Monday, April 29
Shadow

Author: editor

اسلم راجا کے ہائیکوز ، تحریر : ظہیر احمد مغل

اسلم راجا کے ہائیکوز ، تحریر : ظہیر احمد مغل

اردو
صریرِخامہ : ظہیر احمد مغل   انسانی جذبات اور مافی الضمیر کے بیان کے لیے شاعری ایک مشہور اور پرکشش صنف ادب ہے۔ اصناف نظم میں اس کی ہیئت اور تکنیکی خصوصیات کے پیش نظر بہت سی اقسام ہیں۔ اردو زبان کی یہ خصوصیت ہے کہ اس نے دیگر زبانوں کی اصناف ادب کو بھی اپنے دامن میں بڑی فراخ دلی سے سمویا ہے جن میں زیادہ تر فارسی اور عربی سے آئی ہیں۔  اُردو شاعری میں آنے والی ان اصناف میں سے نئی صنف ہائیکو ہے جومقبول جاپانی صنف سخن ہے۔ جاپان میں ہائیکو کا بانی باشو کو قرار دیا جاتا ہے جس نے سب سے پہلے ہائیکو کا استعمال کیا۔  ہائیکو بھی باقی اصناف سے ہیئت اور تکنیکی خصوصیات کی وجہ سے الگ اور منفرد ہے۔ ہائیکو کی اصل خصوصیت اس کا اختصار ہے۔ سمندر کو کوزے میں بند کرنے کے مترادف ہے۔ شاعری ویسے بھی سمندر کو کوزے میں بند کرنا ہی ہے لیکن ہائیکو میں اپنی بات بیان کرنا باقی اصناف شعری س...
انجمن پنجاب کے مشاعرے

انجمن پنجاب کے مشاعرے

آرٹیکل
تحریر : فرہاد احمد فگار                اورنگ زیب عالم گیر کے انتقال (1808ء)کے بعد مغلیہ سلطنت کا زوال شروع ہوگیا۔ جب انگریزوں کی حکومت شروع ہوئی تو پنجاب کی ترقی میں انگریزوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ 1842ء میں لاہور اور دہلی میں گورنمنٹ کالج قائم کیے گئے۔ ڈاکٹر جی ڈبلیو لائیٹر کو گورنمنٹ کالج لاہور کا پرنسپل مقرر کیا گیا۔ ڈاکٹرلائیٹر نے کرنل ہالرائیڈ (جو اس وقت کے سرشتہ تعلیم کے منتظمِ اعلا تھے)کے مشورے سے 21 جنوری 1845ء کو ”انجمن پنجاب“ قائم کی۔ ڈاکٹر لائیٹر کو اس انجمن کا صدر منتخب کیا گیا۔ انجمن کا پورا نام”انجمن اشاعتِ مطالب مفیدہ پنجاب“ رکھا گیا اور اس کے تحت مجموعی طور پر دس شاعرے کروائے گئے۔               عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان جدید مشاعروں کے بانی مولاناآزادؔ تھے اور انھوں نے بہ طور خود اس کی بنیاد ڈالی لیکن واقعات سے اس کی تائید نہیں ہوتی امرواقعہ یہ ہے کہ ان مش...
شفیق راجہ: دشت خیال کا مسافر

شفیق راجہ: دشت خیال کا مسافر

شخصیات
تحریر: پی۔ ایچ۔ طائر شفیق راجا اردو شاعری میں نووارد نہیں اسے اس دشت کی سیاحی میں تقریباً نصف صدی ہو چکی ہے ۔ 1968ء میں ہائی سکول باغ کو انٹر میڈیٹ کالج کا درجہ دیا گیا۔ اس سے دو برس پہلے میں اپنی تعلیم نامکمل چھوڑ کر روزنامہ مساوات لاہور کے ادارتی عملے میں شامل ہو چکا تھا۔ ( میرا تعلق چراغ حسن حسرت، ضیاء الحسن ضیاء اور سراج الحسن سراج کے خاندان سے ہے۔ اس نامور کنبے کا فرد ہونے کے باعث میرا ''مساوات '' میں شامل ہونا اچنبھے کی بات نہیں تھا)۔ اپنے قصبے میں کالج کے قیام کی خبر نے میرے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کی خواہش کو مہمیز کیا اور میں صحافت چھوڑ کر ایک بار پھر کالج میں داخل ہو گیا۔ باغ میں نئے کالج کی اس سب سے پہلی کلاس میں میرے پرانے کلاس فیلو بھی تھے اور نئے ، تازہ میٹرک پاس طلباء بھی۔ ان نئے لڑکوں میں میرا پڑوسی شفیق بھی تھا۔ اسے میں پڑوسی ہونے کی وجہ سے پہلے سے جانتا تھا ۔ ہم...

Social Media : A Ray of Hope for Divided Kashmiri Families

Opinion
 My heart pains when I hear and watch accounts of moving incidents and happening in parts of Jammu and Kashmir during the division of this beautiful place in 1947.  In this talk you will hear how the barriers of mistrust, division, and hatred put in place during the last 70 years of control of Hindu and Muslim population are receding now. And, all this is happening because of a revolutionary use of social media. 
×

Send a message to us on WhatsApp

× Contact