Saturday, April 27
Shadow

تحقیق

حویلی آزاد کشمیر گم گشتہ جنت

حویلی آزاد کشمیر گم گشتہ جنت

آثارِقدیمہ, آزادکشمیر, تحقیق, سیر وسیاحت
حویلی ریاست پونچھ کی ایک زرخیز اور مردم خیز تحصیل تھی ۔ریاست پونچھ کا صدر مقام شہر پونچھ تحصیل حویلی کی حدو دمیں واقع تھا۔ جہاں راجگان پونچھ کی عالیشان رہائش گاہیں ،موتی محل ، میاں نظام الدین ، وزیر اعظم پونچھ کی حویلی ۔ مہتمم بندوبست پونچھ جو ایک انگریز تھا کا دفتر۔پیر حسام الدین گیلانی کا حسام منزل، جعفری بلڈنگ وغیرہ تاریخی اور قابل دید جگہیں تھیں۔ 1947میں پونچھ شہر ہندوستان کے قبضہ میں چلا گیا تا ہم حد متارکہ پر موجودہ ضلع حویلی میں دیگوار تیڑواں سے لے کر خواجہ بانڈی اور ہلاں سے لے کر محمود گلی تک بہت سارے تاریخی ، سیاحتی اور زمانہ قدیم میں آباد  کئی مقامات ایسے ہیں جو اپنے اندر سیاحوں اور دیگر اہل ذوق کی دلچسپی کا سامان لیئے ہوئے ہیں ۔ذیل میں چند اہم مقامات کا تذکرہ کرنا چاہوں گا۔ سرائے علی آباد یہ  بین الاقوامی شہرت کے حامل درہ حاجی پیر کے دامن میں واقع ہے یہ سرائے...
وادی نیلم میں بدھ مت کی یاد گاریں، تحریر : سمیع اللہ عزیز

وادی نیلم میں بدھ مت کی یاد گاریں، تحریر : سمیع اللہ عزیز

آثارِقدیمہ, تحقیق
تحریر وتحقیق: سمیع اللہ عزیز (آرکیٹیکٹ)وادی نیلم قدیم تہذیبوں کا مرکز رہا ہے۔ یہاں بدھ مت، ہندو مت، بون ازم، اور قدیم مسلم عہد کے تاریخی آثار جا بجا بکھرے نظر آتے ہیں۔ ان تاریخی آثار کی اہمیت سے نہ صرف مقامی افراد ناواقف ہیں بلکہ حکومتی سطح پر محکمہ سیاحت و آثار قدیمہ نے ان آثار کی دریافت، تحفظ اور تشہیر کے لئے کسی قسم کی کوشش نہیں۔وادی نیلم میں کیاں نالہ اور دریائے جاگراں کے سنگم کے بالکل سامنے ایک پہاڑہے اس پہاڑ کی بلندی پر سندرگراں واقع ہے جسے بی سی ٹاؤن یعنی قبل مسیح کے قصبے کا نام دیا گیا ہے۔جب میں ان تاریخی آثار تک پہنچا تو یہاں موجود فن تعمیر دیکھ کر میں واقعی قبل مسیح کے زمانہ میں جا پہنچا جب ایک بلند سطح مرتفع پر جہاں سے اس کے شمالی اور مغربی جانب مینار نما پہاڑوں پر کئی چھوٹی بڑی بستیاں پھیلی ہوئی تھیں اور ان بستیوں کے نشانات پرموجودہ نئی آبادیاں جستی چاردوں کے مکانات میں آج بھی...
پھولاوئی اور شینا زبان، ایک تعارف / تحریر: عبد الخالق ہمدرد

پھولاوئی اور شینا زبان، ایک تعارف / تحریر: عبد الخالق ہمدرد

تحقیق
تحریر: عبد الخالق ہمدرد’’پھولاوئی‘‘ وادی نیلم آزاد کشمیر کی یونین کونسل گریس/ گریز میں 2626 میٹر (8615 فٹ) کی بلندی پر دریائے نیلم کے مشرقی کنارے پر جانوئی اور مرناٹ کے درمیان واقع ایک گاؤں ہے۔ اس کے سامنے ’’ہولا‘‘  کا جنگل اور پہاڑی ہے جو اوپر جا کر مقبوضہ کشمیر سے مل جاتا ہے اور اس کی پشت پر چمکتا دمکتا ’’شیشہ کور‘‘ کا پہاڑ ہے۔ شیشہ کور کا مطلب ہے شیشے کی طرح چمکنے والا پہاڑ۔ یہ پتھر کی ننگی چٹانوں پر مشتمل پہاڑ ہے جو سورج کی شعاعیں پڑنے سے خوب چمکتا ہے اور اس پر نگاہ نہیں ٹکتی۔یہ گاؤں تقریباً ڈیڑھ صدی پرانا ہے۔ اس کا نام آج کل ’’پھولاوئی‘‘ لکھا جاتا ہے لیکن یہاں کے باشندے اس کا تلفظ ’’پھولوئی‘‘ کرتے ہیں جبکہ استور اور چلاس کے لوگ اسے ’’فولوئی‘‘ کہتے ہیں۔ ڈوگرہ راج کے ایک کاغذ میں اس کو ‘‘فولہ وئی’’ لکھا دیکھا ہے اور ایک پرانے نقشے میں FOLOWAI لکھا تھا جبکہ انٹر نیٹ کے نقشوں میں بھ...
زمانہ قدیم میں کشمیر کے مذاہب، تحقیق : عامر جہانگیر

زمانہ قدیم میں کشمیر کے مذاہب، تحقیق : عامر جہانگیر

تحقیق
تحقیق و تحریر:عامر جہانگیر، لیکچررکشمیراسٹڈیز،ادارہ مطالعہ کشمیر یونیورسٹی آف آزادجموں وکشمیر، مظفرآباد۔ Abstract Religions have importance in all over the world. This research article entitled "Ancient time and religions of Kashmir" is an effort to look into the growth of different religions in Kashmir. It is an attempt to explore the influence of different religions on Kashmir in ancient time. History reveals that in ancient time Kashmir was one of the most important centre of different religions like; Nagism, Hinduism, Budhism, Shivism, Rashiism, Islam, and Sikhism with their practices. Kashmir was the land of peace and harmony in ancient times, which accepted the different religions with open hearts. This research based on information obtained from secondary sources. Key word...
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact