبٹ مارشل     آرسی رؤف

تصویر کہانی
آرسی رؤف،اسلام آباد حسین ہے شہر تو عجلت میں کیوں گزر جائیں  جنونِ شوق     اسے   بھی   نہال  کر    جائیں   جنّاتی گیٹ سے داخل ہو کر  ہرے بھرے سرو قد درختوں سے مزین راہداری سے ہوتے ہوئے جوں ہی  آپ ٹیکسلا میوزم میں داخل ہوتے ہیں ،  دیوار پر آویزاں ایک پورٹریٹ  دکھائی دیتا ہے۔ ٹیکسلا شہر اور گندھارا تہذیب میں خاص دلچسپی کا مظاہرہ کرنے والا یہ شخص دراصل جان ہیوبٹ مارشل ہے۔یہی وہ  شخص ہے جس نے ہمیں قبل از مسیح کے ٹیکشا شیلا سے متعارف کروایا۔ٹیکشا شیلا یعنی تراشیدہ پتھروں کا شہر، کبھی شاہ ڈھیری بھی کہلاتا تھا۔انیسویں صدی کے اوائل یعنی سن انیس سو دو میں  چھبیس سالہ جان مارشل کو  لارڈ کرزن کے دور میں آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ میں بطور ڈائریکٹر جنرل تعینات کیا گیا۔انہوں نے گندھارا تہذیب میں خاص دلچسپی  کا ا...
۔ بدلاؤ مصنف۔۔۔ شاہد فاروق

۔ بدلاؤ مصنف۔۔۔ شاہد فاروق

تصویر کہانی
فیچر نگار : شاہد فاروقشہر۔۔۔ واہ کینٹوقت کتنی تیزی سے بدل جاتا ہے۔ یہ بدلاؤ بہت تیز سہی۔۔۔ لیکن ہر گزرا پل ہمیشہ یاد رہتا ہے۔ پھر غنیمت اس پر، اگر یہ وقت بچپن کا ہو تو کچھ بھی بھلائے نہیں بھولتا۔ پردہِ عکس پہ ایک فلم سی چلنے لگتی ہے۔ جب کبھی بیٹھے بیٹھائے گذشتہ سے پیوستہ، ماضی سے جُڑا کوئی واقعہ پیش آتا ہے۔ تو ہتھیلی کی پوروں سے آنکھیں رگڑنے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہتا۔وہ زمانہ ابھی اتنا بھی پرانا نہیں  ہوا لیکن ایسے لگتا ہے جیسے صدیاں گزر گئیں۔ جب اینٹوں کی گلیاں، بغیر پلستر کے اینٹوں کے گھر، بارش میں اور بارش کے بعد ایک مسحور کن، دل فریب منظر پیش کرتے تھے۔ جب بچے اپنی پرانی کاپیوں، کتابوں کی مت مار دیتے تھے۔ جب کاغذ کی کشتیاں ہچکولے کھا کھا کر دریا برد ہو رھی ہوتی تھیں۔ لڑکیاں کسی انجانے، الوہی خوش گوار خیال میں کھوئی ہوتیں اور مَس بھیگتے لڑکے، چوبارے کی کھڑکی کے کھلنے کی تاک میں ہوتے۔ م...
پاکستان میں پینے کے پانی کے مسائل(یاسر فاروق)

پاکستان میں پینے کے پانی کے مسائل(یاسر فاروق)

تصویر کہانی
عالمی ادارہ صحت کی  حالیہ رپورٹ میں یہ انکشاف ہو ا کہ پاکستان میں پینے کے پانی میں خطرناک اور زہریلے مادے آرسینک کی بہت زیادہ مقدار موجود ہے جس سے  شہریوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔۔ سنکھیا یا آرسینک قدرتی طور پر پائی جانے والی معدنیات میں شامل ہے۔جو بے ذائقہ ہوتا ہے اور گرم پانی میں حل ہو جاتا ہے اور جس کے مسلسل استعمال سے انسان کو سنگین بیماریاں لاحق ہو جاتی ہیں۔صحت کے عالمی اداروں کی جانب سے اتنے واضح الرٹ کے بعد بھی وفاقی وصوبائی سطح پر کوئی ہلچل دیکھنے میں نہیں آئی۔ صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ یہ واسا کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو آلودگی سے پاک پانی فراہم کرے۔ کچھ برس پہلے ملک کے مختلف بڑے شہروں میں مختلف مقامات پر کارپوریشن اور واسا نے شہریوں کو بلا قیمت پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے لیے کئی ایک فلٹر پلانٹ لگائے تھے جس سے شہری بڑے خوش تھے کہ انہیں بلا قیمت صاف ...
کتاب: سدا بہار چہرے تبصرہ: تسنیم جعفری

کتاب: سدا بہار چہرے تبصرہ: تسنیم جعفری

تبصرے
کتاب: سدا بہار چہرےمصنفہ: رباب عائشہتبصرہ: تسنیم جعفریناشر: پریس فار پیسسدا بہار چہرے۔۔۔بذات خود ایک خوبصورت نام ہے ، ایسے ہی ایک سدا بہار چہرے سے ہمیں 25 جون 2023 کو پریس فار پیس کے توسط سے اسلام آباد میں ملنے کا شرف حاصل ہوا تھا۔ بہت ہی معزز، پیاری،  ملنسار اور با کمال صلاحیتوں کی مالک رباب عائشہ صاحبہ میری ایک کتاب کی تقریب پذیرائی میں ہمارے ہاں تشریف لائی تھیں۔ پریس فار پیس کے ڈائریکٹر ظفر اقبال صاحب نے ان کا تعارف کروایا تھا اور بتایا تھا کہ وہ بھی اس تقریب میں تشریف لا رہی ہیں ، بہت سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں ۔ میں نے کہا وہ اتنی دور سے تشریف لائیں گی انہیں کوئی پریشانی نہ ہو ، لیکن جب ملیں تو پتہ چلا کہ وہ تو ہم سے بھی ذیادہ ایکٹو اور ہشاش بشاش ہیں ماشاللہ۔ رباب عائشہ صاحبہ اپنی دیرینہ دوست اور معروف مصنفہ اور ماہر تعلیم تنویر لطیف صاحبہ کے ساتھ تشریف لائیں تھیں ،جن کے آنے ...
ناولٹ: ننھا سلطان تاثرات:آرسی رؤف

ناولٹ: ننھا سلطان تاثرات:آرسی رؤف

تبصرے
مصنفہ: شمیم عارف  تاثرات:آرسی رؤف،اسلام آباد  ناشر: پریس فار پیس پبلیکیشنز  گزشتہ کچھ دنوں سے ایک ادھار باقی تھا۔باوجود بسیار کوشش کے اسے چکانا ممکن نہیں ہو پا رہا تھا۔آج سوچا اس فرض بلکہ قرض کہا جائے تو زیادہ مناسب ہو گا ، کی  ادائیگی کو عملی جامہ پہنایا جائے۔ چلئے تمہید باندھتے ہیں۔میرا سلطان ڈرامہ تو دیکھا ہو گا آپ نے؟ کیا کہا: نہیں دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اچھا ہی کیا۔  آپ ایسا کیجئے میرا سلطان کی بجائے ننھا سلطان پڑھئے۔۔۔۔۔۔۔ کیا ہے اس میں ؟ آئیے میرے ساتھ میں بتاتی ہوں  "ننھا سلطان"  ایک پختہ اور رواں تحریر ہے شمیم عارف صاحبہ کی۔یوں تو یہ ایک ناولٹ ہے البتہ مشرق و مغرب کے مسلمان خاندانوں کے مابین محبت کی لڑی میں پروئے دو انسانوں بلکہ دو خاندانوں کے مابین تعلق کی کہانی ہے۔اسے آپ ایک ہی نشست میں ختم کئے بناء نہیں رہ سکتے۔ &n...
پروفیسر فوزیہ سلطان  کا افسانوی مجموعہ”حقیقت اور افسانہ”، مبصرہ: پروفیسر خالدہ پروین

پروفیسر فوزیہ سلطان  کا افسانوی مجموعہ”حقیقت اور افسانہ”، مبصرہ: پروفیسر خالدہ پروین

تبصرے
مبصرہ: پروفیسر خالدہ پروینانتہائی قابلِ احترام ساتھی پروفیسر فوزیہ سلطانہ صاحبہ کا خلوص و محبت میں لپٹا ہوا تحفہ                                        ( افسانوی مجموعہ) "حقیقت اور افسانہ"موصول ہوا ۔ کتاب کو دیکھ کر دل میں جنم لینے والے خوشی کے احساسات و جذبات کا الفاظ میں کامل بیان ممکن نہیں ۔ سب سے پہلے مصنفہ کو ان کی تخلیقی کاوش کی اشاعت پر دل کی گہرائیوں سے مبارک پیش کرتی ہوں ۔ مزید دعا ہے کہ خیالات واظہار کی روانی کو تقویت بخشتے ہوئے اللّٰہ تعالیٰ کامیابیوں کا سلسلہ دراز فرمائے۔      "حقیقت اور افسانہ" ۔۔۔۔۔ تعارف و تبصرہ       ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"حقیقت اور افسانہ" ایک ایسا افسانوی مجموعہ ہے جس میں زندگی بکھر...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact