Tuesday, May 21
Shadow

Author: editor

اچھا قرآن کو بدل دوگے ؟ ، تحریر : ش م احمد

اچھا قرآن کو بدل دوگے ؟ ، تحریر : ش م احمد

آرٹیکل
ایسے خیال سے گزر! تحریر : ش  م  احمد    روئے زمین پر موجود الہامی کتابوں میں قرآنِ مقدس واحد  الکتاب ہے جو لفظی تحریف سے مکمل طور محفوظ ومامون ہے، جس کا حرف حرف اور لفظ لفظ اُنہی اعراب کے ساتھ من وعن موجود ہے جن کے ساتھ یہ نازل ہوا،جس کے متن میں اسلام کے دورِ عروج سے لے کر مسلمانوں کے عہدِ زوال تک کبھی کوئی تغیر وتبدل نہ ہوا، جس پر دن کی روشنی اثرانداز ہوتی ہے نہ رات کی تاریکی اس کا کچھ بگاڑ سکتی ہے۔ وجہ یہ ہے کہ اسے اللہ نے نازل کیا اور خود ہی اس کی حفاظت کا ذمہ لیا ۔ لہٰذا تاقیامت اللہ کی کتاب میں کسی حذف واضافے اور تصرفات کا کوئی امکان ہی نہیں۔ یہ دنیا میں رہنے والے تمام اہل ایمان کا غیر متزلزل عقیدہ ہی نہیں بلکہ ایک ناقابل تردید تاریخی سچائی بھی ہے ۔ کسی عقل کے اندھے اور دل کے فر یبی کواس سے انکار ہو تو کیا کیجئے ۔ کلام اللہ پر کفارانِ مکہ سے لے کر عص...
پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں جاری پن بجلی منصوبے اور ماحولیاتی مسائل -تحریر: اظہر مشتاق

پاکستانی زیر انتظام کشمیر میں جاری پن بجلی منصوبے اور ماحولیاتی مسائل -تحریر: اظہر مشتاق

آرٹیکل
تحریر: اظہر مشتاق پاکستانی زیر انتظام کشمیر گذشتہ ستر سالوں سے ایک متنازعہ خطہ ہونے  کے باعث کسی بھی طرح کی بڑی صنعت لگنے سے محفوظ رہا ہے، ایک تو علاقے کی زمینی ساخت و ہیت ایسی ہے کہ پنجاب اور خیبر پختونخواہ سے ملنے والے پہاڑی علاقوں میں انفراسٹرکچر اور مناسب سڑکوں کے نہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی زیر انتظام کشمیر اور پاکستانی کی ماضی کی حکومتیں یہ تاویل دیتی نظر آئیں کہ یہاں صنعت لگانے کے لئے خام مال کی ترسیل اور پیدا کردہ مصنوعات کو پنجاب یا دوسرے صوبوں کی منڈیوں تک پہنچانا ایک مشکل عمل ہے۔ جبکہ انہی منڈیوں سے تمام اشیائے ضروریہ پاکستان زیر انتظام کشمیر کے صارفین تک پہنچانا بالکل بھی مشکل نہیں ۔ ماضی میں جب پاکستانی حکومت نے پاکستانی زیر انتظام کشمیر کو پانچ سال کیلئے ٹیکس فری زون قرار دیا تو پنجاب سے متصلہ نسبتاً میدانی علاقوں میں چند کارخانے لگا کر اس سکیم سے فائدہ اٹھانے کی بھرپور ک...
وادی نیلم کے مکینوں کا خواب / ڈاکٹر توصیف احمد خان

وادی نیلم کے مکینوں کا خواب / ڈاکٹر توصیف احمد خان

آرٹیکل
ڈاکٹر توصیف احمد خان وادئ نیلم دنیا کی خوبصورت وادیوں میں سے ایک ہے۔ باسیوں کا خواب ہے کہ وادی میں کبھی بارود کی بو نہ پھیلے، اس علاقے کے رہنے والے کنٹرول لائن پر فائرنگ سے شہید نہ ہوں۔وادی کو سیاحوں کے لیے پرکشش بنانے کے لیے یہاں جدید ہوٹل اور ریزورٹ تعمیر ہوں۔ نئی ٹیکنالوجی G3 اور G4کے استعمال پر پابندی ختم ہوجائے۔ جدید ترین سڑکیں اور پل بھی تعمیر ہوں۔ اسکول،کالج اور یونیورسٹیاں تعمیر ہوںگی تو یہاں کے باسیوں کو علاج کے لیے اسلام آباد نہیں جانا پڑے گا، یوں بھنبھیر سے باغ تک 750 کلومیٹر طویل کنٹرول لائن پر امن ہوجائے گا۔وادئ نیلم کے باسیوں نے چند دن قبل پاکستان اور بھارت کے فوجی افسروں کے درمیان دوطرفہ سیزفائرکے معاہدہ کے بعد دوبارہ اپنے علاقے کی ترقی کے بارے میں سوچنا شروع کردیا ہے۔ پاکستان کے زیر انتظام آزاد کشمیرکی حکومت کے وزیر چوہدری طارق فاروق کا کہنا ہے کہ 2016 سے اس علاقے میں ب...
وادی نیلم میں بدھ مت کی یاد گاریں، تحریر : سمیع اللہ عزیز

وادی نیلم میں بدھ مت کی یاد گاریں، تحریر : سمیع اللہ عزیز

آثارِقدیمہ, تحقیق
تحریر وتحقیق: سمیع اللہ عزیز (آرکیٹیکٹ)وادی نیلم قدیم تہذیبوں کا مرکز رہا ہے۔ یہاں بدھ مت، ہندو مت، بون ازم، اور قدیم مسلم عہد کے تاریخی آثار جا بجا بکھرے نظر آتے ہیں۔ ان تاریخی آثار کی اہمیت سے نہ صرف مقامی افراد ناواقف ہیں بلکہ حکومتی سطح پر محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے ان آثار کی دریافت، تحفظ اور تشہیر کے لئے کسی قسم کی کوشش نہیں۔وادی نیلم میں کیاں نالہ اور دریائے جاگراں کے سنگم کے بالکل سامنے ایک پہاڑہے اس پہاڑ کی بلندی پر سندرگراں واقع ہے جسے بی سی ٹاؤن یعنی قبل مسیح کے قصبے کا نام دیا گیا ہے۔جب میں ان تاریخی آثار تک پہنچا تو یہاں موجود فن تعمیر دیکھ کر میں واقعی قبل مسیح کے زمانہ میں جا پہنچا جب ایک بلند سطح مرتفع پر جہاں سے اس کے شمالی اور مغربی جانب مینار نما پہاڑوں پر کئی چھوٹی بڑی بستیاں پھیلی ہوئی تھیں اور ان بستیوں کے نشانات پرموجودہ نئی آبادیاں جستی چاردوں کے مکانات میں آج بھی...
غزل / فاروق صابر

غزل / فاروق صابر

شاعری, غزل
غزل  فاروق صابر تاریک ہیں حالات ذرا دیکھ کے چلنا ہر آن ہیں خطرات ذرا دیکھ کے چلنا یہ راہِ محبت ہے میاں کیسی مسّرت؟  ہر گام ہیں صدمات ذرا دیکھ کے چلنا اِک شہر خطرناک ہے پھر چاروں طرف سے پڑتے ہیں مضافات ذرا دیکھ کے چلنا اے عشق تُو اس دشت میں تنہا تو نہیں ہے میں بھی ہوں ترے ساتھ ذرا دیکھ کے چلنا تقدیس لبادے میں ہے کردار میں تلبیس دنیا ہے یہ کم ذات ذرا دیکھ کے چلنا نادان مشینوں کو خدا مان رہے ہیں معبود ہیں آلات ذرا دیکھ کے چلنا مجبور ہیں حالات کے مارے ہوۓ مزدور گھر اُن کا ہے فٹ پاتھ ذرا دیکھ کے چلنا وہ جبر مسلسل ہے کہ ہر آنکھ ہے پُرنم اشکوں کی ہے برسات ذرا دیکھ کے چلنا لازم ہے کہ بدلے گا یہ دستور بھی صابر بدلیں گے یہ دن رات ذرا دیکھ کے چلنا ...
قلعہ کرجائی  |  مرزا فرقان حنیف

قلعہ کرجائی | مرزا فرقان حنیف

آرٹیکل
 تحریرو تحقیق  : مرزافرقان حنیف تصاویر : خاور محمود  قلعہ کرجائی آزاد کشمیر کے ضلع کوٹلی کی تحصیل کھوئی رٹہ میں واقع ہے۔ آزاد کشمیر کا ضلع کوٹلی خوبصورتی میں بے مثال ہے۔ اس کے شمال میں پونچھ ، جنوب میں میرپور، مشرق میں راجوری اور مغرب میں راولپنڈی واقع ہے۔ کوٹلی کو ضلع کا درجہ 1974 میں ملا۔ کوٹلی کی کُل آبادی تقریباً آٹھ لاکھ سولہ ہزار تین سو انسٹھ ہے۔  پہلے کوٹلی کی تین تحصیلیں تھیں۔ سہنسہ، کوٹلی، اور نکیال جبکہ موجودہ اسکی چھ تحصیلیں ہیں۔ کوٹلی،کھوئی رٹہ، فتح پور تھکیالہ، سہنسہ، چڑھوئی، دولیاں جٹاں۔ کوٹلی میں تاریخی عمارات کے آثار بھی موجود ہیں۔ کوٹلی میں قدیم آبادیوں کے نشانات بھی ملتے ہیں۔ کوٹلی میں موجود تاریخی قلعے قلعہ تھروچی قلعہ بھیرنڈ اور قلعہ کرجائی۔ قلعہ تھروچی کے متعلق معلوماتی مواد تحریری صورت میں پریس فار پیس کی ویب سائٹ پہ شائع ہو چکا ہے اور ...
اے امام ا لزماں ! آپ کب آئیں گے ؟ شاعرہ : ڈاکٹر سیدہ آمنا بہار رونا

اے امام ا لزماں ! آپ کب آئیں گے ؟ شاعرہ : ڈاکٹر سیدہ آمنا بہار رونا

شاعری
  اے امام الزماں آپ کب آئیں گے (ڈاکٹر سیدہ آمنہ بہار) آرٹ ورک : کیہان انجم خان  اے امام ا لزماں! اے امام الزماں آپ کب آئیں گے اہلِ کشمیر ہیں منتظر آپ کے منتظر آپ کی میری آنکھیں بھی ہیں جل گیا کاشمر لٹ گیا کاشمر لوگ مرتے رہے لوگ کٹتے رہے شاہِ ہمداں کی مانگی ہوئ ہر دعا حوصلہ ہر قدم پر بڑھاتی رہی آسماں سے فقط صبر پیغام تھا نوجوانوں کے لاشے تڑپتے ہوۓ طفلِ معصوم روتے بلکتے ہوۓ بے ردائ کے دکھ نوحہ گر جا بجا ناتواں عورتیں بین کرتے ہوۓ زخم خوردہ ہر اک پھول ہر اک کلی سن رسیدوں کی حسرت ذرا دیکھ لیں جیتے جی زندگانی میں ہی مر گۓ  جن کے بچوں کے لاشے بھی مل نہ سکے ایک پہچان رکھتی تھی یہ سر زمیں اب وہ پہچان بھی ہم سے چھینی گئ للہ کے واکھ سب مرثیے بن گۓ  حبہ خوتن کے سنگیت رونے لگے تیز تر آندھیاں ظلم کی یوں چلی...
پھولاوئی اور شینا زبان، ایک تعارف / تحریر: عبد الخالق ہمدرد

پھولاوئی اور شینا زبان، ایک تعارف / تحریر: عبد الخالق ہمدرد

تحقیق
تحریر: عبد الخالق ہمدرد’’پھولاوئی‘‘ وادی نیلم آزاد کشمیر کی یونین کونسل گریس/ گریز میں 2626 میٹر (8615 فٹ) کی بلندی پر دریائے نیلم کے مشرقی کنارے پر جانوئی اور مرناٹ کے درمیان واقع ایک گاؤں ہے۔ اس کے سامنے ’’ہولا‘‘  کا جنگل اور پہاڑی ہے جو اوپر جا کر مقبوضہ کشمیر سے مل جاتا ہے اور اس کی پشت پر چمکتا دمکتا ’’شیشہ کور‘‘ کا پہاڑ ہے۔ شیشہ کور کا مطلب ہے شیشے کی طرح چمکنے والا پہاڑ۔ یہ پتھر کی ننگی چٹانوں پر مشتمل پہاڑ ہے جو سورج کی شعاعیں پڑنے سے خوب چمکتا ہے اور اس پر نگاہ نہیں ٹکتی۔یہ گاؤں تقریباً ڈیڑھ صدی پرانا ہے۔ اس کا نام آج کل ’’پھولاوئی‘‘ لکھا جاتا ہے لیکن یہاں کے باشندے اس کا تلفظ ’’پھولوئی‘‘ کرتے ہیں جبکہ استور اور چلاس کے لوگ اسے ’’فولوئی‘‘ کہتے ہیں۔ ڈوگرہ راج کے ایک کاغذ میں اس کو ‘‘فولہ وئی’’ لکھا دیکھا ہے اور ایک پرانے نقشے میں FOLOWAI لکھا تھا جبکہ انٹر نیٹ کے نقشوں میں بھ...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact